UrduPoint:
2025-09-17@22:47:21 GMT

پی ٹی آئی ایم پی اے نے لیگی ایم پی اے کو تھپڑ مار دیا

اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT

پی ٹی آئی ایم پی اے نے لیگی ایم پی اے کو تھپڑ مار دیا

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی2025ء) پی ٹی آئی ایم پی اے نے لیگی ایم پی اے کو تھپڑ مار دیا، پنجاب اسمبلی میں لیگی ایم پی اے کے گارڈ اور ملازمین کی پی ٹی آئی ایم پی ایز کو غلیظ گالیاں اور مبینہ طور پر تھپڑ مارنے کی کوشش کے بعد ایوان میں جھگڑا ہوا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس اُس وقت بدنظمی کا شکار ہو گیا جب اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے درمیان تلخ کلامی ہاتھا پائی میں بدل گئی، جہاں اپوزیشن رکن خالد نثار ڈوگر نے حکومتی رکن احسان ریاض کو تھپڑ مار دیا، جس کے بعد اجلاس کو 5 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

پنجاب اسمبلی اجلاس میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی اور قائم مقام اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ کی گفتگو کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خالد نثار ڈوگر اپنی نشست سے اٹھ کر مسلم لیگ (ن) کے رکن احسان ریاض کے پاس پہنچے اور انہیں منہ پر تھپڑ دے مارا، اچانک اس حملے سے ایوان میں شدید شور شرابا شروع ہو گیا۔

(جاری ہے)

واقعے کے دوران صوبائی وزیر ذیشان رفیق بھی ہاتھا پائی میں کود پڑے، وزیـر قانون صہیب بھرتھ، عاشق کرمانی اور دیگر ارکان بیچ بچاؤ کی کوشش کرتے رہے تاہم ماحول بدستور کشیدہ رہا۔

قائم مقام اسپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ نے صورتحال کو قابو میں لانے کی متعدد بار کوشش کی اور ارکان کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی، تاہم بد نظمی جاری رہنے پر انہوں نے اجلاس 5 منٹ کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایوان کے اندر ہونے والے جھگڑے سے قبل ایوان کے باہر بھی جھگڑا ہوا جس کے بعد جھگڑے کا معاملہ ایوان کے اندر تک بھی پہنچ گیا۔

تحریک انصاف کے ایم پی ایز کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ایوان کے باہر مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کے گارڈ اور دیگر ملازمین نے انہیں غلیظ گالیاں نکالیں، جبکہ لیگی ایم پی اے کے گارڈ کی جانب سے پی ٹی آئی ایم پی اے کو تھپڑ مارنے کی کوشش بھی کی گئی۔ اس تمام واقعے کے بعد قائم مقام اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے تحریک انصاف کے ایم پی اے خالد نثار ڈوگر کو 15 سیشنز کیلئے معطل کر دیا۔ اس کے علاوہ ایوان کے اندر صرف کورم کی نشاندہی کرنے پر بھی تحریک انصاف کے ایم پی اے امتیاز شیخ پر 15 سیشنز میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی۔ جبکہ مسلم لیگ ن کے کسی ایم پی اے اور ملازمین کیخلاف تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پی ٹی آئی ایم پی تحریک انصاف کے لیگی ایم پی اے کے ایم پی ایوان کے کو تھپڑ کے بعد

پڑھیں:

عرب اسلامی سربراہ اجلاس!

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

250917-03-3

 

9 ستمبر کو دوحا پر اسرائیلی حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر قطر کے دارالحکومت میں ہونے والا عرب اسلامی سربراہ اجلاس حسب ِ توقع، نشستند، گفتند، برخواستند ثابت ہوا۔ 15 ستمبر کو منعقد ہونے والا عرب اسلامی سربراہ اجلاس عرب شیوخ کی جھاگ اُڑاتی تقریروں، مسلم حکمرانوں کی شعلہ بیانی، لقلقہ لسانی، اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی حسرتِ ناتمام اور ایک مردہ اعلامیے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس میں قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت اور قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس سے قبل عرب اور اسلامی وزرائے خارجہ کا اجلاس بھی ہوا جس میں حملے کو اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی قراردیا گیا۔ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد اَل ثانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے 25 نکاتی مشترکہ اعلامیے میں سوائے مذمت اور مطالبات کے کچھ بھی نہیں، یہ اجلاس نہ امت مسلمہ کے احساسات و جذبات کا ترجمان ثابت ہوا نہ ہی نہتے مظلوم فلسطینیوں کے دکھوں کا مداوا۔ لطف کی بات یہ ہے کہ 25 نکات پر مشتمل مشترکہ اعلامیے میں کہیں بھی کھل کر غزہ پر اسرائیل جارحیت اور قتل وغارت گری کی مذمت نہیں کی گئی اور نہ ہی حماس اور غزہ کے دیگر مزاحمت کاروں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا، انتہائی مبہم انداز میں صرف اتنا کہا گیا کہ: ’’اسرائیلی پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں جنہوں نے فلسطینی عوام کے خلاف انسانی تباہی کا ایک ناقابل یقین منظر پیش کیا ہے‘‘۔ اعلامیے میں نیو یارک ڈیکلریشن کی حمایت کی گئی جس کے تحت دو ریاستی حل کا فارمولا پیش کیا گیا تھا، اعلامیے میں امریکا کی ثالثی کی کوششوں کی بھی تعریف کی گئی۔ یہ اْس اجلاس کا حال ہے جس کے انعقاد سے قبل یہ امید کی جارہی تھی کہ دنیا بھر کے مسلم حکمران اب اسرائیل کے دانت کھٹے کردیں گے، مبصرین بھی یہ خیال کیے بیٹھے تھے کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد وہ اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن ردِعمل دیں گے، مگر نتیجہ! وہی ڈھاک کے تین پات۔ حقیقت یہ ہے کہ وہن کے مرض میں مبتلا ان حکمرانوں سے غیرت و حمیت کی توقع کارِ عبث کے سوا کچھ نہیں، ان کا حال اس الہامی حقیقت کا ترجمان ہے کہ ’’انہیں دیکھو تو اِن کے جْثّے تمہیں بڑے شاندار نظر آئیں۔ بولیں تو تم ان کی باتیں سْنتے رہ جاؤ۔ مگر اصل میں یہ گویا لکڑی کے کْندے ہیں جو دیوار کے ساتھ چْن کر رکھ دیے گئے ہوں‘‘۔ اجلاس میں غزہ میں جاری اسرائیل درندگی کے سدباب، اسرائیل کے توسیع پسندانہ اقدام اور شام، یمن، ایران، لبنان اور قطر میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف کوئی عملی ٹھوس، سنجیدہ اور ممکنہ اقدامات کا اعلان نہیں کیا۔ آج شہر ِ تہذیب کے پیچ چوراہے پر اسرائیلی درندگی کا برہنہ رقص جاری ہے اور مسلم حکمران منہ کھولے ہونقوں کی طرح اس پر محو ِ تماشا ہیں۔ حماس مزاحمت کی وہ آخری دیوار ہے جو خاکم بدہمن زمیں بوس ہوئی تو اسرائیل جنگلی بھینسے کی طرح ڈکراتا ہوا عرب ریاستوں کی آزادی اور خودمختاری کو روند ڈالے گا، اس حقیقت ادارک جنتی جلد ممکن ہو کر لینا چاہیے اور اس طوفانِ بلاخیر کا راستہ روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات اقدامات اٹھانے چاہییں، خالی خولی زبانی دعوؤں، مذمت، قرارداد اور مطالبات سے کبھی بھی جارح کے آگے بند نہیں باندھا جاسکتا، جارح صرف آہنی پنجوں کا احترام ہی جانتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سکھر چیمبر آف کامرس میں پولیس کوآرڈینیشن کمیٹی کا تیسر اجلاس
  • کراچی: بچوں سے زیادتی کے ملزم کو عدالت میں متاثرہ بچیوں کے تھپڑ پڑ گئے
  • بچوں، بچیوں سے زیادتی کا کیس: متاثرہ بچیوں نے عدالت میں ملزم کو تھپڑ دے مارے
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
  • مریم نواز الیکٹرک بسوں کی افتتاحی تقریب کیلئے آج وزیر آباد جائیں گی 
  • عرب اسلامی سربراہ اجلاس!
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور
  • اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟