حکومتی کوششوں سے قومی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے، اسحق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کا سرمایہ ہیں، ہمارا ہدف جی 20 میں شمولیت ہے، نائب وزیراعظم
زر مبادلہ کے ذخائربڑھ رہے ہیں، مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ، ڈیفالٹ کاخطرہ دفن کر دیا ، خطاب
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومتی کوششوں کے نتیجہ میں قومی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کا سرمایہ ہیں، ہم افغانستان کے خیر خواہ ہیں ان کی ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، افغانستان سے کہا ہے کہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے، ملک سے دہشتگردی کے ناسور کے مکمل خاتمہ کیلئے پرعزم ہیں، علاقائی روابط کو فروغ دیا جا رہا ہے، سفارتی سطح پر اس وقت پاکستان بہت متحرک ہے، ہمارا ہدف ملک کی جی 20 میں شمولیت ہے، ملک میں معاشی استحکام آ چکا ہے، زر مبادلہ کے ذخائر مسلسل بڑھ رہے ہیں، مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے، ڈیفالٹ کے خطرے کو ہمیشہ کیلئے دفن کر دیا گیا ہے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کے دوران امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان شیخ اور اقوام متحدہ میں مستقل مندوب عاصم افتخار ، قونصل جنرل سمیت پاکستانی برادری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ چندماہ کے وقفے کے بعد پاکستانی برادری سے دوبارہ ملاقات باعث افتخار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری گزشتہ ملاقات فروری میں ہوئی تھی ، اس وقت میں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی مستقبل کی حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا تھا اور شاید اس وقت آپ زیادہ پراعتماد نہ ہوں لیکن اگر آپ اس وقت کے حالات اور آج کے حالات کا موازنہ کریں تو آپ کہیں زیادہ اعتماد محسوس کریں گے۔ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں ہماری حکومت کو اس وقت معاشی اور سیاسی چیلنجز کا سامنا تھا ، پاک بھارت تنازعہ بعد میں سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معیشت کے حوالے سے بہت بہتری آئی ہے لیکن ایک بات یاد رکھنی چاہئے کہ 2017 میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان معاشی طور پر کہیں بہتر پوزیشن میں تھا، انہوں نے 2013 میں جب حکومت سنبھالی تو میکرواکنامک مشکلات کے علاوہ چند ہفتوں کے زرمبادلہ کے ذخائر اور شرح نمو کی کمی ، دوہرے ہندسے کا افراط زر اور ملک کے ڈیفالٹ کا خطرہ تھا لیکن مسلم لیگ (ن)کی حکومت نے 4 سال کے عرصہ میں نمایاں معاشی اور اقتصادی کامیابیاں حاصل کیں۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت عالمی اقتصادی ماہرین کا تجزیہ تھا کہ پاکستان کو اس مشکل صورتحال سے نکلنے میں 12 تا 15 سال درکار ہوں گے لیکن ہم نے اس سے کہیں کم عرصہ میں مشکلات پر قابو پایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہت زیادہ لچک ہے اور پاکستان نے 2017 تک ملک کی 70 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ آئی ایم ایف اصلاحات کا پروگرام مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ افراط زر کی شرح دوہرے ہندسے سے 3.
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: محمد اسحاق ڈار نے کہا نے کہا کہ پاکستان انہوں نے کہا کہ میں نمایاں کی شرح ملک کی
پڑھیں:
رنویر سنگھ کی پاکستان مخالف فلم میں بینظیر بھٹو کی تصویر نمایاں کیے جانے پر شدید تنقید
بھارتی اداکار رنویر سنگھ کی آنے والی نئی بالی ووڈ فلم ‘دھرندر’ کے ٹیزر میں بینظیر بھٹو اور پیپلز پارٹی کا جھنڈا دکھائے جانے پر پاکستان میں تنقید کی جارہی ہے۔ فلم کے مناظر میں پاکستان کو منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے جسے عوام اور سیاسی حلقے پروپیگنڈا قرار دے رہے ہیں۔
ٹیزر میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے جھنڈے اور سابق وزیرِاعظم بینظیر بھٹو کی تصاویر شامل ہیں جس پر خاص طور پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ پی پی پی کے جیالوں نے فلم سازوں پر پاکستان کی سیاسی تاریخ مسخ کرنے اور قومی علامات کے توہین آمیز استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ’مجھے بھی بالی ووڈ کی ضرورت نہیں‘، دلجیت دوسانجھ نے تنقید پر واضح اعلان کردیا
ان کا کہنا ہے کہ بینظیر بھٹو ہماری قومی رہنما تھیں، ان کی تصویر کو اس طرح استعمال کرنا ناقابلِ قبول ہے۔
فلم کی کہانی مکمل طور پر ابھی سامنے نہیں آئی ہے تاہم خیال کیا جارہا ہے کہ یہ ایک بھارتی خفیہ ایجنٹ کی کہانی ہے جو دہشتگردی کے خفیہ منصوبے آشکار کرتا ہے۔ اس دوران پاکستان منفی تاثر دیا گیا ہے جس پر فلم شائقین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ٹیزر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر #BoycottDhurandharٹرینڈ کر رہا ہے اور صارفین فلم کو ‘پاکستان دشمن پروپیگنڈا’ قرار دے رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ بالی ووڈ کو ایسی تنقید کا سامنا ہے، ماضی میں فینٹم، کشمیر فائلز اور ایک تھا ٹائیگر جیسی فلمیں بھی اپنے پاکستان مخالف پلاٹ کی وجہ سے تنقید کی زد میں آ چکی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں