مومنین صبر کریں، زائرین کے حق میں بہتر فیصلہ کو آگے بڑھائیں گے، علامہ شبیر میثمی
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
سوشل میڈیا پر جاری کردہ ویڈیو پیغام میں ایس یو سی رہنما نے کہا کہ محسن نقوی سے رابطہ کررہے ہیں اور دیکھ رہے ہیں کہ اس مسئلے کو کیسے حل کیا جاسکتا ہے اور جو انشاءاللہ زائرین کے حق میں سب سے بہترین فیصلہ ہوگا اس کو ہم انشاءاللہ آگے بڑھائیں گے، اللہ تعالی ہم سب کی مدد کرے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا ہے کہ ہمیں وزارت داخلہ سے نوٹیفیکیشن ملا ہے کہ زائرین امام حسینؑ کو بعض سیکورٹی خدشات کی بناء پر بائی روڈ جانے سے منع کردیا گیا ہے۔ اپنے سوشل میڈیا پر جاری کردہ ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ مومنین حوصلہ کریں، صبر کریں، ہم وفاقی حکومت سے رابطہ کررہے ہیں، محسن نقوی سے رابطہ کررہے ہیں اور دیکھ رہے ہیں کہ اس مسئلے کو کیسے حل کیا جاسکتا ہے اور جو انشاءاللہ زائرین کے حق میں سب سے بہترین فیصلہ ہوگا اس کو ہم انشاءاللہ آگے بڑھائیں گے، اللہ تعالی ہم سب کی مدد کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بچوں سے زیادتی کیس، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم شبیر تنولی کو تھپڑ مارے
عدالت نے نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی
آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب،سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا
کراچی میں بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد سے بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے ملزم شبیر تنولی کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی ساتھ ہی جوڈیشل مجسٹریٹ نے آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب کرلی۔سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم کو تھپڑ بھی مارے۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو اہل علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا، ملزم 2016 سے بچوں اور بچیوں سے زیادتی کر کے ویڈیوز بناتا تھا، ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔اس سے قبل ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا نے بتایا تھا کہ پولیس نے ملزم شبیر کے قبضے سے ایک موبائل فون برآمد کیا، جس میں اس کے کمرے میں 8 سے 12 سال کی عمر کی نابالغ لڑکیوں کے ساتھ زیادتی، جنسی زیادتی کی ویڈیوز موجود ہیں۔ دوران تفتیش ملزم نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ سیکڑوں نابالغ لڑکیوں کو چند سو روپے دے کر بہلاتا تھا، اس نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ کمسن بچیوں کو اپنے کمرے میں لاتا تھا جہاں وہ اکیلا رہتا تھا اور قیوم آباد کے سی-ایریا میں اپنے کمرے میں تقریباً 100 نابالغ لڑکیوں کو ریپ کا نشانہ بنایا اور ان سب کی فلم بندی کی تھی۔