شدید گرمی کے بعد بارش برسانے والا سسٹم کب سے پاکستان میں داخل ہوگا؟محکمہ موسمیات کی جانب سے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
شدید گرمی بعد بارش برسانے والا سسٹم یکم مئی سے پاکستان میں داخل ہوگا، بارش اور تیز ہوائیں چلنے سے گرمی کی شدت میں کمی آئے گی۔
محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ یکم مئی سے مغربی ہواوں کا نیا سسٹم ملک میں داخل ہوگا، جس کے باعث خیبرپختونخوا، اسلام آباد، پنجاب، شمال مشرقی بلوچستان، گلگت بلتستان اور کشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں آندھی، گرج چمک، بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 2 سے 5 مئی کے دوران لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ سمیت کئی شہروں میں موسمی تغیرات دیکھنے میں آئیں گے، جہاں تیز ہوائیں، شدید آندھی اور ژالہ باری متوقع ہے، اس غیر متوقع موسم سے فصلوں، کمزور عمارات اور سائن بورڈز کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔محکمہ موسمیات نے کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی فصلوں کو ممکنہ نقصان سے بچانے کے لیے پیشگی اقدامات کریں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات
پڑھیں:
کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی2025ء) کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد کے صدر نے کہا ہے کہ ملک کے کاشتکاروں کو 2 سال میں گندم کی کاشت کے سلسلے میں 2200 ارب کا نقصان ہوا ہے۔ کسان اتحاد کے صدر خالد محمود کھوکھر کے مطابق ملکی زراعت 100 فی صد زبوں حالی کا شکار ہو چکی ہے، اور کاشتکار کے حالات بدتر ہو چکے ہیں۔ الد محمود کھوکھر نے کہا کسان نئی فصلوں کے لیے سرمایہ نہیں رکھتا، حکومت کی پالیسیوں سے فصلوں کی قیمت نہیں مل رہی ہے، اور کاشتکار کو دو سال سے گندم کا مناسب ریٹ نہیں ملا ہے، جس کی وجہ انھیں 2 ہزار 200 ارب کا نقصان ہو چکا ہے۔ کسان اتحاد کے صدر نے سوال اٹھایا کہ حکومت کی جانب سے جو زرعی پیکجز بنائے گئے تھے ان کے نتائج کہاں ہیں؟ ہماری تو زرعی ایکسپورٹ میں واضح کمی آ گئی ہے، اور کاشتکار کپاس کی بوائی کے لیے سرمایہ بھی نہیں رکھتا۔(جاری ہے)
خالد محمود کھوکھر نے برآمدات کی صورت حال کے حوالے سے بتایا کہ چاول کی ایکسپورٹ 6 ماہ میں 11 فی صد کم ہوئی، اور تمام فصلوں کی ایکسپورٹ میں کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔