ایران ہمسایہ ممالک سے قریبی اور گہرے تعلقات کا خواہاں ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
ایرانی صدر مسعود پزشکیاں نے کہا ہے کہ ایران ہمسایہ ممالک کے ساتھ ساتھ روس اور چین جیسے کلیدی بین الاقوامی شراکت داروں سے تعلقات کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران پاکستانی حمایت کبھی نہیں بھولے گا، صدر مسعود پزشکیان کا محسن نقوی سے اظہار تشکر
وزارت خارجہ تہران میں ایرانی نائب وزرائے خارجہ اور سینیئر سفارتکاروں سے ملاقات کے دوران صدر پزشکیاں نے کہا کہ ہم مربوط حکمت عملی اور پالیسیوں کے تحت سب سے پہلے اپنے ہمسایوں کے ساتھ قریبی، گہرے اور بہتر تعلقات کے فروغ کو ترجیح دیں گے، اور پھر ان ممالک سے تعلقات کو وسعت دیں گے جن سے ہمارے مثبت روابط ہیں، جیسے روس، چین،BRICS گروپ، شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) اور یوریشین یونین۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یورپی ممالک اور دیگر اقوام کے ساتھ بھی حکمت، وقار اور مصلحت کی بنیاد پر تعاون جاری رکھیں گے۔
13 سے 25 جون کے دوران ایران پر اسرائیلی جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ یہ حملہ بے مثال امریکی حمایت کے سائے میں ہوا، اور قابض صیہونی حکومت نے 12 روزہ جنگ میں ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی بھرپور کوشش کی، لیکن ایرانی قوم نے قابلِ تحسین مزاحمت کا مظاہرہ کیا، جسے سراہنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی حملے میں ایرانی صدر پزشکیان کے زخمی ہونے کا انکشاف، ایرانی میڈیا کی تصدیق
انہوں نے کہا کہ اس جنگ کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کے نشریاتی ادارے (IRIB) اور دیگر میڈیا چینلز کی مدد سے ایرانی سفارتکاری دن رات فعال رہی۔
صدر نے بتایا کہ اگرچہ بعض ادارے عارضی طور پر بند رہے، مگر ہمارے کارکن متعلقہ شعبوں میں موجود رہے اور عالمی سطح پر روابط قائم کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی سفارتی کوششوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو چھوڑ کر تقریباً تمام عالمی اداروں نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔
صدر پزشکیاں نے زور دیا کہ اسرائیل نے ایک ایسی جنگ کا آغاز کیا جو بین الاقوامی قوانین و اصولوں کے مطابق سراسر غیر قانونی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون دوہرے معیار کے خاتمے سے مشروط، صدر مسعود پزشکیان
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج کی دنیا میں بڑی طاقتیں اس طرح کی جارحیت کو جواز فراہم کرتی ہیں،” انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اس امر پر زور دیا ہے کہ ایران کی سلامتی اور دفاعی فورسز کو ملک کے تحفظ کے لیے ہر دم تیار رہنا چاہیے، جبکہ ساتھ ہی سفارتکاری کو بھی اولین ترجیح میں شامل رکھا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا ایرانی صدر جنگ چین روس مسعود پزشکیان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ایرانی صدر چین مسعود پزشکیان مسعود پزشکیان ایرانی صدر نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
افغانستان میں چائے کا کپ ہمیں 2012 پر لے آیا، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے متحد ہونا پڑےگا، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغانستان کے ساتھ تعلقات میں مسلسل بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ باوجود ان کی ذاتی اور پاکستان کی کوششوں کے، تعلقات میں بہتری نہیں آ سکی۔
’افغانستان میں چائے کا کپ مہنگا پڑا‘
سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ اتنی زیادہ کوششیں کر رہے تھے کہ ہم وہاں صرف ایک کپ چائے کے لیے گئے لیکن وہ کپ چائے ہمارے لیے بہت مہنگا ثابت ہوا۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ اس کے نتیجے میں 35 سے 40 ہزار طالبان واپس آئے اور پچھلی حکومت نے 100 ایسے مجرموں کو رہا کیا جنہوں نے سوات میں پاکستانی پرچم جلایا اور سینکڑوں افراد کو شہید کیا۔ یہ سب سے بڑی غلطی تھی۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہاکہ ملک کو درپیش مسائل اس حد تک بڑھ گئے کہ ملک سنہ 2012 کی حالت پر واپس چلا گیا۔
افغان وزیرخارجہ امیر متقی کی ’بے بسی‘ کا تذکرہ
افغانستان کے ساتھ جاری مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ افغان طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے 6 دن قبل انہیں 6 مرتبہ فون کیا۔
انہوں نے کہاکہ آپ نے ہم سے صرف ایک بات مانگی تھی کہ افغانستان کی زمین سے پاکستان میں کوئی دہشتگردانہ کارروائیاں نہ ہوں لیکن یہاں تک آ گئے ہیں کہ میں بھی، جو آپ کی مدد کرنا چاہتا ہوں، بے بس محسوس کر رہا ہوں۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان افغانستان کے ساتھ تمام مسائل کا پرامن حل چاہتا ہے۔ انہوں نے خطے کے لیے پاکستان، ازبکستان اور افغانستان کے ٹرانس ریلوے منصوبے کو فائدہ مند قرار دیا۔
انہوں نے کہاکہ ہم اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ بہترین تعلقات کے خواہاں ہیں اور افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کاوشیں کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں متحد ہو کر دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنا ہوگا اور اس مقصد کے لیے اپوزیشن کی تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہاکہ 2012 اور 2013 میں ملک بھر میں دہشت گردی عروج پر تھی، ماضی میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیے گئے اور مالی مشکلات کے باوجود دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے فنڈز فراہم کیے گئے۔ انہوں نے زور دیا کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسحاق ڈار پاک افغان تعلقات دہشتگردی وزیر خارجہ وی نیوز