2025-07-29@01:52:30 GMT
تلاش کی گنتی: 7
«ا رٹیفشل انٹیلیجنس»:
---فائل فوٹوز وزیرِاعظم شہبازشریف کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) میں آرٹیفشل انٹیلی جنس پر مبنی کسٹمز کلیئرنس سسٹم متعارف کرادیا گیا۔اعلیٰ سطح کے اجلاس کے دوران وزیرِاعظم کو حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔بریفنگ کے دوران وزیرِ اعظم شہباز شریف کو بتایا گیا کہ امپورٹ ایکسپورٹ کے دوران لاگت اور نوعیت کا تخمینہ اے آئی اور بوٹس کریں گے، نئے نظام کی ابتدائی ٹیسٹنگ کے دوران 92 فیصد سے زائد بہتر کارکردگی سامنے آئی ہے۔ وزیرِ اعظم شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، ٹیکس نظام کو خود کار بنانے، شفافیت لانے کے لیے مزید مؤثر بنا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا...
حکومت کا قومی آرٹیفشل انٹیلیجنس کی ترقی کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 7 July, 2025 سب نیوز اسلام آباد:حکومت نے قومی آرٹیفشل انٹیلیجنس کی ترقی کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کردیا، وزارت آئی ٹی ملک بھر میں اے آئی ہب اور تربیتی مراکز قائم کرے گی، 20 ہزار طلبہ و طالبات کو اے آئی تربیت دی جائے گی، ایک سو پچاس اسٹارٹ اپس کو اے آئی گرانٹس دی جائیں گی۔ وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے قومی سطح پر اے آئی منصوبہ شروع کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی حکام نے کے مطابق قومی اے آئی منصوبے کے لیے پلاننگ کمیشن نے پی سی ون کی منظوری دے...
برلن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جون ۔2025 )پاکستانی طالب علم دنیا بھر میں اپنی ذہانت سے ملک کا نام روشن کر رہے ہیں فریڈرک ایلگزینڈر یوبیورسٹی جرمنی میں پڑھنے والے پاکستانی طلبہ کے ریسرچ گروپ نے آرٹیفشل انٹیلیجنس کے استعمال سے سٹیٹک موشن کے نام سے پراجیکٹ بنایا ہے جس میں ساکن آبجیکٹ حرکت کرتا ہوا نظر آتا ہے اس آبجیکٹ کو انٹرنیشنل مقابلے میں پیش کیا گیا ہے جسے ٹاپ ٹین میں شامل کر لیا گیا ہے. عالمی مقابلے میں شامل کئے گئے اس ساکن آبجیکٹ کی ٹانگ پھیلی ہوئی، اسکا بازوخوبصورتی سےاوپر کی طرف جھکاہوا اوروہ خود دائرے میں گھومتا دکھائی دیتا ہے گروپ کی رکن سلیتا قادر کہتی ہیں کہ اب ان کا عالمی سطح پر مقابلہ...
گوگل ڈیپ مائنڈ کے ایک نئے تحقیقی مقالے نے پیش گوئی کی ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) سنہ 2030 کے اوائل تک انسانی سطح کی ذہانت حاصل کرلے گی جو انسانیت کو مستقل طور پر تباہ بھی کرسکتی ہے۔ یہ بھی پڑھیں: کیا مصنوعی ذہانت انسانوں کی طرح فریب دے سکتی ہے؟ تحقیی مقالے میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت جسے آرٹیفیشل جنرل انٹیلیجنس (اے جی آئی) کہتے ہیں انسانیت کے لیے شدید خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔ ڈیپ مائنڈ کے شریک بانی شین لیگ نے یہ نہیں بتایا کہ اے جی آئی کس طرح بنی نوع انسان کے معدوم ہونے کا باعث بن سکتی ہے۔ تاہم انہوں نے ان احتیاطی تدابیر کی نشاندہی کی ہے جو گوگل...
آرٹیفیشیل انٹیلی جنس (اے آئی، مصنوعی ذہانت) نے لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کیا لیکن اس سے قبل بھی اس میدان میں دلچسپ پیشرفت ہوئی، جس نے انسانیت کو صحت کے سنگین مسائل سے نمٹنے میں مدد دی۔ یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے پروفیسر ڈاکٹر کامران خان بلیو ڈاٹ کمپنی کے بانی ہیں۔ یہ کمپنی بعض بیماریوں کی پیشگوئی کے لیے اے آئی استعمال کرتی ہے۔ انہوں نے ایک ایسا پلیٹ فارم تیار کیا ہے جو خبروں کی ویب سائٹس سے لے کر ایئر لائن کی بکنگ تک کے ذرائع سے لے کر 65 زبانوں میں روزانہ ایک لاکھ مضامین کی ٹریکنگ کرتا ہے۔ دسمبر 2019 میں انہوں نے چین کے ووہان مارکیٹ میں ایک نئے وائرس کا سراغ لگایا تھا۔...

استعماری طاقتیں شیطان کی ایماء پر تمام انسانوں کے پیراڈائم کو تبدیل کر رہی ہیں، استاد مجتھد زادہ قمی
آرٹیفشل انٹیلیجنس کے حوالے سے منعقدہ ایک تعارفی سلسلہ نشست سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی مبصر کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کو ہائبرڈ وار میں ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ جو ایک مہلک ہتھیار ثابت ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے روحانی شہر قم المقدس میں حوزوی طلباء کے لئے "تبیین میڈیا ایسوسی ایشن" کی جانب سے ایک علمی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا مقصد دینی طلاب کو آرٹیفشل انٹیلیجنس کے انسانی زندگی پر اثرات سے روشناس کروانا تھا۔ اس نشست کا عنوان "ہائبرڈ وار میں آرٹیفشل انٹیلیجنس" کا کردار تھا۔ یہ نشست میڈیا سے منسلک قم المقدسہ کے طلباء کی جانب سے رکھی گئی۔ نشست سے گفتگو کرتے...
آرٹیفشل انٹیلی جنس(اے آئی) کے ذریعے بچوں کے جنسی استحصال کی جعلی اور عریاں تصاویر بنانے والوں کے خلاف برطانوی حکومت چند نہایت سخت قوانین متعارف کروا رہی ہے۔ برطانیہ دنیا کا پہلا ملک ہوگا جہا ں اس گھناؤنے مقاصد کے لئے آرٹیفشل انٹیلی جنس کے آلات اپنے پاس رکھنے، تصویریں بنانے یا تقسیم کرنے کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے، اور اس کی سزا پانچ سال ہو گی۔ ایسے مینویل جو لوگو ں کو جنسی زیادتی کے لئے اس ٹیکنالوجی کے استعمال کا طریقہ بتاتے ہیں، اس کے مجرمان کو تین سال تک کی سزا دی جا سکے گی، نیز ایسی ویب سائٹس کو چلانا جہاں پیدو فائیلز بچوں کے ساتھ زیادتی کے مواد کو شیئر...