اسحاق ڈار کا ہنگری کے وزیر خارجہ کو ٹیلیفون، بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ہنگری کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے، اور بھارت کی جانب سے پہلگام واقعہ کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کو مسترد کردیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ہنگری کے وزیر خارجہ و تجارت پیٹر زجارتو سے ٹیلی فون پر بات چیت کی، اور انہیں موجودہ علاقائی صورتحال سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا اماراتی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، پاک بھارت کشیدگی پر گفتگو
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ اسحاق ڈار نے پاکستان کے خلاف بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے اور یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کو سختی سے مسترد کیا۔
شفقت علی خان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے کو التوا میں رکھنا بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہاکہ اسحاق ڈار نے امن اور استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، اور کہاکہ پاکستان اپنے قومی مفادات کا دفاع کرےگا۔
اس موقع پر ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر زجارتو نے بات چیت اور مسائل کے پرامن حل کے ذریعے صورتحال کو معمول پر لانے کی اہمیت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں پاک بھارت کشیدگی: اسحاق ڈار کا چین اور برطانیہ سے رابطہ، بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا
ترجمان کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے وزیر خارجہ زجارتو کے دورہ اسلام آباد کے بعد دو طرفہ تعلقات میں شاندار رفتار کو بھی سراہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسحاق ڈار بھارتی پروپیگنڈا مسترد ٹیلیفون دوطرفہ تعلقات ہنگری وزیر خارجہ وزیر خارجہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار بھارتی پروپیگنڈا مسترد ٹیلیفون دوطرفہ تعلقات وی نیوز ہنگری کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے
پڑھیں:
قطر پر حملہ؛ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے،اسحاق ڈار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
وزیراعظم، وزرا اور عسکری قیادت کی دوحا آمد کے پس منظر میں نائبِ وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے واضح اور مؤقف سے بھرپور پیغام دیا ہے کہ مسلم اُمّت کے سامنے اب محض اظہارِ غم و غصّہ کافی نہیں رہا۔ انہوں نے زور دیا کہ قطر پر یہ حملہ محض ایک ملک کی حدود کی خلاف ورزی نہیں، بلکہ ایک بین الاقوامی اصول، خودمختاری اور امن ثالثی کے عمل پر کھلا وار ہے۔
اسحاق ڈار نے اپنے انٹرویو میں واضح کیا کہ جب بڑے ممالک ثالثی اور امن مذاکرات میں حصہ لے رہے ہوتے ہیں تو ایسے حملے اس عمل کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہیں اور مسلم امت کی حیثیت و وقار کے لیے خطرہ ہیں۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں فوری نوعیت کا اجلاس طلب کروایا اور جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی اس سلسلے میں متحرک کیا گیا، تاکہ عالمی فورمز پر اسرائیلی جارحیت کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔
انہوں نے کہا کہ محض قراردادیں اور بیانات کافی نہیں، اب ایک واضح، عملی لائحۂ عمل درکار ہے ۔ اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، سفارتی محاذ پر یکسوئی اور اگر ضرورت پڑی تو علاقائی سیکورٹی کے مجموعی انتظامات تک کے آپشنز زیرِ غور لائے جائیں گے۔
اسحاق ڈار نے پاکستان کی دفاعی استعداد کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ ہماری جوہری صلاحیت دفاعی ہے اور کبھی استعمال کا ارادہ نہیں رہا، مگر اگر کسی بھی طرح ہماری خودمختاری یا علاقائی امن کو خطرہ پہنچایا گیا تو ہم ہر ممکن قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ فوجی راستہ آخری انتخاب ہوگا، مگر اگر جارحیت رکنے کا نام نہ لیا تو عملی، مؤثر اور متحدہ جواب بھی لازم ہوگا۔
پاکستانی وزیرِ خارجہ نے نشاندہی کی کہ مسئلہ فلسطین صرف خطے کا مسئلہ نہیں بلکہ دو ارب مسلمانوں کے سامنے اخلاقی اور سیاسی امتحان ہے۔ اگر مسلم ریاستیں اس مقام پر صرف تقاریر تک محدود رہیں گی تو عوام کی نظروں میں ان کی ساکھ مجروح ہوگی اور فلسطینیوں کی امیدیں پامال ہوں گی۔