پاکستان بھارت کشیدگی پر امریکا متحرک ہو گیا، پُرامن رہنے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
واشنگٹن:
پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلگام واقعے کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی پر امریکا متحرک ہو گیا ہے، اور دونوں ممالک کو پُرامن رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ پاک بھارت میں بڑھتے تناؤ پر گہری نظر ہے
ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ دونوں ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور دونوں حکومتوں کو کشیدگی کم کرنے کا کہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک-بھارت کشیدگی؛ سیکریٹری اسٹیٹ پاکستان اور بھارت سے بات کریں گے، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ
ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو آج کسی بھی وقت دونوں ممالک کی قیادت سے براہ راست گفتگو کریں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی رہنماؤں کو اس نازک صورتحال میں پاکستان اور بھارت کی قیادت کے ساتھ رابطہ کرنے کا کہا ہے۔
ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ امریکی قیادت نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کا عزم کیا ہے اور فریقین کو افہام و تفہیم کے ذرئعے مسئلے کا حل نکالنے کا مشورہ دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیمی بروس نے
پڑھیں:
چین اور امریکا کے درمیان لندن میں تجارتی معاہدہ طے پا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن؛ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ لندن میں اعلیٰ حکام کے درمیان دو دن کی بات چیت کے بعد چین کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ صدر شی جن پنگ اورامریکی صدرکی طرف سے حتمی منظوری کے بعد امریکہ کو درکار نایاب دھاتیں مل سکیں گی جبکہ چینی طلبا امریکی کالجز میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔
ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ٹرمپ نے لکھا کہ ’چین کے ساتھ ہمارا معاہدہ طے پا گیا ہے جس کی حتمی منظوری انھوں نے اور چین کے صدر نے دینی ہے۔
میگنٹس اور دیگر کوئی بھی ضروری نایاب دھات، چین کی طرف سے فراہم کی جائے گی اور اسی طرح ہم چین کو وہ فراہم کریں گے جس پر اتفاق کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے کالجوں اور یونیورسٹیوں کا رخ کرنے والے چینی طلبا اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے تعلقات بہترین ہیں اور اس وقت ’امریکہ کو کل 55 فیصد ٹیرف حاصل ہو رہا ہے جبکہ چین کو 10 فیصد مل رہا ہے۔
لندن میں ہونے والی میٹنگ کے ایجنڈے میں نایاب زمینی معدنیات کی چینی برآمدات جو کہ جدید ٹیکنالوجی کے لیے انتہائی اہم ہیں ان مذاکرات کا سرفہرست نکتہ تھا۔
مذاکرات کے بعد امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لوٹنک نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں نایاب زمینی معدنیات اور میگنٹس پر پابندیوں کو حل کیا جانا چاہیے۔
ہاورڈ لوٹنک نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم جنیوا میں جن امور پر اتفاق رائے کر چکے ہیں اب اس کے نافذ کے ایک فریم ورک پر ہم پہنچ گئے ہیں۔‘
انھوں نےکہا کہ ایک بار جب دونوں ممالک کے صدور اس کی منظوری دے دیں گے تو ہم اس پر عمل درآمد شروع کر دیں گے۔
مذاکرات کا نیا دور گذشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ اور چین کے رہنما شی جن پنگ کے درمیان فون کال کے بعد ہوا جسے امریکی صدر نے ’بہت اچھی بات چیت‘ قرار دیا تھا۔
چین کے نائب وزیر تجارت لی چینگ گانگ نے کہا کہ ’دونوں ممالک نے اصولی طور پر 5 جون کو فون کال کے دوران دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک فریم ورک تک پہنچ گئے تھے اور پھر جنیوا میں ہونے والے اجلاس میں اس پر اتفاق رائے ہوا۔