حکومت کا اہم فیصلہ: اربعین کے زائرین پر زمینی سفر پر پابندی، فضائی سفر جاری رہے گا
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
وفاقی حکومت نے اربعین (چہلم) کے موقع پر عراق اور ایران جانے والے زائرین کے لیے زمینی راستے سے سفر پر پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:40 ہزار پاکستانی زائرین لاپتا: عراق، ایران اور شام میں کہاں گئے؟ وزیر مذہبی امور کا انکشاف
تاہم فضائی سفر کی اجازت برقرار رہے گی۔ یہ فیصلہ سیکیورٹی خدشات اور عوامی تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ زمینی راستے میں ممکنہ خطرات کے باعث یہ مشکل قدم قومی سلامتی اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
یہ فیصلہ وزارت خارجہ، حکومت بلوچستان اور سیکیورٹی اداروں سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان، ایران اور عراق کا زائرین کی سہولت کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق
وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ دنوں میں زائرین کے لیے زیادہ سے زیادہ پروازوں کی دستیابی یقینی بنائی جائے تاکہ متاثرہ افراد کو سہولت دی جا سکے۔
حکومت جلد ایک تفصیلی منصوبہ جاری کرے گی جس میں فضائی انتظامات کو منظم بنانے اور متاثرہ زائرین کی مدد کے اقدامات شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ایسے ایجنٹوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا جو غیرقانونی طریقے سے 50 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو عراق بھجوا چکے تھے۔
پاکستانی سفارتخانے نے عراق میں غیر قانونی پاکستانیوں کی بڑھتی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایف آئی اے کو خط لکھا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اربعین ایران چہلم زائرین عراق.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں بلوچستان حکومت کی مدد جاری رکھنے کا فیصلہ
کوئٹہ:وفاقی حکومت نے بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں بلوچستان حکومت کی مدد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کا انجام عبرتناک موت ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں بلوچستان میں امن عامہ اور فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کی سرکوبی کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ شہداء کے کیلئے دعا کی۔
بعدازاں وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق خصوصی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں فتنہ الہندوستان کے خلاف مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔
انسپکٹر جنرل پولیس، آئی جی ایف سی نارتھ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ، ڈی جی لیویز اجلاس میں شریک ہوئے۔ محکمہ داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔
وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے امن و امان کی مجموعی صورتحال اور سیکیورٹی اقدامات پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں صوبائی ایکشن پلان پر عمل درآمد اور اس میں درپیش رکاوٹوں کا جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کا انجام عبرتناک موت ہے، بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انجام تک پہنچائیں گے، ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بلوچستان حکومت کی مکمل سپورٹ جاری رکھیں گے۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ جنگ سیکیورٹی فورسز کی نہیں، پوری قوم کی جنگ ہے، دہشت گردی میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کر دی گئی ہیں،
بلوچستان میں امن کے قیام کے لیے ریاستی ادارے مکمل ہم آہنگی سے سرگرم ہیں، سیکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ہر قیمت پر امن قائم کریں گے۔