نادرا نے شناختی کارڈ کے حصول کا نیا طریقہ کار متعارف کرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
لاہور(ویب ڈیسک) نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے قومی شناختی کارڈ کے حصول کیلئے نیا اور منظم طریقہ کار متعارف کروا دیا ہے، جس کے تحت شہریوں کو مرحلہ وار پراسیس سے گزرنا ہوگا۔
نادرا حکام کے مطابق یہ نیا نظام ان افراد کیلئے خاص طور پر مفید ثابت ہوگا جو پہلی بار شناختی کارڈ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
نئے طریقہ کار کے تحت درخواست گزار کو 6 مراحل سے گزرنا ہوگا جن میں بائیو میٹرک تصدیق، ذاتی کوائف کی درستی، قانونی سرپرستی کی تصدیق، دستاویزی شواہد کی فراہمی، فیس کی ادائیگی اور حتمی منظوری شامل ہے۔
علاوہ ازیں شناخت کی تصدیق کیلئے والدین یا بہن بھائیوں کے شناختی کارڈز، قانونی سرپرست کی صورت میں گواہی اور حلف نامہ، جبکہ ب فارم یا کمپیوٹرائزڈ برتھ سرٹیفکیٹ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
نادرا کی جانب تین اقسام کی فیس کا اعلان کیا گیا ہے:
نارمل (750 روپے، 30 دن میں فراہمی)، ارجنٹ (1500 روپے، 15 دن میں فراہمی) اور ایگزیکٹو (2500 روپے، 7 دن میں فراہمی)۔
نادرا نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ درخواست کے وقت تمام کوائف درست اور مکمل فراہم کریں تاکہ کسی قسم کی تاخیر یا اعتراض سے بچا جا سکے۔
خیال رہے کہ یہ اقدام عوامی سہولت اور شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے متعارف کرایا گیا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کسانوں کے لیے ایک بڑے پیکج کی تیاری کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے کو سہارا دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے اور زرعی ایمرجنسی پر مؤثر انداز میں عمل نہ ہوا تو مستقبل میں سنگین بحران جنم لے سکتا ہے۔ اسی تناظر میں سندھ حکومت نے کسانوں کی معاونت کے لیے خصوصی پیکج تیار کر لیا ہے جسے آئندہ ہفتے باقاعدہ طور پر پیش کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ حالیہ سیلابی صورتحال میں اب بہتری آ رہی ہے، سکھر بیراج سمیت دیگر مقامات پر پانی کی سطح کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔ انہوں نے اس دوران تمام اداروں اور مقامی آبادی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے حکومتی ہدایات پر عمل کیا اور مشکل وقت میں تعاون فراہم کیا۔
مراد علی شاہ کے مطابق یہ پیکج کسانوں کو براہِ راست ریلیف دینے اور زرعی پیداوار کو بحال کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ امدادی اقدامات صرف وقتی نہ ہوں بلکہ زرعی معیشت کو پائیدار سہارا بھی فراہم کریں۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے اقدامات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت تمام دستیاب وسائل استعمال کر رہی ہے تاکہ کسان اور مقامی آبادی دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہو سکے۔ وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سندھ حکومت زرعی شعبے کی ترقی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔