جامعہ کراچی کے رہائشی علاقے کے قریب سے گزرنے والی پانی کی 84 انچ کی لائن پھٹنے سے جامعہ کراچی کے رہائشی علاقےکا بیشتر حصہ زیر آب آگیا، اس لائن سے شہر کے مختلف علاقوں کو پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔

ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق جامعہ کراچی کے قریب واٹر کارپوریشن کی 84 انچ قطر کی لائن سائفن نمبر 19 لیک ہوگئی۔ سی ای او واٹر کارپوریشن احمد علی صدیقی نے متاثرہ لائن کی فوری مرمت کے احکامات جاری کر دیے، واٹر کارپوریشن نے پانی کے پریشر کو کم کردیا ہے تاکہ مرمتی کام شروع کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: طلبا کے لیے ڈریس کوڈ کا اعلان کیوں کیا؟ جامعہ کراچی نے وضاحت کردی

ترجمان کے مطابق پانی کی مقدار میں کمی کے فوراً بعد مرمتی کام کا آغاز کیا جائے گا، مرمت کا کام 24 گھنٹے مسلسل جاری رہے گا اور 96 گھنٹوں میں مکمل کیا جائے گا، مرمتی کام کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی جزوی طور پر معطل رہے گی۔

ترجمان کے مطابق متاثرہ علاقوں میں جمشید ٹاؤن، جناح ٹاؤن، لیاقت آباد، ناظم آباد، پاک کالونی، گولیمار، شیرشاہ، اولڈ سٹی ایریا، لانڈھی، کورنگی اور پی اے ایف بیس مسرور شامل ہیں، شہر کو یومیہ مجموعی طور پر 650 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

مرمتی کام کے دوران شہر کو یومیہ 250 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہوگا، مرمتی کام کے باوجود شہر کو 400 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری رہے گی، شہری پانی کا ذخیرہ کریں اور اسے احتیاط سے استعمال کریں۔

جامعہ کراچی انتظامہ کے مطابق جتنا پانی جتنا جامعہ میں داخل ہو سکتا تھا ہو چکا ہے لیکن اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا، گھروں کے باغیچوں تک پانی آیا جسے نکالنے کے لیے واٹر بورڈ کا عملہ موقع پر پہنچ چکا ہے اور بہت جلد پانی کو نکال دیا جائے گا جبکہ اس وقت جامعہ کراچی کی بجلی منقطع کردی گئی ہے تا کہ کسی ناخوشگوار واقعہ کا سامنا نا ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پائپ لائن پانی جامعہ کراچی کراچی لیاقت آباد،.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پائپ لائن پانی جامعہ کراچی کراچی لیاقت آباد واٹر کارپوریشن جامعہ کراچی مرمتی کام کے مطابق پانی کی

پڑھیں:

لانڈھی، ملیر میں زمین کے دھنسنے کا خطرہ ( زلزلے آسکتے ہیں ،ماہرین)

زیرِ زمین پانی کی بے تحاشہ نکاسی، بلند و بالا عمارتوں کی غیر منصوبہ بندی تعمیر زمین کو کمزور کر رہی ہے
لانڈھی، ملیر میں زمین 6 سال میں 15۔7 سینٹی میٹر دھنس چکی ہیں، سنگاپور کی رپورٹ میں انکشاف
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی کے علاقے لانڈھی اور ملیر میں زمین کے دھنسنے کا خطرہ بڑھ چکا ہے، جس سے مستقبل میں زلزلوں کے خطرات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔ ماہرین ارضیات نے خبردار کیا ہے کہ زیرِ زمین پانی کی بے تحاشہ نکاسی اور بلند و بالا عمارتوں کی غیر منصوبہ بندی تعمیر زمین کو کمزور کر رہی ہے۔سنگاپور کے ماہرین ارضیات کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملیر اور لانڈھی کے علاقے سال 2014 سے 2020 کے دوران 15۔7 سینٹی میٹر تک زمین میں دھنس چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق زمین کے دھنسنے کی یہ رفتار دنیا کے تیزی سے دھنسنے والے شہروں میں شمار کی گئی ہے، جو صرف چین کے شہر تیانجن کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ماہرین کے مطابق کراچی کا تین بڑی زمینی پلیٹوں انڈین، یوریشین اور عربین پلیٹ کے سنگم کے قریب واقع ہونا بھی اس عمل کو خطرناک بنا دیتا ہے۔رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ کراچی میں سمندری پانی کو میٹھا بنانے کے پلانٹس فوری طور پر قائم کیے جائیں تاکہ زیر زمین پانی پر انحصار کم ہو۔ ساتھ ہی بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر پر پابندی عائد کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے تاکہ زمین پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: زیر زمین پانی کے ٹینک میں گر کر ایک شخص ڈوب کر جاں بحق
  • ٹک ٹاک سے حاصل ہونے والی بیوٹی ٹپس جِلد کیلئے نقصان دہ ہوسکتی ہیں
  • جامعہ کراچی میں دو طلبا گروپوں میں تصادم
  • پی آئی اے کی پہلی بعد از حج پرواز کراچی پہنچ گئی، ایئر لائن حکام نے استقبال کیا
  • 25 فیصد انڈسٹریل کمپنیوں پر سا ئبر حملوں سے ہونے والے نقصانات 50 لاکھ ڈالر سے زائد تک ہوتے ہیں:کیسپرسکی تحقیق
  • زمیندار نے کھیت میں داخل ہونے پر بکریوں کی ٹانگیں توڑ دیں؛ ویڈیو سامنے آ گئی
  • مون سون بارشیں 15 جون سے شروع ، نیا سپل 27 جون کو داخل ہونے کا امکان ، این ڈی ایم اے
  • کراچی: کمسن بچہ زیر زمین پانی کے ٹینک میں گر کر جاں بحق
  • حکومت کا آن لائن کاروبار کرنے والوں پر بھی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ
  • لانڈھی، ملیر میں زمین کے دھنسنے کا خطرہ ( زلزلے آسکتے ہیں ،ماہرین)