بالی ووڈ کے معروف اداکار عمران ہاشمی کی فلم ’’گراؤنڈ زیرو‘‘ کو ریلیز ہونے کے آج تیسرے روز بھی فلم بینوں نے مسترد کر کے رکھ دیا۔

اداکار عمران ہاشمی کی پاکستان مخالف پروپیگنڈے پر مشتمل فلم ‘گراؤنڈ زیرو’ ویک اینڈ پر بھی باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئی۔

اگرچہ فلم کو ناقدین کی جانب سے تعریفی جائزے ملے تھے اور پھر پہلگام واقعے میں بھی مودی نے پاکستان پر الزام دھر کر فلم کو اُڑان کا موقع فراہم کیا۔

اس کے باوجود یہ فلم شائقین کو سنیما گھروں تک کھینچنے میں بری طرح ناکام رہی۔ تین دنوں میں فلم نے مجموعی طور پر صرف 5.

20 کروڑ روپے کا بزنس کیا۔

دوسری جانب اکشے کمار کی فلم ‘کیسری 2’ نے ویک اینڈ پر 65.45 کروڑ روپے کی کمائی کے ساتھ بازی مار لی۔

فلم ‘گراؤنڈ زیرو’ بارڈر سیکیورٹی فورس کے آفیسر نریندر ناتھ دھر دوبے کی کہانی بیان کی گئی ہے۔

جنہوں نے 2001 کے پارلیمنٹ حملے اور 2002 کے اکشردھام مندر حملے کے کلیدی ذمہ دار کو گرفتار کیا تھا۔

جس طرح ان دونوں واقعات میں پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانے کی ناکام کوشش کی گئی تھی اور فلم میں بھی ایسا ہی دکھایا گیا۔

اس فلم کی ناکامی سے ثابت ہوا ہے کہ وقت تبدیل ہوچکا ہے، بالی ووڈ میں جھوٹی کہانیوں سے ہندو فلم بینوں کو زیادہ دیر تک بیوقوف بناکر فلموں کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا۔

 

 

 

TagsShowbiz News Urdu

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

بھارت کے پاس کشمیر کے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی

ذرائع کے مطابق لندن میں قائم جموں و کشمیر کونسل فار ہیومن رائٹس کے سربراہ سید نذیر گیلانی نے مظفرآباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھائے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف کشمیری ماہر قانون اور انسانی حقوق کے کارکن ڈاکٹر سید نذیر گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019ء کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی یکطرفہ منسوخی بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ذرائع کے مطابق لندن میں قائم جموں و کشمیر کونسل فار ہیومن رائٹس کے سربراہ سید نذیر گیلانی نے مظفرآباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947ء کو بھارت کے ساتھ جموں و کشمیر کے الحاق کی نوعیت صرف 81 دن بعد بدل گئی جب بھارت یہ معاملہ 15 جنوری 1947ء کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے کر گیا اور اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری پر اتفاق کرلیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس متنازعہ علاقے کے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی قانونی یا اخلاقی اختیار نہیں ہے۔

انہوں نے 1951ء کی سلامتی کونسل کی قرارداد 91 کا حوالہ دیا جس میں نہ صرف جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کی توثیق کی گئی بلکہ مقبوضہ علاقے کی حکومت کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بھارت اور پاکستان (UNCIP) کے وضع کردہ فریم ورک کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھانے سے روک دیا گیا۔ڈاکٹر گیلانی نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے ایک اہم فریق کے طور پر پاکستان کی اسے بھی بڑی ذمہ داری کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حفاظت کرنا ہے۔ انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ اپنی سفارتی کوششوں میں نئے چہروں کو متعارف کرائے اور اس مسئلے کو عالمی فورمز بالخصوص جنیوا اور واشنگٹن میں زیادہ بھرپور انداز سے اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ جغرافیائی سیاسی منظرنامہ اور بین الاقوامی رائے عامہ پاکستان کے حق میں ہے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے مظالم سے پاکستان کے لیے موقع پیدا ہوا ہے کہ وہ کشمیریوں کو درپیش مشکلات کو بھرپور انداز میں اجاگر کرے اور پاکستان کے ساتھ الحاق کے لئے حمایت حاصل کرے۔ڈاکٹر گیلانی نے کہا کہ اپریل 1959ء تک بھارتی شہریوں کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں داخلے کے لیے اجازت نامہ درکار ہوتا تھا جو اس کی الگ آئینی اور سیاسی حیثیت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے عدالتی جوڑتوڑ اور فوجی جارحیت کے ذریعے اس حیثیت کو منظم طریقے سے ختم کیا۔ انہوں نے علاقے میں فوجیوں کی موجودگی کے حوالے سے مفاہمت کی خلاف ورزی کرنے پر بھی بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، ظفر اکبر بٹ، نعیم خان، آسیہ اندرابی اور دیگر خواتین سمیت ہزاروں سیاسی قیدی جیلوں میں نظربند ہیں جن میں سے بیشتر کو بھارتی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک انسانی بحران ہے اور اسے اسی طرح نمٹنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • مسئلہ کشمیر پاکستان کا قومی کاز‘ حل کئے بغیر ایشیا میں امن ناممکن: قاسم نون
  • عمران خان کے بیٹے احتجاج میں شرکت کے لیے پاکستان آ سکتے ہیں، شاہ فرمان
  • جماعت اسلامی کا وطیرہ ہی الزام تراشی، نفرت، جھوٹ اور منافقت ہے، ترجمان سندھ حکومت
  • بھارت کے پاس کشمیر کے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی
  • مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلیے ایک مضبوط و مستحکم پاکستان ناگزیر ہے، نذیر قریشی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے وفد کی ملاقات
  • لانگ مارچ کے شرکاء کو روکنے اور رکاوٹیں ڈالنے کی مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی
  • کوئٹہ، سی ایم گولڈ کپ کے دو مختلف میچز میں فائرنگ سے دو افراد زخمی
  • عمران خان سیاست میں آنے سے پہلے چندے کیلئے میرے پاس آتے تھے: اسحاق ڈار
  • جمائما کا سیاسی فیصلہ، قاسم و سلیمان پاکستان سے روک دیا