Express News:
2025-08-03@22:12:07 GMT

آرٹیفشل انٹیلی جنس میں ترقی،دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی

اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT

ایک اوسط پاکستانی کا آئی کیو 84ہے۔ اور ایک امریکی کا اوسط آئی کیو 98ہے ، سنگا پور کے لوگوں کا اوسط آئی کیو106ہے ۔جب کہ آئین اسٹائن کا آئی کیو 155سے160پوائنٹ کے درمیان تھا یہی وجہ ہے کہ ہم آئین اسٹائن کی ذہانت اور اس کی ایجادات کو دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں ۔

آرٹیفیشل انٹیلی جنس انسان سے اربوں ٹائم زیادہ طاقت کی حامل ہے آپ کو اس بات کا یقین نہیں آئے گا ۔اس کی مثال یہ ہے کہ ایک پروٹین کا اسٹریکچر ڈیفائن کرنے کے لیے ایکPHDڈگری کے حامل فرد کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ پوری دنیا میں ایک سال میں 10لاکھ PHDڈاکٹر بنتے ہیں۔ یہ تمام ملکرایک سال میں 10لاکھ پروٹین اسٹریکچر کو ڈی کوڈ کرسکتے ہیں ۔ الفا4 سافٹ وئیر جس کا نام ہے، نے صرف ایک سال میں بیس کروڑ اسٹریکچر کو ڈی کوڈ کردیا ہے ۔ سارے انسانوں کی مل کر محنت ایک طرف ہے تودوسر ی طرف الفا4کی قوت ہے ۔

سائنٹفک چیٹ جی پی ٹی میں اب بہت زیادہ ترقی ہوچکی ہے صرف ایک سال کے عرصے میں 10لاکھ لوگوں نے اس سے استفادہ کیا ۔ آنکھوں کے سکین کے ذریعے ایسی بیماریاں تشخیص ہوجاتی ہیں جن کا تعلق دماغ ، لیور ، دل ، شوگر سے ہے ۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے بریسٹ کینسر کا پتہ چلایا جاسکتا ہے جب کہ اس کی کوئی علامت بھی ظاہر نہیں ہوتی ۔مگر یہ اسے تین سال پہلے ہی اس کو تشیخص کر لیتا ہے ۔ گوگل نے حال ہی میں ایک وڈیو لانچ کی ہے اور اس کے رزلٹ اتنے حیران کن ہیں کہ چہرے اور آواز کی نقل ہو بہو بنا لیتی ہے ۔

ماضی کی ایجاد پرنٹنگ پریس کو بڑے پیمانے پر پروپیگنڈا اور جھوٹ پھیلانے کے لیے بھی استعمال کیا گیا ۔ گن پاؤڈر کی ایجاد نے بڑی آرمیوں کو جنم دیا۔ اس کے ساتھ ہی بڑی جنگیں شروع ہو گئیں ۔ چین اور امریکا دوسپر پاورز آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ آخر یہ دوڑ کیوں لگی ہوئی ہے۔ یہ دونوں ملک جانتے ہیں کہ جب تباہ کن ٹیکنالوجی آتی ہے تو جو اس پر پہلے کمانڈ حاصل کر لیتا ہے وہ اگلے کئی سالوں کے لیے سپر پاور بن جاتا ہے ۔

یہ چیز ہم نے پاکستان ، بھارت جنگ اور اسرائیل ایران جنگ میں مشاہدہ کی ہے ۔ چین اور امریکا دونوں اس معاملے میں بہت تیزی سے ترقی کر رہے ہیں ۔ اگر یہ دونوں ملک کر کام نہیں کریں گے تو ہم دنیا کے مسائل کاحل جلد ڈھونڈ نہیں پائیں گے مثلاً گلوبل وارمنگ وغیرہ ۔آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی لرننگ کتنی زیادہ ہے ۔

جیفری ہنٹن اس کی مثال بلیک باکس سے دیتے ہیں ۔یہ کتنی رفتار سے لرننگ کر رہا ہے اس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم ۔اس ریس میں چین بہت زیادہ نیو کلیئر ری ایکٹر بنا رہا ہے۔ کیونکہ AIکو بہت زیادہ انرجی کی ضرورت ہوگی اسے سپر کمپیوٹر ، ڈیٹا سینٹر چاہیں اور یہ انرجی کے بغیر نہیں چل سکتے ۔

پچھلے دس سالوں میں چین نے 27نیو کلیئر ری ایکٹر لگائے جب کہ امریکا نے پچھلے دس برسوں میں صرف دو نیو کلیئر ری ایکٹر لگائے ہیں ۔ امریکا چپ بنانے میں چین سے آگے ہے ۔ جب کہ چین اس معاملے میں امریکا سے صرف 6مہینے پیچھے ہے۔ چین کا اب فوکس کوانٹم کمپیوٹر 6پر ہے ۔ اگر چین یہ بنا لیتا ہے تو چند سالوں میں وہ اس فیلڈ میں اتنی بڑی ترقی کرے گا کہ دنیا حیران رہ جائے گی۔ تازہ ترین خبر یہ ہے کہ چین نے RSAکوڈی کوڈ کرنے کا دعوی کیا ہے کوانٹم کمپیوٹر کے ذریعے ۔ پاکستان کے لیے بھی اس میں سبق ہے کہ ہم بھی AIکی طرف جائیں ورنہ ہم دنیا سے بہت پیچھے رہ جائینگے ۔

تازہ ترین خبر اور طالبعلموں کے لیے یہ خوش خبر ی ہے کہ اے آئی چیٹ بوٹ میں اسٹڈی موڈ نامی نیا فیچر متعارف کرایا گیا ہے ۔ اس نئے فیچر کا مقصد طالبعلموں کو زیادہ قدرتی انداز سے سیکھنے کا تجربہ فراہم کر نا ہے ۔

اس فیچر کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اب آپ کوئی سوال ٹائپ کریں یا کسی موضوع کوجاننے کے لیے چیٹ جی پی ٹی سے مدد لیں تو اسٹڈی موڈ میں طالبعلموں کو قدم بہ قدم درست جواب کے حصول میں مدد مل جائے گی۔ طالب علم خود چیٹ جی پی ٹی سے بات چیت بھی کر سکیں گے تاکہ سوالات کے بارے میں بہتر وضاحت حاصل کر سکیں۔ یہ طالبعلموں کی اس طرح سے مدد کرے گا کہ وہ خود درست جواب تک پہنچ سکیں ۔ یہ کسی استاد کی طرح کام کرے گا اور یہ سروس صارفین کو مفت دستیاب ہو گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آرٹیفیشل انٹیلی جنس ایک سال کے لیے

پڑھیں:

صلیبی جنگوںکا تسلسل

آواز
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایم سرور صدیقی

غزہ میں تو انسانی تاریخ کا سب سے بڑا ظلم ہورہاہے جہاں یہودی خوراک کو جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کررہے ہیں یہ وہ خطہ ہے، جہاں فضائی حملوںمیں شہری آبادیوںکو نشانہ بناکر ایک لاکھ بچوںکو بے دردی سے شہید کردیا گیا زخمیوںکوجب علاج کے لئے ہسپتالو ں میں لایا گیا تو وہاں بھی بمباری کرکے ان کے جسموں کے چیتھڑے اڑا دئیے گئے اور خوراک کے منتظر بھوک پیاس سے بلکتے بچوں، بے بس ناتواںبوڑھوں اور پھٹے پرانے کپڑوںمیں ملبوس خواتین پر گولیاں برسا کر قتل کردیا گیا۔ بلاشبہ یہ قتل ِ عام اس صدی کی سب سے بڑی نسل کشی تھی جب ایک پوری قوم کے لاکھوں بے گھر افراد بھوک سے بِلک رہے ہوں تو سمجھ لیا جائے یہ کیسی آسمانی آزمائش ہے یاپھر امریکہ نے کیمیائی ہتھیار برآمد کرنے کی آڑ میںعراق کو کھنڈر بناڈالا، لاکھوں افرادکو بے گھر کرڈالا، معیشت کا ستیا ناس کردیا عراق کو تباہ و برباد کرنے کی وجہ اس کی ایٹمی صلاحیت کا خاتمہ تھا۔ عالمی طاقتیں اپنے مقصدمیں کامیاب ہوگئیں یہی حشر لیبیا کا ہوا۔ صدر کرنل معمرقدافی، صدر صدام حسین کو عبرت کا نشان بنادیا ۔مقبوضہ کشمیر ہویا افغانستان یہ سب کے سب مسلم ممالک ہیں یہاںپر ہونے والی عالمی طاقتوںکی مداخلت، مسلمانوں پر ظلم وبربریت کی خوفناک داستانیں کیا یہ ان کا مقدرتھا؟ کیا یہ سب آسمانی فیصلے ہیں یاپھر غیرت اور ایمان کا امتحان ہے ؟ یہ سوال ذہنوںمیں کلبلاتے ہیں تو احساس ہوتاہے، دل کا فوری ردِ عمل ظاہرکرتاہے یہ فضول کی باتیں چھوڑو ،مسلمانوں پر ظلم وبربریت اسلام دشمن طاقتوں کے پیدا کردہ ظالمانہ فیصلوں کا نتیجہ ہے! یقینا یہ حق و باطل کی لڑائی ہے ،اسے صلیبی جنگوںکا تسلسل بھی کہاجاسکتاہے ۔جولوگ یہ کہتے ہیں یہ سب آزمائش ہے ۔ان کی خدمت میں عرض ہے کہ نہتے فلسطینیوں کو محصور کر کے بھوکا پیاسا مار ڈالناکہاںکی انسانیت ہے اورہم مسلمان ہونے کے دعوے دار منافقوں اور بے غیرتوں کی طرح خاموش تماشائی بنے ،تماشا دیکھ رہے ہیں۔جیسے ہمارے کرتوت ہے ،یہ بات طے ہے کہ کوئی غیبی مدد نہیں آئے گی ۔کیونکہ یہ تو صرف ایمان والوںکو حقیقت دکھانے کا موقع ہے کہ وہ اپنے اندر موجود منافقین اور منکرین حق کی پہچان کرسکیں۔
کتنی عجیب بات ہے کہ ہمارے مذہبی رہنمائوںکی اکثریت اسلام کے علمبردار علماء مشائخ اور مبلغین اسلام کہلانے والے لوگ بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ویسے ساری دنیا میں دین اسلام کی تعلیمات کا تقریروں اور تحریروں میں پرچار کرتے پھرتے ہیں ۔ہم بظاہر تو مسلمان کہلاتے ہیں لیکن حقیقت میں دنیا پرستی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ صرف مسلمان ہونے کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں لیکن کیا یہ منافقت نہیں ہے کہ مظلوموںکے حق میں آواز بلندکرنے سے بھی ڈرتے ہیں اگر اب بھی مسلمان نہیں سمجھے تو کب سمجھیں گے۔ یہ سوچ سوچ کر عام مسلمان اپنے حکمرانوںسے مایوس ہوتے جارہے ہیں ۔اللہ نے جن کو اختیاردیا ہے وہ عقل و شعور اور بصیرت سے حالات کا جائزہ لیں ،نئی حکمت ِ عملی ترتیب دیں اور دور ِ حاضرکے چیلنجزکا مقابلہ کرنے کے لئے تمام تروسائل بروئے کار لائیں۔ ان کے لئے
بہترین وقت ہے کہ وہ امت مسلمہ کو متحدکریں۔ہر مصلحت ہر حکمت اللہ جانتاہے جو نیتوںکوبھی بھانپ لیتاہے ۔مسلمان حکمرانوںکی ہر ہر حرکت کو یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ دیکھ رہا ہے اس سے کچھ بھی پوشیدہ نہیں۔ یاد رکھنا جو ظالموں کا دست بازو بنے ہوئے ہیں ،ان کے آلہ ٔ کار ہیں ، ایک دن وہ سورج ضرور طلوع ہوگا جب ان کا حشرنشرہوجائے گا ۔ ویسے یہ عجیب نہیں لگتا کہ جو بڑے بڑے مبلغ دین اسلام کی تعلیمات دیتے ہوئے پندو نصیحت کے انبارلگادیتے تھے وہ بھاری بھرکم واعظ اور تقریروں اور تحریروں سے ماحول گرما دینے والے وہ سب کے سب اس آزمائش کے وقت خاموش تماشائی بن جاتے ہیں جیسے ان کے منہ میں زباں ہی نہیں ہے یعنی جہاد فی سبیل اللہ کے داعی سب گونگے ہو گئے ہیں ۔
عام مسلمان تو بے بس، لاچار اور بے اختیار ہیں، عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم ان کا سرمایہ ٔ حیات ہے۔ وہ دعاگو ہیں کہ اے ہمارے پیارے اللہ پاک میرے پیارے فلسطینی بھائی اور بچوں اور ماؤں اور بہنوں کی غیبی مددفرما اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو نیست و نابود فرما (آمین) ۔ سوشل میڈیا پر ایک فلسطینی بہن کو دیکھا خوراک کی کمی، حالات کے زیرو زبر سے ہڈیوںکا ڈھانچہ بنی ہوتی تھی ،اس کا کہنا تھا میرا پیٹ خالی ہے، میں تھوڑا سا چلتی ہوں تو مجھے چکر آنے لگتے ہیں، اس بے گھرفلسطینی خاتون کی فریاد نے پوری دنیا کے سوشل میڈیا صارفین کو ہلا کر رکھ دیا۔یہ وہ امت تھی جس کا شعار یہ تھا کہ ”پہاڑوں کی چوٹیوں پر گندم چھڑک دو تاکہ مسلمانوں کی سرزمین میں پرندہ بھوکا نہ ر ہے”۔ آج اسی امت کا ایک حصہ بھوک سے مر رہا ہے یااللہ ہم بے بس ہیں ،ہم فلسطین کے لئے کچھ نہیں کر سکتے۔ غزہ کی حالت دیکھ کے دل خون کے آنسو روتا ہے لیکن میرے مالک آپ تو قادر ہیں قدرت رکھتے ہیں مظلوموںکی مدد فرما ۔ یاباری تعالیٰ مسلم حکمرانوںکو بھی ا س بات کا ادراک فرما کہ دنیا بھر میں مسلمانوںکے ساتھ جو ظلم ہورہاہے قتل و غارت سے معیشت کی تباہی تک جو کچھ ہورہاہے ،یہ صلیبی جنگوںکا تسلسل ہے لیکن یہ نہیں سمجھنا چاہتے ان حال مست ،مال مست حکمرانوںکو فہم و شعور اور آگہی عطا فرما تاکہ قوم ِ رسول ِ ہاشمیۖ کا ہر لحاظ سے تحفظ ہو سکے۔
غزہ میں تو انسانی تاریخ کا سب سے بڑا ظلم دیکھ کردل سے ہوک اٹھتی ہے۔ مسلم حکمران خواب غفلت سے کب جاگیں گے؟اسرائیل نے سارے عرب و عجم اور اسلامی ملکوں کے ایمان اور غیرت سے لیکر امریکہ، یورپ، اقوام متحدہ اور مہذب دنیا کے سارے قوانین، انسانی حقوق، تہذیب، اخلاقیات، انسانیت سب کے سب غزہ کے ملبوں تلے دبا دئیے ہیں۔ آج فلسطین کی مٹی خون سے لال ہے، بچوں کی چیخیں فضا میں گونج رہی ہیں، اور ہمارے دلوں میں بس ایک ہی سوال اٹھتا ہے کہ ہم کب جاگیں گے؟ کیا 56 اسلامی ممالک کی دفاعی صلاحیت اور ٹیکنالوجی کو محض میں کھلونے سمجھ چکا ہوں۔ اس ٹیکنا لوجی کا کوئی فائدہ ہی نہیں جب یہ اپنے مظلوم مسلمان بھائیوں کے کام نہ آئے۔یہ تمام ٹرک سیکڑوں ٹن امدادی سامان سے لدے ہوئے رفع باڈر کے پاس کھڑے ہیں لیکن اسے سرزمین انبیاء میں داخل ہونے کی اجازت نہیں۔ اے خدا اب صرف تم ہی آخری آسر ا ہو یا اللہ تیرے خزانے میں کوئی کمی نہیں تو ہر چیز پر قادر ہے میرے رحمن رب اپنے پیارے حبیب کے صدقے غزہ کے مظلوموں کے صدقے دنیا بھر کے بے بس مسلمانوں کی غیبی مدد فرما ۔آمین یارب العالمین

متعلقہ مضامین

  • چینی ساختہ پی ایل 15 میزائل سے متعلق بھارتی انٹیلی جنس کی ناکامی بھارتی طیارے رافیل کے گرنے کا سبب بنی، برطانوی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ
  • یو نیور سٹی سطح پر تدر یسی نظام، معیارتعلیم کو زیادہ مو ثر بنایاجائے ، چیئرمین عام لو گ پارٹی
  • سب سے زیادہ دستخط والی دنیا کی بڑی بیس بال نے ریکارڈ قائم کرلیا
  • صلیبی جنگوںکا تسلسل
  • تینوں بڑی پارٹیوں کو دیکھ لیا، ترقی نہیں دیکھی: مفتاح اسماعیل
  • دنیا کی سب سے زیادہ آٹو گراف رکھنے والی بیس بال
  • کراچی: دنیا کا سب سے بڑا بغیر سلائی والا پاکستانی پرچم آج گورنر ہاؤس میں لہرایا جائے گا
  • کشمیری عوام کی آواز دنیا تک پہنچائی جائے گی، انجینئر امیر مقام
  • کشمیری عوام کی آواز پوری دنیا تک پہنچائی جائے گی، امیر مقام