بھارت کو بہت مایوسی ہوئی ، اپناکیس بنانے میں ناکام رہاہے،عطاء تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑنے کہاہے کہ بھارت کو بہت مایوسی ہوئی ،وہ اپناکیس بنانے میں ناکام رہاہے، پاکستانی چینلزپابندی کامطلب یہ ہے کہ پاکستانی بیانیہ چل رہاہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء تارڑنے کہاکہ بھارتی صحافی یہ کہہ رہے ہیں کہ مغرب اور خطے میں ہمارا بیانیہ نہیں چل رہا،بھارت کا بیانیہ بھی ناکام ہوگیا اورخارجہ پالیسی بھی ناکام رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ لگتاہے کہ یہ ساراکھیل ہماراپانی روکنے کے لئے کھیلاگیا،بھارت کوئی بھی ایکشن کرے گاتواس کادوگناجواب دیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ بھارت اس وقت دہشت گردی کا پروموٹربناہواہے،ہم بہترین کی امیدرکھتے ہیں مگربدترین کیلئے بھی تیارہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے رہنما جے یو آئی نے کہا کہ علماء دین کے سپاہی اور ملت کے رہبر ہیں، دولت یا دباؤ سے خریدے نہیں جا سکتے، چند روپیوں کے عوض علماء کے ضمیر خریدنے کا خواب دیکھنے والے خود ذلت و رسوائی کا شکار ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانے کی بات کرنے والے دراصل خود قومی دھارے سے کٹے ہوئے ہیں کیونکہ دینی مدارس ہی اصل قومی دھارا ہیں جو صدیوں سے ایمان، اخلاق اور خدمت خلق کے فروغ میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کے حکمران مغرب کی خوشنودی کے لیے اپنی تہذیب، مذہب اور نظریاتی اساس سے کٹتے جارہے ہیں، لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ وہ خود کو دینی و قومی دھارے میں شامل کریں۔
علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، قوم کا اعتماد ہمیشہ علمائے کرام اور دینی اداروں پر قائم رہے گا۔ پنجاب میں علماء کرام کو 25 ہزار روپے دینے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمران کن قوتوں کے اشارے پر علماء کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علماء دین کے سپاہی اور ملت کے رہبر ہیں، دولت یا دباؤ سے خریدے نہیں جا سکتے۔ جے یو آئی رہنما نے کہا کہ چند روپیوں کے عوض علماء کے ضمیر خریدنے کا خواب دیکھنے والے خود ذلت و رسوائی کا شکار ہوں گے۔