القسام بریگیڈ نے چند روز میں صیہونی فوج کی 4 گاڑیوں کو تباہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
۔ القسام بریگیڈز نے اپنے عسکری بیان میں واضح کیا کہ ان کے مجاہدین نے 9 جولائی 2025ء کو الزيتون کے مشرقی علاقے میں ایک اسرائیلی فوجی "حفار” (کھدائی کرنے والی گاڑی) کو انتہائی طاقتور زمینی دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا۔ اس حملے کے فوراً بعد مجاہدین نے دشمن کے ہیلی کاپٹروں کو زخمیوں کو اٹھاتے ہوئے دیکھا، جو اس آپریشن کی کامیابی اور دشمن کے نقصانات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے قابض صیہونی فورسز پر کاری وار کرتے ہوئے جولائی کے اوائل سے اب تک کم از کم چار فوجی گاڑیوں کو تباہ کر دیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ غزہ شہر کے جنوب مشرقی علاقے "الزیتون” میں قابض اسرائیلی افواج کی دراندازی کو روکتے ہوئے دشمن کی چار فوجی گاڑیوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔ القسام بریگیڈز نے اپنے عسکری بیان میں واضح کیا کہ ان کے مجاہدین نے 9 جولائی 2025ء کو الزيتون کے مشرقی علاقے میں ایک اسرائیلی فوجی "حفار” (کھدائی کرنے والی گاڑی) کو انتہائی طاقتور زمینی دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا۔ اس حملے کے فوراً بعد مجاہدین نے دشمن کے ہیلی کاپٹروں کو زخمیوں کو اٹھاتے ہوئے دیکھا، جو اس آپریشن کی کامیابی اور دشمن کے نقصانات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اس سے قبل 6 جولائی 2025ء کو بھی اسی محاذ پر القسام مجاہدین نے ایک صہیونی مرکاوا ٹینک کو اسی نوعیت کی مہلک بارودی سرنگ سے نشانہ بنا کر تباہ کیا۔ دشمن کو ایسی چوٹ پہنچائی گئی جو اس کے غرور کو کچل دے۔ اسی طرح 2 جولائی 2025ء کو دو اسرائیلی "ڈی نائن” بلڈوزروں کو بھی بھرپور جوابی کارروائی میں نشانہ بنایا گیا، جنہیں قابض فوج فلسطینیوں کے گھروں، کھیتوں اور زمینوں کو مسمار کرنے کے لیے استعمال کرتی رہی ہے۔ ان دونوں بلڈوزروں کو بھی القسام بریگیڈز نے شدید دھماکوں کے ذریعے نیست و نابود کر دیا۔ یہ حملے صرف عسکری کامیابیاں نہیں بلکہ فلسطینی قوم کے صبر، استقامت اور مزاحمت کا مظہر ہیں۔ القسام بریگیڈز کی جانب سے قابض افواج کے خلاف یہ کارروائیاں اس امر کا پیغام ہیں کہ فلسطینی قوم اپنے خون سے آزادی کی شمع روشن رکھے گی اور غاصب اسرائیل کے کسی بھی ظلم کے آگے نہ جھکے گی نہ رکے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: القسام بریگیڈز نے جولائی 2025ء کو مجاہدین نے دشمن کے کر دیا
پڑھیں:
صیہونی فوج قبضہ کرنے کیلئے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل
اسرائیلی فوج کے اس آپریشن کی مختلف ممالک نے شدید مذمت کی ہے اور خود اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامر بھی اسکی مخالفت کرچکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اس آپریشن سے اسرائیلی قیدیوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ کئی ہفتوں سے جاری فضائی بمباری اور اونچی عمارتیں تباہ کرنے کے بعد اسرائیلی فوج قبضہ کرنے کیلئے بلٓاخر ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل ہوگئی، ساتھ ہی طیاروں سے شہر پر بمباری کی جا رہی ہے۔ اس صورتحال میں امریکی وزیر خارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ جنگ کا سفارتی حل ممکن نظر نہیں آتا۔ مارکو روبیو سے پہلے صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی تھی کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی سے متعلق ڈیل بہت جلد ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔ غزہ شہر میں اسرائیل کی پچھلے دو برسوں میں یہ پہلی کارروائی ہے، فضائی بمباری کے سبب غزہ شہر کے تین لاکھ مکین پہلے ہی جنوب کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی حکام کا خیال تھا کہ رفاہ کی طرح یہ شہر بھی زیادہ تر خالی کرا لیا جائے گا، تاہم سات لاکھ سے زائد شہری اب بھی غزہ شہر میں مقیم ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اب اس شہر میں بھی فلسطینیوں کی نسل کشی کی جائے گی۔ اسرائیلی فوج کے اس آپریشن کی مختلف ممالک نے شدید مذمت کی ہے اور خود اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامر بھی اس کی مخالفت کرچکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اس آپریشن سے اسرائیلی قیدیوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہو جائیں گے، اسرائیلی فوج کو بھاری جانی نقصان کا خدشہ ہے اور حماس کو ختم کرنے کی کوشش ناکام ہوسکتی ہے۔
امریکی صدر کے مطابق اس آپریشن کے جواب میں حماس نے تمام اسرائیلی قیدیوں کو سرنگوں سے باہر نکال لیا ہے اور اب انہیں اسرائیل کی اس زمینی کارروائی کیخلاف ڈھال کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ قیدیوں اور لاپتا اسرائیلیوں کے عزیزوں نے غزہ شہر پر اسرائیلی فوج کے حملے پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کے گھر کے قریب مظاہرہ کیا اور کہا کہ اس آپریشن نے سات سو دس روز سے قید افراد کے زندہ بچنے کی آخری امید بھی ختم کر دی ہے اور اس پوری صورتحال کے ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ہیں۔