خطے میں کشیدگی کے سبب سائبر حملوں کا خطرہ، ایڈوائزری جاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
خطے میں کشیدگی کے پیش نظر سائبر حملوں کا خطرہ بڑھ گیا، نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایڈوائزری جاری کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیاء اور وسطی ایشیاء میں کشیدگی کا فائدہ ہیکرز اٹھا سکتے ہیں، پاکستان میں سرکاری ادارے اور حساس انفراسٹرکچر سائبر حملوں کے بڑے ہدف ہو سکتے ہیں۔
ایڈوائزری کے مطابق پاکستان میں دفاعی، مالی اور میڈیا شعبے سائبر حملوں کا شکار ہو سکتے ہیں، سائبر حملوں کے لیے اسپیر فشنگ، مالوئیر اور ڈیپ فیکس جیسے طریقے استعمال ہونے کا خدشہ ہے، حملہ آور ہیکرز اداروں کی رازداری اور معلومات چوری کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سائبر حملوں سکتے ہیں
پڑھیں:
یوکرینی ہیکرز کا بڑا سائبر حملہ، روسی ایئرلائن ایروفلوٹ کی درجنوں پروازیں منسوخ
روس کی سب سے بڑی فضائی کمپنی ایروفلوٹ کو ایک شدید سائبر حملے کا سامنا کرنا پڑا، جس کے باعث پیر کے روز درجنوں پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
ہیکنگ کی اس کارروائی کی ذمہ داری یوکرین نواز گروپ ’سائلنٹ کراؤ‘ نے قبول کی، جو بیلاروسی گروپ ’سائبر پارٹیزنز‘ کے ساتھ مل کر کیا گیا حملہ بتایا گیا ہے۔
روس کے شیرمتیوو ایئرپورٹ پر درجنوں پروازیں منسوخ ہونے سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب روسی عوام کی بڑی تعداد تعطیلات کے لیے سفر پر روانہ ہوتی ہے۔
کریملن نے اس حملے کو "تشویش ناک" قرار دیا ہے، جبکہ روسی حکام نے سائبر حملے کی فوجداری تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ روسی رکن پارلیمنٹ انتون گوریلکن کا کہنا تھا کہ روس اب ڈیجیٹل جنگ کے نشانے پر ہے۔
’سائلنٹ کراؤ‘ اس سے قبل روس کے کئی اداروں پر حملے کر چکا ہے، جن میں ریئل اسٹیٹ ڈیٹا بیس، ٹیلی کام کمپنی، ماسکو حکومت اور بین الاقوامی کار ساز کمپنی "کِیا" شامل ہیں۔