بھارت کو ورلڈکپ جتوانے والے کپتان مہندرا سنگھ دھونی پہلگام واقعہ پر پاکستان مخالف ردعمل نہ دیکر مشکل میں پھنس گئے۔

پہلگام واقعہ پر سابق بھارتی کرکٹرز، موجودہ کرکٹرز ویرات کوہلی، شبمن گل سمیت پاکستان مخالف جذبات رکھنے والے قومی ٹیم کے سابق کرکٹر دانش کنیریا نے افسوس کا اظہار کیا تاہم مہندرا سنگھ دھونی کی جانب سے کوئی بیان نہیں دیا گیا جس پر انہیں بھارتیوں کی جانب سے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ناقدین نے دھونی پر لفظی تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا آرمی مین ہے جو ایک ٹویٹ نہیں کر سکتا پہلگام حملہ پر؟۔

مزید پڑھیں: پہلگام واقعہ؛ کنیریا کے بعد دھون بھی آفریدی کیخلاف میدان میں اُتر گئے

خیال رہے کہ مہندرا سنگھ دھونی کی قیادت میں 2007 ٹی20 ورلڈکپ جیتنے کے بعد انہیں اعزازی طور پر اسوقت کے آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ نے نومبر 2011 میں لیفٹیننٹ کرنل کا اعزازی رینک دیا تھا۔

مزید پڑھیں: دھونی کی فرنچائز کی مسلسل شکستوں نے بالی ووڈ اداکارہ کو رُلا دیا

واضح رہے مہندرا سنگھ دھونی واحد کپتان ہیں جن کی قیادت میں بھارت نے 2007 میں ٹی20 ورلڈکپ، 2011 میں ورلڈکپ، 2013 میں چیمپئینز ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔
 

        View this post on Instagram                      

A post shared by Instant Bollywood (@instantbollywood)

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مہندرا سنگھ دھونی پہلگام واقعہ

پڑھیں:

مورو واقعہ: سندھ ہائیکورٹ نے پولیس تحقیقاتی کمیٹی کے خلاف درخواست مسترد کر دی

سندھ ہائی کورٹ نے مورو واقعے کی تحقیقات کے لیے آئی جی سندھ کی جانب سے قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی کے خلاف دائر درخواست مسترد کرتے ہوئے تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ کمیٹی کا قیام قانون کے دائرہ کار میں ہوا ہے اور اس میں کوئی قانونی سقم موجود نہیں، عدالت نے کہا کہ پولیس کی یہ کمیٹی واقعے میں پولیس کے ردعمل کا جائزہ لینے اور آئندہ ایسے حالات سے بچاؤ کے لیے سفارشات مرتب کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا تھا کہ پولیس اپنی ہی کارروائی کے خلاف شفاف تحقیقات نہیں کر سکتی اور کمیٹی مفادات کے ٹکراؤ کا شکار ہے۔ تاہم عدالت نے یہ مؤقف مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مورو جیسے حساس واقعات میں امن و امان قائم رکھنا پولیس کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ مورو واقعے کے دوران دھرنے کے شرکا نے نجی املاک کو نقصان پہنچایا، انسانی جان کا ضیاع ہوا، متعدد افراد زخمی ہوئے اور ہائی وے کی بندش سے عام شہریوں کی زندگی متاثر ہوئی۔

مزید پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ نے پولیس پر زور دیا کہ ایسے حالات میں بروقت اور مؤثر کارروائی کو یقینی بنایا جائے تاکہ صورتحال بگڑنے سے روکی جا سکے، عدالت نے کہا کہ کمیٹی کا مقصد پولیس کی کارکردگی میں بہتری اور مستقبل کی منصوبہ بندی ہے۔

فیصلے کے آخر میں عدالت نے مورو واقعے کے تمام مقدمات قانون کے مطابق شفاف تحقیقات کے بعد چلانے کا حکم دیا، فیصلے کے مطابق موجودہ حالات میں کسی مقدمے کو خارج کرنے کی کوئی بنیاد موجود نہیں۔

عدالت نے درخواست کو دیگر متفرق درخواستوں کے ساتھ نمٹاتے ہوئے مسترد کر دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امن و امان پولیس تحقیقاتی کمیٹی ذمہ داری سندھ ہائیکورٹ مورو واقعہ نجی املاک ہائی وے

متعلقہ مضامین

  • تصاویر ایڈٹ کرنا ہوا مزید آسان، گوگل فوٹوز کا نیا اپڈیٹ
  • نوجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما کی شہرت کا کریڈٹ خود کو دیدیا
  • شکارپور میں کار پر فائرنگ سے 4 افراد جاں بحق
  • مورو واقعہ: سندھ ہائیکورٹ نے پولیس تحقیقاتی کمیٹی کے خلاف درخواست مسترد کر دی
  • ایشیاکپ 2025؛ بھارت کی جگہ ایونٹ کا میزبان کون ہوگا؟
  • مودی کی کینیڈا آمد پر سکھوں نے تاریخی احتجاج کا منصوبہ تیار کرلیا
  • پاکستان میں سونا پھر مہنگا، نئی قیمت کیا ہوگئی؟
  • بجٹ 26-2025، ’اب پاکستان میں رہنا زیادہ مشکل اور باہر جانا مزید مہنگا ہوگیا‘
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں خاتون سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے
  • بی جے پی ہندو مسلم کی سیاست کرکے ووٹ حاصل کرتی ہے، سنجے سنگھ