سعودی عرب میں میڈیا سیکٹر سرمایہ کاری کا نیا مرکز بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
سعودی عرب کا میڈیا سیکٹر تیزی سے ایک پائیدار اور منافع بخش سرمایہ کاری کے میدان میں تبدیل ہو رہا ہے، جہاں مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے بے شمار مواقع موجود ہیں۔
سعودی وزارتِ اطلاعات کے جاری کردہ تازہ اعداد وشمار کے مطابق سعودی شہری روزانہ اوسطاً 5.1 گھنٹے ٹیلی ویژن دیکھتے ہیں، جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ شمار کیا جاتا ہے، جبکہ 67 فیصد سعودی باشندے روزانہ کی بنیاد پر پوڈکاسٹ سنتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں غیرملکیوں کو ملکیتی جائیداد حاصل کرنے کی مشروط اجازت
ڈیجیٹل مواد کے میدان میں بھی سعودی عرب میں بڑی پیشرفت دیکھی گئی ہے، جہاں 52 ملین صارفین ایسے مواد سے جڑے ہیں جو مقامی طور پر مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر تیار کیا جاتا ہے۔
وزارت نے اعلان کیاکہ 100 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری انفراسٹرکچر اور مواد کی تیاری کے منصوبوں میں کی جائے گی، جو ملک میں میڈیا صنعت کی پائیداری کو مزید مستحکم بنائے گی۔
توقع کی جا رہی ہے کہ 2027 تک میڈیا کے مختلف ذیلی شعبوں میں قابلِ ذکر مالی ترقی ہوگی، جن میں 15 ارب ریال ویژول میڈیا میں، 10.
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2030 تک 5G ٹیکنالوجی کی بدولت میڈیا کے شعبے سے 68 ارب ریال مقامی معیشت میں شامل کیے جا سکتے ہیں۔
وزیرِ اطلاعات سلمان الدوسری نے کہاکہ ہم ایک ایسی مضبوط اور متوازن ریگولیٹری فریم ورک فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں جو مقامی و بین الاقوامی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو سعودی عرب میں موجود مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے قابل بنائے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی اے پلس کریڈٹ ریٹنگ برقرار، فِچ نے مستحکم مستقبل کی پیش گوئی کردی
یہ رپورٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی عرب کا میڈیا سیکٹر صرف معلومات کی ترسیل کا ذریعہ نہیں، بلکہ قومی معیشت کا ایک فعال جزو بنتا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews سرمایہ کاری سعودی عرب سعودی وزارت اطلاعات منافع بخش کاروبار مواقع موجود میڈیا سیکٹر وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری سعودی وزارت اطلاعات منافع بخش کاروبار مواقع موجود میڈیا سیکٹر وی نیوز میڈیا سیکٹر سرمایہ کاری ارب ریال
پڑھیں:
جنگ ستمبر 1965 کا 17 واں روز
اسلام آباد:جنگ 1965 کے 17 وں روز پاکستانی آرٹلری نے کھیم کرن سیکٹر میں دشمن کے 4 ٹینک تباہ کئے۔
سیالکوٹ سیکٹر میں پاک فوج نے دو طرفہ حملوں میں دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان سے دوچار کیا، ان دو طرفہ حملوں میں بھارت 51 ٹینکوں اور 14 توپوں سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
پاکستان نے بھارت کے 442 ٹینک تباہ کئے اور 17 ٹینکوں کو درست حالت میں اپنے قبضہ میں کرلیا، پاک فضائیہ کے جہازوں نے سامبا جموں سیکٹر اور بھارتی فضائیہ کے اڈوں، بلوڑوں اور آدم پورہ پر تابڑ توڑ حملے کرکے ان کی کمر توڑ دی۔
صدر ایوب خان کا جنگ کے حوالے سے اقوام متحدہ میں موقف تھا کہ ''مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کے لئے موثر ذرائع اور طریقے وضع کئے جائیں۔''
پاک فوج نے مختلف سیکٹرز میں تقریبا 500 مربع میل بھارتی علاقے پر بھی قبضہ کرلیا، ان علاقوں میں اکھنور، کھیم کرن اور راجھستان سیکٹر کے علاقے شامل تھے، پاک افواج نے بھارتی فوج کے 20 افسران، 19 جے سی اوز اور 530 سپاہیوں کو جنگی قیدی بنایا۔