پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں 700 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان کرنے پر سرمایہ کاروں کا شکر گزار ہوں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
اسلام آباد میں ڈیجیٹل ڈائرکٹ انویسمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا کے باصلاحیت لوگوں کے مجمع میں ہونا میرے لیے خوشی کی بات ہے، مجھے خوشی ہورہی ہے کہ ہمارے دوست ممالک سے آئی ٹی کے 11 وزرا اور نائب وزرا یہاں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے گزشتہ 4 دہائیوں میں بہت تبدیلی دیکھی ہے، اب دنیا مکمل طور پر بدل چکی ہے اور ڈیجیٹل دنیا تمام شعبوں میں غیرمعمولی اثررکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ٹی برآمدی ترسیلات زر سے متعلق وزیراعظم کی کمیٹی کا اجلاس، پالیسی جاری رکھنے پر اتفاق
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے پنجاب میں 4 لاکھ لیپ ٹاپس تقسیم کیے، پاکستان بدلتی ہوئی دنیا میں بہت سارے مواقع فراہم کرسکتا ہے، ہمارے پاس نوجوانوں کی بہت بڑی آبادی ہے، یہ نوجوان دنیا بھر میں کام کررہا ہے اور مارچ کے مہینے میں ریکارڈ ترسیلات زر پاکستان منتقل ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت میں وفاق سمیت تمام صوبوں کے لیے بڑے منصوبوں کا اعلان کیا ہے جہاں آئی ٹی پارکس اور انکیوبیشن سینٹرز بن رہے ہیں۔
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ہم ہواوے کمپنی کے ساتھ ایک منصوبہ شروع کررہے ہیں جس کے تحت سالانہ 2 لاکھ لڑکوں اور لڑکیوں کو ڈیجیٹل مہارتوں کی تربیت دی جائے گی، ہم نے اس کمپنی کے اشتراک سے لاہور میں پہلی سیف سٹی بھی بنائی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب کی دیہاتی خواتین کے لیے آن لائن ڈیجیٹل اینڈ آئی ٹی پروگرام، اپلائی کیسے کریں؟
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی، انہوں نے پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں 700 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان کرنے پر سرمایہ کاروں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ سرمایہ کاری آئی ٹی سیکٹر میں نوجوانوں کی صلاحیتیں اجاگر اور انہیں مواقع فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے امریکا اور یورپ سمیت دنیا کے تمام ممالک کی کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ زراعت، درآمدات، صنعت اور پیداواری صلاحیتوں میں اضافے میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ٹی ڈیجیٹل دنیا ڈیجیٹل ڈائرکٹ انویسمنٹ کانفرنس وزیراعظم شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی ٹی ڈیجیٹل دنیا وزیراعظم شہباز شریف کہا کہ آئی ٹی
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کے اقدامات سے کان کنی شعبے کی ترقی اورسرمایہ کاری میں اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) اسپیشل انوسمنٹ فسلیٹیشن کونسل کے قیام کے بعد کانکنی کے شعبے میں تیزی سے سرمایہ کاری ہورہی ہے۔ پاکستان کی اس شعبے میں آمدنی 2030 تک 8 ارب ڈالر سے بڑھ سکتی یے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ سے خطاب میں کیا۔
نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ 2025 سے خطاب میں ماہرہن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جی ڈی پی میں کانکنی کے شعبے کا حصہ صرف دو سے تین فیصد ہے جبکہ پاکستان میں ان معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں جن کی دنیا کو اس وقت طلب ہے۔ سمٹ سے لکی کور انڈسٹریز کے چیئرمین محمد سہیل تبہ، نیشنل ریسورس این آر ایل کے چیف ایگزیکٹو شمس احمد شیخ، انشورنس بروکریج فیبیلٹی کے بانی حسن آر محمد سمیت ملکی اور غیر ملکی ماہرین نے خطاب کیا۔ سمٹ میں پاکستان میں کانکنی اور توانائی کے شعبے کی ترقی، معاشی ترقی اہمیت، رسک مینجمنٹ کے لئے خصوصی انشورنس، اور ٹیکنالوجی خصوصا مصنوعی ذہانت کے استعمال پر کلیدی خطاب کئے گئے
پاکستان میں کتنی معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کے حوالے نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ سے خطاب میں لکی سیمنٹ اور لکی کور انڈسٹریز کے چیئرمین سہیل تبہ کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد اب پاکستان میں کانکنی کا شعبے اب توجہ دی جارہی ہے۔ کانکنی کے شعبے کو ترقی دینے سے ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں خوشحالی لانے کے علاؤہ تیز رفتار معاشی ترقی اور زرمبادلہ کے حصول میں معاون ہوگا۔ پاکستان میں معدنی ذخائر کا حجم بہت زیادہ ہے۔ صرف چاغی میں ہی سونے اور تانبے کے 1.3 ٹریلین ڈالر کے ذخائر ہیں۔ کانکنی کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے ملک اور خطے میں سیاسی استحکام ضروری ہے۔ اس موقع پر خطاب میں فیڈیںلیٹی کے بانی اور چیف ایگزیکٹو حسن آر محمد کا کہنا تھا کہ کانکنی کو ترقی دینے کے لئے اس سے متعلق انشورنس اور مالیاتی کے شعبے کو متحرک کرنا ہوگا۔ پاکستان کی مالیاتی صنعت کو بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے اپنی افرادی قوت اور وسائل کو مختص کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
نیچرل ریسورس این آر ایل کے چیف ایگزیکٹو شمس الدین شیخ کا کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ ملک کے ہر صوبے میں معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ مگر کانکنی کا شعبے کے معیشت میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ ایس آئی ایف سی نے اس شعبے کی ترقی کے لئے کام کررہی ہے امید ہے کہ آئندہ چند سال میں ملکی کانکنی کی صنعت 8 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔ ریکوڈک سمیت کی اور غیر کی کمپنیاں آرہی ہیں۔