برکس ممالک کو ترقی کے نصب العین میں اہم قیادت کا کردار ادا کرنا چاہیے، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
بیجنگ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے ریو ڈی جنیرو میں برکس وزرائے خارجہ کے اجلاس کے پہلے مرحلے میں شرکت کی۔ منگل کے روزوانگ ای نے کہا کہ برکس ممالک کو بین الاقوامی سطح پر مثبت اور تعمیری قوت کے طور پر امن اور ترقی کے نصب العین میں اہم قیادت کا کردار ادا کرنا چاہیے۔
اس موقع پر انہوں نے برکس تعاون میں ترقی کے حوالےسے اہم نکات پیش کئے ۔وانگ ای نے کہا کہ سب سے پہلے صدر شی جن پھنگ کی جانب سے گلوبل سیکورٹی انیشیٹو پر عمل کرنا ہوگا،اور ایک نئے سلامتی کے راستے پر چلنا ہوگا،ایسا راستہ جو جو مذاکرات پر مبنی ہو نہ کہ تصادم پر، ساتھی بنانے پر ہو نہ کہ اتحاد بنانے پر اور باہمی فائدے پر ہو نہ کہ زیر و سم گیم پر ۔دوسرا یہ کہ ایک معروضی اور منصفانہ موقف کو برقرار رکھنا چاہیے اور مذاکرات اور گفت و شنید کے ذریعے اختلافات کو حل کرنے میں ثابت قدم رہنا چاہیے۔تیسرا یہ کہ ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چین غربت میں کمی، زراعت، تعلیم، صحت سمیت دیگر شعبوں میں برکس ممالک کے ساتھ عملی تعاون کو مضبوط بنانے اور گلوبل ساؤتھ کے لیے مزید عوامی مصنوعات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ اور چوتھا یہ کہ ہمیں عملی تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے۔ برکس کاؤنٹر ٹیررازم ورکنگ گروپ کے کردار کو مکمل ادا کرنا چاہیے، برکس ویکسین ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر کے امور کو خوب فروغ دینا چاہیے، “برکس فوڈ سیکیورٹی کوآپریشن اسٹریٹجی” کو سنجیدگی سے نافذ کرنا چاہیے، گہرے سمندر، قطبی خطوں اور بیرونی خلا سمیت نئے شعبوں میں تعاون کو بڑھانا چاہیے، اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کرنا چاہیے ترقی کے کے لیے
پڑھیں:
پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کر دیا
پاکستان نے برسلز میں دیے گئے بھارتی وزیر خارجہ کے غیر ذمہ دارانہ بیان کو یکسر مسترد کر دیا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق اعلیٰ سفارت کاروں کی گفتگو کا مقصد اشتعال انگیز اور جارحانہ بیانات کے بجائے امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہونا چاہیے جبکہ ایک وزیر خارجہ کے لب و لہجے کو اُن کے عہدے کے شایانِ شان ہونا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی برسوں سے بھارت ایک بدنیتی پر مبنی مہم میں مصروف ہے، جس کے ذریعے وہ دنیا کو ایک من گھڑت مظلومیت کے بیانیے سے گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
تاہم پاکستان مخالف مسلسل ہرزہ سرائی سے بھارت اپنی سرحدوں سے باہر دہشت گردی کی سرپرستی کو نہ تو چھپا سکتا ہے اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی مظالم پر پردہ ڈال سکتا ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارت کو دوسروں پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے خود احتسابی کرنی چاہیے اور دہشت گردی، تخریب کاری اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کا جائزہ لینا چاہیے جبکہ بھارت کو اپنے حالیہ جارحانہ اقدامات کو جواز دینے کے لیے گمراہ کن بیانیے گھڑنے سے بھی باز رہنا چاہیے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی، مذاکرات اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے، تاہم وہ اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی جارحیت کے خلاف اپنے عزم اور صلاحیت میں پُر عزم ہے جس کی واضح مثال گزشتہ ماہ بھارتی حملوں کے جواب میں پاکستان کا بھرپور ردعمل ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت سے آنے والا بیانیہ ناکام عسکری مہم کے بعد مایوسی کی غمازی کرتا ہے۔
بیان میں بھارتی قیادت کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنی زبان کا معیار بہتر بنائے اور پاکستان سے اپنی جنون کی حد تک بڑھی ہوئی توجہ ہٹائے، تاریخ اس بات کا فیصلہ نہیں کرے گی کہ کون سب سے زیادہ چیخا بلکہ اسے یاد رکھے گی جس نے عقلمندی کا مظاہرہ کیا ہو۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے برسلر میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف اشتعال انگیزی کی تو بھارت پاکستان میں گہرائی میں حملہ کرنے کے لیے تیار ہے۔