ایرانی صدر مسعود پزشکیاں نے کہا ہے کہ ایران ہمسایہ ممالک کے ساتھ ساتھ روس اور چین جیسے کلیدی بین الاقوامی شراکت داروں سے تعلقات کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران پاکستانی حمایت کبھی نہیں بھولے گا، صدر مسعود پزشکیان کا محسن نقوی سے اظہار تشکر

وزارت خارجہ تہران میں ایرانی نائب وزرائے خارجہ اور سینیئر سفارتکاروں سے ملاقات کے دوران صدر پزشکیاں نے کہا کہ ہم مربوط حکمت عملی اور پالیسیوں کے تحت سب سے پہلے اپنے ہمسایوں کے ساتھ قریبی، گہرے اور بہتر تعلقات کے فروغ کو ترجیح دیں گے، اور پھر ان ممالک سے تعلقات کو وسعت دیں گے جن سے ہمارے مثبت روابط ہیں، جیسے روس، چین،BRICS  گروپ، شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) اور یوریشین یونین۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم یورپی ممالک اور دیگر اقوام کے ساتھ بھی حکمت، وقار اور مصلحت کی بنیاد پر تعاون جاری رکھیں گے۔

13 سے 25 جون کے دوران ایران پر اسرائیلی جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ یہ حملہ بے مثال امریکی حمایت کے سائے میں ہوا، اور قابض صیہونی حکومت نے 12 روزہ جنگ میں ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی بھرپور کوشش کی، لیکن ایرانی قوم نے قابلِ تحسین مزاحمت کا مظاہرہ کیا، جسے سراہنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی حملے میں ایرانی صدر پزشکیان کے زخمی ہونے کا انکشاف، ایرانی میڈیا کی تصدیق

انہوں نے کہا کہ اس جنگ کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کے نشریاتی ادارے (IRIB) اور دیگر میڈیا چینلز کی مدد سے ایرانی سفارتکاری دن رات فعال رہی۔

صدر نے بتایا کہ اگرچہ بعض ادارے عارضی طور پر بند رہے، مگر ہمارے کارکن متعلقہ شعبوں میں موجود رہے اور عالمی سطح پر روابط قائم کیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی سفارتی کوششوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو چھوڑ کر تقریباً تمام عالمی اداروں نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔

صدر پزشکیاں نے زور دیا کہ اسرائیل نے ایک ایسی جنگ کا آغاز کیا جو بین الاقوامی قوانین و اصولوں کے مطابق سراسر غیر قانونی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون دوہرے معیار کے خاتمے سے مشروط، صدر مسعود پزشکیان

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج کی دنیا میں بڑی طاقتیں اس طرح کی جارحیت کو جواز فراہم کرتی ہیں،” انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اس امر پر زور دیا ہے کہ ایران کی سلامتی اور دفاعی فورسز کو ملک کے تحفظ کے لیے ہر دم تیار رہنا چاہیے، جبکہ ساتھ ہی سفارتکاری کو بھی اولین ترجیح میں شامل رکھا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا ایرانی صدر جنگ چین روس مسعود پزشکیان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ایرانی صدر چین مسعود پزشکیان مسعود پزشکیان ایرانی صدر نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران

امریکہ کی مداخلت پسندانہ و فریبکارانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے بلند و بالا تصورات پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں جبکہ کوئی بھی سمجھدار و محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کبھی یقین نہیں کرتا کہ جو ایران کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کیخلاف گھناؤنے جرائم کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہو! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ نے ملک میں بڑھتی امریکی مداخلت کے خلاف جاری ہونے والے اپنے مذمتی بیان میں انسانی حقوق کی تذلیل کے حوالے سے امریکہ کے طویل سیاہ ریکارڈ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات کے بارے تبصرہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں تہران نے تاکید کی کہ ایرانی وزارت خارجہ، (16) ستمبر 2022ء کے "ہنگاموں" کی برسی کے بہانے جاری ہونے والے منافقت، فریبکاری اور بے حیائی پر مبنی امریکی بیان کو ایران کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی جارحانہ و مجرمانہ مداخلت کی واضح مثال گردانتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ 

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی سمجھدار اور محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کسی صورت یقین نہیں کر سکتا کہ جس کی پوری سیاہ تاریخ؛ ایرانی اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کے خلاف؛ 19 اگست 1953 کی شرمناک بغاوت سے لے کر 1980 تا 1988 تک جاری رہنے والی صدام حسین کی جانب نسے مسلط کردہ جنگ.. و ایرانی سپوتوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کے بے دریغ استعمال اور 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو مار گرانے سے لے کر ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں عائد کرنے اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے میں غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ملی بھگت.. نیز گذشتہ جون میں انجام پانے والے مجرمانہ حملوں کے دوران ایرانی سائنسدانوں، اعلی فوجی افسروں، نہتی ایرانی خواتین اور کمسن ایرانی بچوں کے قتل عام تک.. کے گھناؤنے جرائم سے بھری پڑی ہو!!

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیور ایرانی قوم، اپنے خلاف امریکہ کے کھلے جرائم اور سرعام مداخلتوں کو کبھی نہ بھولیں گے، ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ؛ نسل کشی کی مرتکب ہونے والی اُس غاصب صیہونی رژیم کا سب سے بڑا حامی ہونے کے ناطے کہ جس نے صرف 2 سال سے بھی کم عرصے میں 65 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہریوں کو قتل عام کا نشانہ بنایا ہے کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں، اور ایک ایسی انتہاء پسند حکومت ہونے کے ناطے کہ جس کی نسل پرستی و نسلی امتیاز، حکمرانی و سیاسی ثقافت سے متعلق اس کی پوری تاریخ کا "اصلی جزو" رہے ہیں؛ انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات پر ذرہ برابر تبصرہ کرنے کا حق نہیں رکھتا!

تہران نے اپنے بیان میں مزید تاکید کی کہ ایران کے باخبر و با بصیرت عوام؛ انسانی حقوق پر مبنی امریکی سیاستدانوں کے بے بنیاد دعووں کو دنیا بھر کے کونے کونے بالخصوص مغربی ایشیائی خطے میں فریبکاری پر مبنی ان کے مجرمانہ اقدامات کی روشنی میں پرکھیں گے اور ملک عزیز کے خلاف جاری امریکی حکمراں ادارے کے وحشیانہ جرائم و غیر قانونی مداخلتوں کو کبھی فراموش یا معاف نہیں کریں گے!!

متعلقہ مضامین

  • مودی کیلئے نئی مشکل؛ ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چھوٹ واپس لے لی
  • ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چُھوٹ واپس لے لی
  • مودی کیلیے نئی مشکل؛ ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چُھوٹ واپس لے لی
  • غزہ کو خالی کروا کر وہاں یہودی بستیاں آباد کی جائیں گی، سردار مسعود
  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو