زیارت، سی ٹی ڈی کی مبینہ کارروائی، چوتیر سے سات افراد کی لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
ضلعی انتظامیہ کے مطابق مذکورہ لاشیں زیارت کے علاقے چوتیر سے ملی ہیں، جنہیں فوری ڈسٹرکٹ اسپتال زیارت منتقل کردیا گیا، جہاں انکی شناخت کی جائیگی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع زیارت میں سات نامعلوم افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق مذکورہ لاشیں زیارت کے علاقے چوتیر سے ملی ہیں، جنہیں فوری ڈسٹرکٹ اسپتال زیارت منتقل کردیا گیا، جہاں ان کی شناخت کی جائے گی۔ دوسری جانب لاشیں ملنے کے بعد مقامی افراد نے احتجاج شروع کرتے ہوئے زیارت چوتیر شاہراہ کو بند کر دیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ چوتیر ایک پرامن علاقہ ہے، جہاں کا امن خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق شاہراہ پر ٹریفک کی بحالی کے لیے انتظامیہ مظاہرین سے بات چیت کر رہی ہے۔
دوسری جانب متعدد مقامی ڈیجیٹل خبر رساں ادارے سی ٹی ڈی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کر رہے ہیں کہ زیارت میں انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں کا ہلاک کیا ہے۔ پولیس یا حکومت کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا، تاہم متعدد خبر رساں ادارے سی ٹی ڈی ذرائع کا حوالہ دے رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
عراق: مقدس مقامات کی زیارت اب صرف مخصوص عمر کے افراد کیلئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عراق کے حکام نے مقدس مقامات کی زیارت کے خواہشمند افراد کے لیے نئی اور سخت ہدایات جاری کر دی ہیں۔
ان ہدایات کے تحت اب عراق میں داخلے اور زیارت کے لیے عمر کی شرط بھی شامل کر دی گئی ہے تاکہ زائرین کے نظم و ضبط اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔
عراقی حکام کے مطابق نئی پالیسی کے تحت پچاس سال سے کم عمر اکیلے مرد زائرین کو زیارت کے لیے ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔ اس فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ اکیلے نوجوان زائرین کی بڑی تعداد کو کنٹرول کیا جا سکے اور زیارات کے دوران پیش آنے والے ممکنہ مسائل سے بچا جا سکے۔
واضح کیا گیا ہے کہ اگر کوئی پچاس سال سے کم عمر مرد زائر اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دے گا تو اسے ویزا جاری کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح کے فیصلے سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ حکام زیادہ تر فیملیز کو ترجیح دینا چاہتے ہیں تاکہ زیارت کے موقع پر ماحول پرامن اور منظم رہے۔
عراق میں ہر سال لاکھوں زائرین نجف، کربلا، کاظمین اور سامرہ جیسے مقدس مقامات کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ زائرین کی بڑھتی تعداد کے باعث حکام وقتاً فوقتاً سخت انتظامی فیصلے کرتے ہیں تاکہ ہجوم کو قابو میں رکھا جا سکے اور مقدس مقامات پر سہولیات اور سلامتی کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔