لاہور ہائیکورٹ: فواد چوہدری کی مقدمات کی سماعت یکجا کرنے کی درخواست خارج
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کی 9 مئی کے مقدمات کی سماعت یکجا کرنے کی درخواست خارج کر دی۔
جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس طارق سلیم پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے فیصلہ جاری کردیا۔
عدالتی حکمنامے کے مطابق فواد چوہدری، صنم جاوید کی طرح مختلف مقدمات کو یکجا کرنے کے ریلیف کے مستحق نہیں ہیں، فواد چوہدری کے خلاف درجنوں مقدمات میں حقائق اور واقعات مختلف ہیں، ٹرائل کورٹ چاہے تو اپنے ضلع کے مقدمات یکجا کر سکتی ہے۔
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں 16 مئی تک توسیع کر دی۔
لاہور ہائی کورٹ نے اپنے حکمنامے میں مزید کہا کہ عمومی اصول ہے کہ ہر کیس علاقائی دائرہ اختیار کی عدالت میں زیرِ سماعت ہوگا۔
یاد رہے کہ فواد چوہدری نے تمام مقدمات یکجا کر کے فیصل آباد منتقل کرنے کی استدعا کی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فواد چوہدری کی یکجا کر
پڑھیں:
سپریم کورٹ: عمران خان کی ضمانت کی 8 اپیلیں کل سماعت کیلئے مقرر
سپریم کورٹ میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی 8 اپیلیں سماعت کے لیے مقرر ہوگئیں، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کل ساڑھے 9 بجے سماعت کرے گا سپریم کورٹ نے عمران خان کی ضمانت بعداز گرفتاری کی 8 اپیلیں کل سماعت کے لیے مقرر کردی ہیں۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کل ساڑھے نو بجے سماعت کرے گا، جسٹس محمد شفیع صدیقی بھی بینچ میں شامل ہیں۔عمران خان نے ایڈووکیٹ سلمان صفدر کے ذریعے 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت بعد از گرفتاری کے لئے اپیلیں دائر کی تھیں. لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری خارج کر دی تھی۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا.سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا .جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔