پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین جوائنٹ قونصلر کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں دونوں جانب سے باہمی دلچسپی کے قونصلر معاملات پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان اور یو اے ای کا دوطرفہ برادرانہ تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق جوائنٹ قونصلر کمیٹی کا دوسرا اجلاس آج وزارت خارجہ اسلام آباد میں ہوا، جس کی مشترکہ صدارت ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ شہریار اکبر خان اور اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری وزارت خارجہ فیصل عیسیٰ لطفی نے کی۔

ترجمان نے بتایا کہ دونوں جانب سے باہمی دلچسپی کے قونصلر معاملات پر تفصیلی بات چیت کی گئی، متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کی فلاح بہبود، ویزا پراسس اور لیبر رائٹس پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

دونوں جانب سے قونصلر تعاون اور قونصلر مسائل کے بروقت حل اور مؤثر سسٹم پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق متحدہ عرب امارات کے کراؤن پرنس اور نائب وزیراعظم کے دورہ پاکستان کو اہم قرار دیتے ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ نے یو اے ای کے تعاون کو سراہا۔

یہ بھی پڑھیں ابوظہبی کے ولی عہد شیخ خالد ایک روزہ دورے پر کل پاکستان پہنچیں گے

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے یو اے ای کے ساتھ عوامی روابط اور قونصلر سطح پر مذاکرات کا اعادہ کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اجلاس پاکستان قونصلر معاملات وزارت خارجہ وی نیوز یو اے ای.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اجلاس پاکستان قونصلر معاملات وی نیوز یو اے ای یو اے ای

پڑھیں:

پہلگام واقعہ: پاکستان اور انڈیا ذمہ دارانہ حل کی طرف بڑھیں، دونوں ممالک سے رابطے میں ہیں، امریکا

امریکی وزاررت خارجہ نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور انڈیا پر مسئلے کے ذمہ دارانہ حل کے لیے کام کرنے پر زور دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہ ایک ہر وقت بدلتی ہوئی صورتحال ہے اور ہم صورتحال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔

امریکی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ واشنگٹن دونوں ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے اور تمام فریقین کو مسئلے کے ذمہ دارانہ حل کے لیے کام کرنے پر زور دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پہلگام واقعہ: چینی وزیر خارجہ کا انسداد دہشتگردی کی کوششوں میں پاکستان کی حمایت کا اعلان

ترجمان امریکی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا انڈیا کے ساتھ کھڑا ہے اور پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتا ہے۔

اس سے قبل پہلگام واقعے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اپنے پہلے تبصرے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کو ایک پرانا تنازع قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کا حوالہ دیا۔

صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ کشمیر میں دونوں ممالک کی یہ لڑائی ایک ہزار سال یا شاید اس سے بھی زیادہ تک رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘سرحد پر 1500 سال سے کشیدگی ہے اور وہ دونوں اسے کسی نہ کسی طریقے سے (حالیہ معاملے) کا حل نکال لیں گے۔’

یہ بھی پڑھیے: دونوں ممالک حل ڈھونڈ نکالیں گے، پاک بھارت کشیدگی پر ٹرمپ تبصرہ

دوسری طرف پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی پہلگام واقعے کے تناظر میں چینی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جس میں چینی وزیرخارجہ نے انسدادِ دہشتگردی کی کوششوں میں پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا۔

چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کے لیے بیجنگ کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کا مقابلہ کرنا اقوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا انڈیا پاکستان پہلگام واقعہ دہشتگردی کشیدگی وزارت خارجہ

متعلقہ مضامین

  • شدید گرمی کے بعد بارش برسانے والا سسٹم کب سے پاکستان میں داخل ہوگا؟محکمہ موسمیات کی جانب سے اہم خبر
  • پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ
  • چین کی پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل
  • کینالوں کے حوالے سے وکلا کے احتجاج پر پولیس کے لاٹھی چارج پر تشویش ہے، علامہ شبیر میثمی
  • امید ہے کہ بھارت اور پاکستان مذاکرات کے ذریعے موجودہ اختلافات کو حل کریں گے،چینی وزارت خارجہ
  • چین کی جانب سے’’تھیئَے شیئن جیاؤ، نیو عہ جاؤ کی کورل ریف ایکو سسٹم سروے رپورٹ‘‘جاری
  • پاکستان کی جانب سے فلسطین کے لیے 15ویں امدادی کھیپ روانہ
  • پہلگام واقعہ: پاکستان اور انڈیا ذمہ دارانہ حل کی طرف بڑھیں، دونوں ممالک سے رابطے میں ہیں، امریکا
  • بھارت، پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو وزارت خارجہ میں داخل ہونے نہیں دیا گیا