مہنگائی کیخلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے، وزیر اعظم سے استعفے کامطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
کوالالمپور: ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں ہزاروں شہری وزیر اعظم انور ابراہیم کی حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق مظاہرین نے مہنگائی اور اصلاحات کی عدم فراہمی پر’’انور مستعفی ہو‘‘ کے نعرے لگائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم انور ابراہیم نے بیرونی دورے تو کیے۔ مگر عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
مظاہرین نے کہا کہ بے گناہ لوگ جیلوں میں قید ہیں جبکہ قصوروار آزاد گھوم رہے ہیں۔ معیشت خطرے میں ہے۔ جبکہ ٹیکس اور بجلی کے نرخ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا میں مظاہرے کا اہتمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کیا گیا۔ اور مظاہرے میں کئی شہروں سے لوگ سیاہ شرٹس اور ماتھے پر پٹیاں باندھے شریک ہوئے۔
دوسری جانب احتجاج روکنے کے لیے حکومت شہریوں کو نقد امداد اور سستے پٹرول جیسے اقدامات کر رہی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔