بھارت کو بہت مایوسی ہوئی ، اپناکیس بنانے میں ناکام رہاہے،عطاء تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑنے کہاہے کہ بھارت کو بہت مایوسی ہوئی ،وہ اپناکیس بنانے میں ناکام رہاہے، پاکستانی چینلزپابندی کامطلب یہ ہے کہ پاکستانی بیانیہ چل رہاہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء تارڑنے کہاکہ بھارتی صحافی یہ کہہ رہے ہیں کہ مغرب اور خطے میں ہمارا بیانیہ نہیں چل رہا،بھارت کا بیانیہ بھی ناکام ہوگیا اورخارجہ پالیسی بھی ناکام رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ لگتاہے کہ یہ ساراکھیل ہماراپانی روکنے کے لئے کھیلاگیا،بھارت کوئی بھی ایکشن کرے گاتواس کادوگناجواب دیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ بھارت اس وقت دہشت گردی کا پروموٹربناہواہے،ہم بہترین کی امیدرکھتے ہیں مگربدترین کیلئے بھی تیارہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت میں سرکاری ایئرلائن کا طیارہ تباہ؛ ایک مسافر معجزانہ طور پر بچ گیا
بھارتی شہر حیدرآباد میں ایئر انڈیا کا مسافر بردار طیارہ اُڑان بھرنے کے محض ایک منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مسافر طیارے میں 242 مسافر اور عملے کے ارکان موجود تھے جب کہ طیارہ ایک ہاسٹل پر گرا تھا جہاں بڑی تباہی ہوئی۔
طیارہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ کسی کے زندہ بچنے کی امیدیں دم توڑ گئی تھیں۔ آگ کے بلند شعلے آسمان کو چھو رہے تھے اور پاسٹل کی عمارت بری طرح جل گئی۔
ریسکیو ٹیموں نے امدادی کاموں کا آغاز کیا تو طیارے کے ملبے سے جلی ہوئی ناقابل شناخت لاشیں ملیں۔ ہلاکتوں کی تعداد 240 سے زائد بتائی جا رہی ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں ہاسٹل کے طلبا بھی شامل ہیں جب کہ طیارے کے تمام مسافر جس میں اعلیٰ سرکاری عہدیدار، غیر ملکی باشندے اور شیر خوار بچے بھی شامل ہیں، ہلاک ہوگئے۔
تاہم اب یہ اطلاع آ رہی ہے 242 مسافروں میں سے ایک 38 سالہ مسافر معجزانہ طور پر محفوظ رہا جس کی شناخت رمیش کے نام ہوئی۔
رمیش کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اسے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ ریسکیو ٹیم نے ایک مسافر کے زندہ بچ جانے کو ایک معجزہ قرار دیا۔
زندہ بچ جانے والے واحد مسافر رمیش کے اہل خانہ کو خبر ملی تو وہ فرط جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔ اسپتال میں جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ زندہ بچ جانے والا مسافر پچھلی سیٹوں پر بیٹھا تھا اور جب طیارہ ہاسٹل کی چھت پر گرا تو جہاں مسافر بیٹھا وہ حصہ جلنے سے رہ گیا۔