انڈیا کے  زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں حملے کے بعد سے انڈین میڈیا اور سوشل میڈیا میں پاکستان کے خلاف جعلی اور جھوٹی خبروں کی بھرمار ہے۔

انڈین میڈیا مقبوضہ کشمیر میں جانے والے سیاحوں کو کشمیریوں اور پاکستان کے بارے میں منفی باتیں کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک بھارتی سیاح کا کہنا تھا کہ ایک بھارتی ٹی وی چینل نے آ کر ان سے کہا کہ کشمیریوں کے خلاف بولیں اور جب انہوں نے انکار کیا تو چینل کے لوگوں نے انہیں پیسوں کی آفر بھی کی۔

سیاح کا کہنا تھا کہ ’میں کشمیریوں کےخلاف منفی بات کیوں کروں جب یہاں پر کچھ ایسا ہے ہی نہیں۔ کشمیری بھائی ہمیں محفوظ محسوس کرا رہے ہیں۔ وہ کھانے اور رہنے کی بھی آفر دے رہے ہیں‘۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے انڈین میڈیا پر خوب تنقید کی گئی۔ ایک انڈین صارف کا کہنا تھا کہ کیسا بے شرم میڈیا ہے ہمارے پاس۔

Republic TV asked me to say Negative about the Local Kashmiris, I denied.

What a scoundrel Media we have!! pic.twitter.com/hgU8OT5Hsj

— Nehr_who? (@Nher_who) April 29, 2025

وجے کمار لکھتے ہیں کہ میڈیا والے ریٹنگ حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔

Media wale kuch bhi kar sakte hai TRP ke liye https://t.co/aLLq6cP1hd

— VIJAYKUMAR (@vijayku87921) April 29, 2025

ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ ریپبلک ٹی وی پر فوری پابندی لگائی جانی چاہیے۔

Republic TV should be banned immediately. https://t.co/WG063tW3wF

— Rayhan, John (@JohnRayhan) April 29, 2025

اے کے شرما نامی صارف نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ کیا یہ سچ ہے۔

@ArnabGoswamiRTv NATION WANTS TO KNOW, IS THIS TRUE ?

— Ak Sharma (@akSHARMA_8) April 29, 2025

کئی صارفین نے نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ سب وہی کروا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈیا پاکستان بمقابلہ انڈیا پہلگام پہلگام حملہ مودی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انڈیا پاکستان بمقابلہ انڈیا پہلگام پہلگام حملہ کا کہنا تھا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل

اسرائیل کے دائیں بازو کے سخت گیر وزیر بن گویر کا ایک ویڈیو پیغام وائرل ہو رہا ہے جس میں انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں اور صیہونی ریاست کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے قومی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر نے یہ ویڈیو خود اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کی ہے۔

ویڈیو میں اسرائیلی وزیر اُن فلسطینی قیدیوں کے سامنے کھڑے ہیں جن کے ہاتھ پشت پر بندھے ہوئے ہیں اور انھیں اوندھا فرش پر لٹایا ہوا ہے۔

اسرائیلی وزیر نے اس مقام پر کھڑے ہوکر ان فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ہمارے بچوں اور خواتین کو مارنے آئے تھے۔

Once again, Israel’s far-right National Security Minister Ben Gvir speaks about the Palestinian abductees and openly incites against them while they stand bound before him, saying: “Do you see them? This is how they are now — but one thing remains to be done, and that is to… pic.twitter.com/k9ylK5Fkvk

— غزة 24 | التغطية مستمرة (@Gaza24Live) October 31, 2025

انھوں نے اپنے مخصوص نفرت آمیز لہجے میں مزید کہا کہ اب دیکھیں ان کا حال کیا ہے۔ اب ایک ہی چیز باقی ہے اور وہ ہے ان لوگوں کے لیے فوری طور پر سزائے موت۔

اسرائیلی وزیر بن گویر اپنی اشتعال انگیز بیانات کے لیے مشہور ہیں، انھوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر ان کی سزائے موت سے متعلق تجویز پارلیمنٹ میں پیش نہ کی گئی تو وہ وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کی حمایت ختم کر دیں گے۔

انھوں نے ویڈیو کے ساتھ ایک تفصیلی پیغام بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے رہنماؤں کو ہلاک کرنے کے بعد تنظیم نے یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

اسرائیلی وزیر بن گویر نے فلسطینی قیدیوں پر سخت پابندیوں اور جیلوں میں خوف کی فضا پیدا کرنے کو اپنی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں جیلوں میں انقلاب پر فخر کرتا ہوں۔ اب وہ تفریحی کیمپ نہیں بلکہ خوف کی جگہیں بن چکی ہیں۔ وہاں قیدیوں کے چہروں سے مسکراہٹیں مٹا دی گئی ہیں۔

بن گویر جو قومی سلامتی کے وزیر ہیں، نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں دہشت گرد حملوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ جو بھی میرے جیل سے گزرا ہے وہ دوبارہ وہاں جانا نہیں چاہتا۔

حالیہ ہفتوں میں بن گویر نے سزائے موت کے قانون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک دہشت گرد زندہ رہیں گے، باہر کے شدت پسند مزید اسرائیلیوں کو اغوا کرنے کی ترغیب پاتے رہیں گے۔

انھوں نے فلسطینیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ کسی یہودی کو قتل کریں گے تو زندہ نہیں رہیں گے۔

یاد رہے کہ بن گویر ان چند وزیروں میں شامل تھے جنہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے معاہدے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

ان کی جماعت ’’اوتزما یہودیت‘‘ نے ماضی میں بھی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ انصاف یاریو لیوین کا بھی کہنا ہے کہ وہ ایک خصوصی عدالت قائم کرنے کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں۔

ان کے بقول یہ عدالتیں 7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں ملوث غزہ کے جنگجوؤں پر مقدمہ چلائے گی اور مجرم ثابت ہونے والوں کو سزائے موت سنائی جا سکے گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • پاکستان مخالف بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب
  • سوشل میڈیا پر وائرل سعودی اسکائی اسٹیڈیم کا راز کھل گیا
  • سعودی عرب کے’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی وائرل ویڈیو جعلی نکلی
  • سگنل خراب ہے لیکن کیمرے سے ڈر لگ رہا ہے، سڑک پر پھنسے کراچی کے نوجوانوں کی ویڈیو وائرل
  • متھیرا نے راکھی کو ’منحوس عورت‘ کیوں کہا؟ ویڈیو وائرل
  • پیوٹن کی پاکستان مخالف پرانی ویڈیو وائرل، سفارت خانے کی وضاحت سامنے آگئی
  • پاکستان کے خلاف مسلسل منفی پراپیگنڈا میں مصروف بھارتی میڈیا کی ایک اور جھوٹی مہم کا پردہ چاک ہو گیا
  • بھارتی اداکارہ ماہیما چوہدری کی دوسری شادی کی ویڈیو وائرل، اصل معاملہ کیا ہے؟