پی ٹی آئی ایم پی اے نے لیگی ایم پی اے کو تھپڑ مار دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی2025ء) پی ٹی آئی ایم پی اے نے لیگی ایم پی اے کو تھپڑ مار دیا، پنجاب اسمبلی میں لیگی ایم پی اے کے گارڈ اور ملازمین کی پی ٹی آئی ایم پی ایز کو غلیظ گالیاں اور مبینہ طور پر تھپڑ مارنے کی کوشش کے بعد ایوان میں جھگڑا ہوا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس اُس وقت بدنظمی کا شکار ہو گیا جب اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے درمیان تلخ کلامی ہاتھا پائی میں بدل گئی، جہاں اپوزیشن رکن خالد نثار ڈوگر نے حکومتی رکن احسان ریاض کو تھپڑ مار دیا، جس کے بعد اجلاس کو 5 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
پنجاب اسمبلی اجلاس میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی اور قائم مقام اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ کی گفتگو کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خالد نثار ڈوگر اپنی نشست سے اٹھ کر مسلم لیگ (ن) کے رکن احسان ریاض کے پاس پہنچے اور انہیں منہ پر تھپڑ دے مارا، اچانک اس حملے سے ایوان میں شدید شور شرابا شروع ہو گیا۔(جاری ہے)
واقعے کے دوران صوبائی وزیر ذیشان رفیق بھی ہاتھا پائی میں کود پڑے، وزیـر قانون صہیب بھرتھ، عاشق کرمانی اور دیگر ارکان بیچ بچاؤ کی کوشش کرتے رہے تاہم ماحول بدستور کشیدہ رہا۔
قائم مقام اسپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ نے صورتحال کو قابو میں لانے کی متعدد بار کوشش کی اور ارکان کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی، تاہم بد نظمی جاری رہنے پر انہوں نے اجلاس 5 منٹ کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایوان کے اندر ہونے والے جھگڑے سے قبل ایوان کے باہر بھی جھگڑا ہوا جس کے بعد جھگڑے کا معاملہ ایوان کے اندر تک بھی پہنچ گیا۔ تحریک انصاف کے ایم پی ایز کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ایوان کے باہر مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کے گارڈ اور دیگر ملازمین نے انہیں غلیظ گالیاں نکالیں، جبکہ لیگی ایم پی اے کے گارڈ کی جانب سے پی ٹی آئی ایم پی اے کو تھپڑ مارنے کی کوشش بھی کی گئی۔ اس تمام واقعے کے بعد قائم مقام اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے تحریک انصاف کے ایم پی اے خالد نثار ڈوگر کو 15 سیشنز کیلئے معطل کر دیا۔ اس کے علاوہ ایوان کے اندر صرف کورم کی نشاندہی کرنے پر بھی تحریک انصاف کے ایم پی اے امتیاز شیخ پر 15 سیشنز میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی۔ جبکہ مسلم لیگ ن کے کسی ایم پی اے اور ملازمین کیخلاف تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پی ٹی آئی ایم پی تحریک انصاف کے لیگی ایم پی اے کے ایم پی ایوان کے کو تھپڑ کے بعد
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بعد ایوان کے باہر بھی کشیدگی، اپوزیشن کے 2 ارکان کی رکنیت معطل
لاہور: پنجاب اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی، گالی گلوچ اور ہاتھا پائی کے بعد صورتحال ایوان سے نکل کر اسمبلی احاطے تک جا پہنچی، جہاں حکومتی اور اپوزیشن ارکان ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے۔ اسمبلی سیکریٹریٹ نے واقعے کے بعد اپوزیشن کے دو ارکان کی رکنیت معطل کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایوان میں جھڑپ کے بعد جب اپوزیشن ارکان پریس ہال سے باہر نکل رہے تھے تو دو نا معلوم افراد ان سے مبینہ طور پر ٹکرا گئے، جنہوں نے بعد ازاں اپوزیشن ارکان کو گالیاں دیں۔ اس ناخوشگوار صورتِ حال میں اسمبلی سیکیورٹی فوری طور پر موقع پر پہنچی اور دونوں فریقین کو علیحدہ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، اپوزیشن رکن نے حکومتی رکن کو تھپڑ دے مارا
واقعے میں اپوزیشن رکن احمد مجتبیٰ کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا، جبکہ اسامہ نامی رکن بھی اس واقعے کا حصہ بنے۔ اپوزیشن کا مؤقف ہے کہ گالیاں دینے والے افراد مبینہ طور پر حکومتی ارکان کے اسٹاف سے تعلق رکھتے تھے۔
بعد ازاں جب حکومتی وزرا پریس کانفرنس کر رہے تھے تو اپوزیشن رکن اعجاز شفیع اچانک پریس ہال میں داخل ہوئے اور بلند آواز میں سوال کیا: ’وہ دو افراد کون تھے جنہوں نے ہمارے ایم پی ایز کو گالیاں دی ہیں؟‘
اعجاز شفیع کے سوال پر دوبارہ شور شرابا شروع ہو گیا، جبکہ حکومتی وزرا انہیں خاموش کروانے کی کوشش کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا رویہ کسی رکن اسمبلی کے ساتھ پہلے کبھی نہیں روا رکھا گیا۔
گالیاں دینے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی، اپوزیشن کو حکومت کی یقین دہانی
واقعے کے بعد حکومتی وزرا ذیشان رفیق اور بلال اکبر حکومتی وزرا اپوزیشن ارکان کو لے ساتھ کر اسمبلی میں چلے گئے، حکومت نے اپوزیشن کو یقین دہانی کروائی ہے کہ گالیاں دینے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ تاہم اعجاز شفیع کا کہنا تھا کہ قائم مقام اسپیکر کی عدم موجودگی کے باعث فوری کارروائی ممکن نہیں ہوسکی، جس کے بعد حکومتی ارکان نے یقین دہانی کروائی کہ کل ہم اس معاملے پر کارروائی کروائیں گے اور ملوث افراد کا اسمبلی میں داخلہ بند کروائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی، پنجاب کا ضمنی بجٹ منظور نہ ہوسکا
پنجاب اسمبلی کے اندر ہونے والی اس ہنگامہ آرائی کے بعد، قائم مقام اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ کے فیصلے کی روشنی میں اپوزیشن ارکان خالد زبیر نثار اور شیخ امتیاز محمود کی آئندہ 15 نشستوں کے لیے رکنیت معطل کردی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ خالد زبیر نثار نے رکن اسمبلی محمد احسان ریاض پر حملہ کیا، جبکہ شیخ امتیاز محمود نے قائم مقام اسپیکر کی اتھارٹی کو چیلنج کیا، جس بنا پر رول 210 کے تحت دونوں ارکان کی رکنیت معطل کی جاتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اپوزیشن پنجاب اسمبلی پی ٹی آئی رکنیت معطل ہنگامہ آرائی