روس اور امریکا کے درمیان یوکرین کی صورت حال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی اور روسی وزرائے خارجہ کے درمیان کوالالمپور میں منعقد جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی،جس میں یوکرین کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ انہوں اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات کے دوران یوکرینی جنگ کے حل کے لیے صدر پیوٹن کے موقف کا خاکا پیش کردیا ہے۔دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ روس نے یوکرین سے متعلق نیا آئیڈیا پیش کیا ہے۔یہ ایک نیا خیال یا نیا تصور ہے، جس پر بات کرنے کے لیے میں صدر کے پاس جاؤں گا۔
کوالالمپور: آسیان اجلاس کے موقع پر روسی اور امریکی وزرائے خارجہ موجود ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایک ہی رات میں 130 یوکرینی ڈرونز مار گرا دیئے گئے
وزارتِ دفاع نے آج صبح (جمعہ) جاری کردہ بیان میں کہا کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے یہ ڈرونز ملک کے کئی حصوں میں نشانہ بنائے اور انہیں تباہ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ روسی وزارتِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس کی فضائی دفاعی فورسز نے گزشتہ رات کے دوران 130 حملہ آور یوکرینی ڈرونز کو مختلف روسی علاقوں کے اوپر مار گرایا۔ وزارتِ دفاع نے آج صبح (جمعہ) جاری کردہ بیان میں کہا کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے یہ ڈرونز ملک کے کئی حصوں میں نشانہ بنائے اور انہیں تباہ کر دیا۔ روس اور یوکرین کے درمیان فروری 2022 میں شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے، ڈرونز اس جنگ کے سب سے مؤثر اور تباہ کن ہتھیاروں میں سے ایک بن گئے ہیں۔
ابتدائی مرحلے میں، یوکرین نے ترکی ساختہ بیر قدار ڈرونز کا استعمال روسی بکتر بند دستوں پر حملوں کے لیے کیا، لیکن 2023 کے بعد روس نے اپنے مقامی خودکش ڈرونز تیار کر کے، یوکرین کے توانائی کے ڈھانچے اور شہری علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے۔ دوسری جانب کییف نے بھی طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز تیار کیے جن کی مدد سے اس نے روسی سرزمین پر حملے کیے، جن میں ماسکو، کریمیا، بیلگوروڈ اور کورسک جیسے علاقے شامل ہیں۔ عسکری ماہرین کے مطابق یہ جنگ اب اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ اسے تاریخ کی پہلی مکمل ڈرون جنگ کہا جا رہا ہے۔