محمود ساغر کا او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے نام خط
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
خط میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کے خلاف سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور کشمیری مسلمانوں کی نسلی کشی کے اعلانات کئے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اسلامی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ کی توجہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کو درپیش شدید مشکلات اور پریشان کن حالات کی طرف مبذول کرائی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے وائس چیئرمین محمود احمد ساغر کی طرف سے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے نام خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے دنیا بھر میں ایک خطرناک پروپیگنڈا مہم شروع کر رکھی ہے، جس میں کشمیری مسلمانوں کو "دہشت گرد” کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ کشمیری عوام کی اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کی پرامن جدوجہد کو بدنام کیا جا سکے۔ کشمیریوں کو ان کے اس بنیادی حق کی ضمانت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی قراردادوں میں دے رکھی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے، کشمیریوں کے خلاف سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور کشمیری مسلمانوں کی نسلی کشی کے اعلانات کئے جا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر کشمیریوں کے خلاف تیزی سے بڑھتی ہوئی زہر افشانی بھارت بھر میں کشمیریو ں پر وحشیانہ تشدد اور امتیازی سلوک کا باعث بن رہا ہے۔ بدقسمتی سے بھارتی میڈیا جو جنگی جنون پھیلانے میں مصروف ہے، مقبوضہ کشمیر کے تاریخی پس منظر اور کشمیریوں کی دیرینہ مہمان نوازی کو نظرانداز کر رہا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وادی کشمیر میں کشمیری عوام بھارت کی دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑھتے ہوئے ریاستی جبر کے دوران بھارتی فورسز بڑے پیمانے پر کریک ڈان شروع کر رکھا ہے، جس میں سینکڑوں سیاسی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وادی کشمیر میں قومی سلامتی کی آڑ میں کشمیریوں کے درجنوں مکانوں کو منہدم کر دیا گیا ہے۔ محمود ساغر نے خط میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو بتایا کہ بھارت کا جانبدار میڈیا خطے میں جنگی جنون کو ہوا دے رہا ہے جس نے نہ صرف کشیدگی بڑھ رہی ہے بلکہ دونوں ہمسایہ جوہری طاقتوں کو جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر فوری طور پر پاک بھارت کشیدگی کو دور نہ کیا گیا تو دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعطل ایک بڑے علاقائی تنازعہ کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔ خط میں مزید کہا گیا کہ دونوں فریقوں کے لیے یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر دوطرفہ کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے، جو گزشتہ ستر سال سے حل طلب ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خط میں کہا گیا ہے کشمیریوں کے کے خلاف رہا ہے
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
ترجمان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3 بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔ فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طور پر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک کزشتہ تقریبا ڈھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں اور تاجروں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔ حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔