استعماری طاقتیں شیطان کی ایماء پر تمام انسانوں کے پیراڈائم کو تبدیل کر رہی ہیں، استاد مجتھد زادہ قمی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
آرٹیفشل انٹیلیجنس کے حوالے سے منعقدہ ایک تعارفی سلسلہ نشست سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی مبصر کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کو ہائبرڈ وار میں ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ جو ایک مہلک ہتھیار ثابت ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے روحانی شہر قم المقدس میں حوزوی طلباء کے لئے "تبیین میڈیا ایسوسی ایشن" کی جانب سے ایک علمی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا مقصد دینی طلاب کو آرٹیفشل انٹیلیجنس کے انسانی زندگی پر اثرات سے روشناس کروانا تھا۔ اس نشست کا عنوان "ہائبرڈ وار میں آرٹیفشل انٹیلیجنس" کا کردار تھا۔ یہ نشست میڈیا سے منسلک قم المقدسہ کے طلباء کی جانب سے رکھی گئی۔ نشست سے گفتگو کرتے ہوئے مہمان شخصیت حجت الاسلام "استاد مجتھد زادہ قمی" نے کہا کہ استعماری و استبدادی طاقتیں شیطان کی ایماء پر دیندار اور بے دین تمام انسانوں کے پیراڈائم کو تبدیل کر رہی ہیں۔ اس تبدیلی اور دماغی کنٹرول کو cognitive war (شناخت کی جنگ) کہتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کو اس جنگ میں ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جو ایک مہلک ہتھیار ثابت ہو رہا یے۔ اس سے بچاؤ کے لئے شناختی مراحل کو سمجھنا اور حقیقی شناخت پر یقین ہونا ہی انسانیت کی بقاء کا ضامن ہو سکتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ کتنا دلچسپ معاملہ ہے کہ حکومتی افراد بھی دھرنے میں جا کر مطالبات کر رہے ہیں۔ حکومتی افراد دھرنے متاثرین کا مسئلہ حل کریں۔ مطالبہ کرنا حکومتی افراد کا نہیں بلکہ متاثرین کا کام ہوتا ہے۔ طویل عرصے سے بچوں کی تعلیم متاثر رہنا کسی طور درست نہیں۔ لہذا تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے تمام اساتذہ کے حقوق ہر صورت ملنے چاہییں۔ پہلے ہی گلگت بلتستان میں موجود تعلیمی اداروں کے معیار پر سوال ہے، ایسے میں اساتذہ کو تنگ کرنا اور دھرنا دینے کی نوبت تک پہنچانا افسوسناک امر ہے۔ جن جن اساتذہ کے حقوق اور الاونسز روکے ہوئے ہیں، ان کے تمام حقوق دئیے جائیں۔ قوموں کی عزت چاہتے ہو تو سب سے زیادہ تنخواہ اور مراعات اساتذہ کی ہونی چاہیے۔ اساتذہ ملازم نہیں بلکہ قوم کا معمار ہے، انہیں نظر انداز کرنا یا مشکلات میں ڈالنا کسی طور درست نہیں۔ حکومت فوری مذاکرات کرے اور اساتذہ کو عید کے دن دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور نہ کریں۔