’بھارتی چینل نے پیسے دیکر کہا کہ کشمیریوں کے خلاف بولیں‘، بھارتی سیاح کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں حملے کے بعد سے انڈین میڈیا اور سوشل میڈیا میں پاکستان کے خلاف جعلی اور جھوٹی خبروں کی بھرمار ہے۔
انڈین میڈیا مقبوضہ کشمیر میں جانے والے سیاحوں کو کشمیریوں اور پاکستان کے بارے میں منفی باتیں کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک بھارتی سیاح کا کہنا تھا کہ ایک بھارتی ٹی وی چینل نے آ کر ان سے کہا کہ کشمیریوں کے خلاف بولیں اور جب انہوں نے انکار کیا تو چینل کے لوگوں نے انہیں پیسوں کی آفر بھی کی۔
سیاح کا کہنا تھا کہ ’میں کشمیریوں کےخلاف منفی بات کیوں کروں جب یہاں پر کچھ ایسا ہے ہی نہیں۔ کشمیری بھائی ہمیں محفوظ محسوس کرا رہے ہیں۔ وہ کھانے اور رہنے کی بھی آفر دے رہے ہیں‘۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے انڈین میڈیا پر خوب تنقید کی گئی۔ ایک انڈین صارف کا کہنا تھا کہ کیسا بے شرم میڈیا ہے ہمارے پاس۔
Republic TV asked me to say Negative about the Local Kashmiris, I denied.
What a scoundrel Media we have!! pic.twitter.com/hgU8OT5Hsj
— Nehr_who? (@Nher_who) April 29, 2025
وجے کمار لکھتے ہیں کہ میڈیا والے ریٹنگ حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔
Media wale kuch bhi kar sakte hai TRP ke liye https://t.co/aLLq6cP1hd
— VIJAYKUMAR (@vijayku87921) April 29, 2025
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ ریپبلک ٹی وی پر فوری پابندی لگائی جانی چاہیے۔
Republic TV should be banned immediately. https://t.co/WG063tW3wF
— Rayhan, John (@JohnRayhan) April 29, 2025
اے کے شرما نامی صارف نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ کیا یہ سچ ہے۔
@ArnabGoswamiRTv NATION WANTS TO KNOW, IS THIS TRUE ?
— Ak Sharma (@akSHARMA_8) April 29, 2025
کئی صارفین نے نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ سب وہی کروا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا پاکستان بمقابلہ انڈیا پہلگام پہلگام حملہ مودیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا پاکستان بمقابلہ انڈیا پہلگام پہلگام حملہ کا کہنا تھا کہ رہے ہیں
پڑھیں:
پہلگام واقعے کو مودی کی چال قرار دینے پر بھارتی گلوکارہ کیخلاف غداری کا مقدمہ
مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کو بھارتی حکومت کی "چال" قرار دینے والی معروف بھوجپوری گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھوڑ کے خلاف بھارت میں غداری سمیت 10 سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔
بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق لکھنؤ میں ایک شہری کی شکایت پر انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت گلوکارہ کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔
مقدمے میں ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی ویڈیو میں حملے میں جاں بحق افراد اور ان کے لواحقین کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔
گلوکارہ کے خلاف مقدمہ اُس وقت درج ہوا جب ان کی ایک مختصر ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر وائرل ہوئی جسے مبینہ طور پر پاکستان سے چلنے والے کچھ اکاؤنٹس کی جانب سے بھی شیئر کیا گیا۔
ویڈیو میں نیہا سنگھ راٹھوڑ نے دعویٰ کیا تھا کہ پہلگام حملہ بھارتی حکومت کا ایک "سیاسی ڈراما" ہے جسے بہار کے آنے والے انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
نیہا نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو رہنما دوسرے ممالک کی جنگیں محض ایک فون کال پر رکوانے کے دعوے کرتا ہے وہ اپنے ملک میں ہونے والے دہشت گرد حملے کو کیوں نہیں روک سکا؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر حکومت کے بیانیے میں سچائی ہے تو پھر عوام کو سوالات اٹھانے سے کیوں روکا جا رہا ہے؟
’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق ایف آئی آر میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ نیہا کی ویڈیو کو پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا صارفین بھارت کے خلاف پراپیگنڈے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
آخری اطلاعات کے مطابق نیہا سنگھ راٹھوڑ کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا لیکن ان پر بغاوت، مذہبی و نسلی انتشار پھیلانے، اور حکومت کو بدنام کرنے جیسے سنگین الزامات کے تحت کارروائی جاری ہے۔