Express News:
2025-09-18@00:20:26 GMT

مہاتیر محمد 100 سال کے ہوگئے؛ طویل عمر کا راز بھی بتادیا

اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT

ملائیشیا کے سابق وزیراعظم اور عالمی شہرت یافتہ سیاست دان مہاتیر محمد نے زندگی کے نشیب وفراز کے 100 ویں سالگرہ منائی۔

ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد اب بھی ایک بھرپور اور متحرک زندگی بسر کر رہے ہیں اور سب کے لیے ایک مثال ہیں۔

مہاتیر محمد نے اپنی 100ویں سالگرہ کے دن اہل خانہ کے ہمراہ منایا۔ کیک کاٹا اور مبارکبادیں وصول کیں۔

جس کے بعد وہ اپنا روایتی سفاری سوٹ پہن کر دفتر کے لیے روانہ ہوگئے اور معمول کے کام انجام دیئے۔

اپنی 100 ویں سالگرہ کی مناسبت سے خصوصی لائیو پوڈ کاسٹ میں مہاتیر محمد نے زندگی کے بہار اور خزاں پر روشنی ڈالی۔

اپنی طویل عمر کا روز بتاتے ہوئے مہاتیر محمد نے کہا کہ اگر کوئی انسان اتنا خوش قسمت ہے کہ اسے کوئی مہلک بیماری نہ ہوئی ہو تو وہ طویل عرصے تک زندہ رہ سکتا ہے۔

سابق وزیراعظم نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ صحت مند رہنے کے لیے کم کھائیں، تھوڑی بہت ورزش کریں، پڑھنا لکھنا جاری رکھیں، لوگوں سے بات چیت کریں اور نتیجہ خیز مباحثوں کے ذریعے اپنے دماغ کو متحرک رکھیں۔

اُنہوں نے کہا کہ طویل عمر کا اگر کوئی راز ہوسکتا ہے تو وہ وہی ہے جو میں کرتا آیا ہوں اگر آپ اچھی طرح سے کام جاری رکھنا چاہتے ہیں تو اپنے جسم اور دماغ کو متحرک رکھنا ہوگا۔

مہاتیر محمد نے اپنے طویل عمر، اچھی صحت اور کامیابی کا کریڈٹ اپنی 98 سالہ اہلیہ سیتی حسمہ کو بھی دیا۔

انھوں نے کہا کہ میری بیوی ایک بہترین دوست ہیں اور وہ میری تمام تر سرگرمیوں میں میرا بھرپور ساتھ دیتی آئی ہیں۔

انھوں نے پوڈ کاسٹ میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی جارحانہ اور غاصبانہ پالیسیوں پر کڑی تنقید کی۔

مہاتیر محمد نے چین کے زوال اور عروج پر بھی سیر حاصل گفتگو کی اور خطے میں چین کے اثر ورسوخ پر تبادلہ خیال کیا۔
 

مہاتیر محمد نے اپنی سالگرہ کے پوڈ کاسٹ کے بعد اپنے دفتر میں مزید خیر خواہوں سے ملاقات کی۔ ان کے معاون صوفی یوسف نے بتایا کہ سابق ملائیشین وزیرِ اعظم کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر کسی شاندار جشن کا انعقاد نہیں کیا گیا بس عملے نے ایک چھوٹا سا کیک کاٹا اور سالگرہ کی مبارکباد دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: طویل عمر

پڑھیں:

جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ

اسلام ٹائمز: محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ رپورٹ: علی احمد نوری، سکردو بلتستان

جامعۃ النجف سکردو میں ولادت باسعادت حضرت ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے نہایت شایانِ شان جشن صادقینؑ اور پررونق محفل مشاعرہ کا انعقاد ہوا۔ اس پرنور محفل میں علم و ادب کی خوشبو، تلاوت و منقبت کی صدائیں اور معرفت و عقیدت کے رنگ ایک ساتھ سمٹ آئے۔ تقریب کی صدارت جامعہ کے پرنسپل جید عالم دین اور مترجم حجت الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر معروف محقق اور مصنف حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی شریک ہوئے۔

تقریب کا آغاز گروہ قراء جامعۃ النجف کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس نے سامعین کے دلوں کو منور کر دیا۔ اس کے بعد نعتِ رسولِ مقبولؐ مولانا معراج مدبری اور ہمنوا نے عقیدت و محبت کے ساتھ پیش کی۔ ننھے منقبت خواں عدن عباس اور دیباج عباس نے اپنی معصوم آوازوں میں نذرانۂ عقیدت پیش کرکے حاضرین کو مسحور کر دیا۔ مشاعرے کے سلسلے میں ایک کے بعد ایک خوشبو بکھیرتے شعراء کرام نے محفل کو چار چاند لگا دیئے۔

جامعہ کے فارغ التحصیل اور معروف شاعر مولانا زہیر کربلائی نے اپنے معیاری اور پُراثر کلام سے داد تحسین وصول کی۔ طالب علم عقیل احمد بیگ نے بلتی زبان میں قصیدہ پڑھ کر سامعین کو ایک روحانی کیفیت سے ہمکنار کیا۔ نوجوان شاعر عاشق ظفر نے بارگاہِ رسالت میں معرفت سے بھرپور اشعار پیش کیے۔ معروف قصیدہ خواں مبشر بلتستانی نے بلتی قصیدہ سادہ مگر پرخلوص لہجے میں سنایا۔ رثائی ادب کے شناسا اور نوحہ نگاری کی دنیا کے معتبر نام عارف سحاب نے بھی اپنے پُراثر اشعار کے ذریعے محفل کو رنگین بنایا۔ جامعہ کے ہونہار طالب علم محمد افضل ذاکری نے بارگاہِ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا میں منقبت پیش کی۔ شاعرِ چہار زبان سید سجاد اطہر موسوی نے معرفت آمیز اشعار پیش کیے جنہیں سامعین نے بےحد سراہا۔

محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ صدرِ محفل شیخ محمد علی توحیدی نے آخر میں اپنے عمیق اور ادبی اشعار کے ذریعے محفل کو معرفت کے ایک اور جہان میں داخل کر دیا۔ انہوں نے تمام شرکاء اور شعراء کرام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ محافل نہ صرف جشن ولادت ہیں بلکہ ایک تعلیمی اور فکری نشست بھی ہیں۔

اختتام پر جامعہ کے فارغ التحصیل مولانا سید امتیاز حسینی نے دعائے امام زمانہ علیہ السلام کی سعادت حاصل کی، جس کے ساتھ یہ پرنور محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس عظیم الشان تقریب کے نظامت کے فرائض اردو اور بلتی زبان کے معروف شاعر و استاد جامعہ شیخ محمد اشرف مظہر نے انجام دیئے، جنہوں نے اپنے شایستہ اور پُراثر انداز سے محفل کو مربوط رکھا۔ یہ محفل، جس میں علم و ادب، نعت و منقبت اور معرفت و عقیدت کے سب رنگ جلوہ گر تھے، سکردو کی علمی و ثقافتی فضا میں ایک خوشگوار اضافہ ثابت ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان کے ارشد ندیم اپنی شاندار کارکردگی سے جیولن تھرو فائنل کے لیے کوالیفائی ہوگئے
  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • سینئر اداکار محمد احمد بھائی کے انتقال کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے
  • غیر دانشمندانہ سیاست کب تک؟
  • بھارتی اداکارہ کترینہ کیف کے ہاں بچے کی ولادت متوقع؟ بھارتی میڈیا نے پیدائش کا مہینہ بھی بتادیا
  • ورلڈ کپ 2019 سے قبل خودکشی کے خیالات آئے، شامی کا انکشاف