data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سوات: کمشنر مالاکنڈ ڈویژن عابد وزیر نے سانحہ سوات سے متعلق انکوائری رپورٹ انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش کر دی، کمشنر مالاکنڈ انکوائری کمیٹی کے روبرو پیش ہوئے اور تحریری رپورٹ جمع کراتے ہوئے واقعے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کمشنر نے بتایا کہ واقعے کے روز ہوٹل گارڈ نے سیاحوں کو دریا میں جانے سے منع کیا تھا، سیاح ہوٹل کے پیچھے کی جانب سے دریا میں چلے گئے، دریائے سوات میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی تھی اور واقعے کے روز خوازہ خیلہ کے مقام پر پانی کی مقدار 77 ہزار 782 کیوسک تک جا پہنچی تھی۔

کمیٹی کے سوال پر کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام اور سیاحت کے تحفظ کے لیے کیا حکمت عملی اپنائی جائے، کمشنر نے جواب دیا کہ سیاحت ایک باقاعدہ شعبہ ہے جس کی نگرانی تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (TMA) کا کام نہیں، سوات میں سیاحت کے شعبے کو اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے حوالے کرنا چاہیے تاکہ سیاحتی مقامات کی بہتر نگرانی اور دیکھ بھال ممکن ہو سکے۔

دریاؤں اور ندی نالوں میں ممکنہ طغیانی سے پیشگی خبردار کرنے کے اقدامات سے متعلق سوال پر کمشنر نے کہا کہ جدید ارلی وارننگ سسٹم کے قیام پر کام جاری ہے، اس مقصد کے لیے غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ (GIKI) اور ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (WWF) سے تعاون لیا جا رہا ہے، جی آئی کے جدید وارننگ سسٹم تیار کر رہا ہے جسے حساس مقامات پر نصب کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق واقعے کے روز صبح 9 بج کر 45 منٹ پر پانی کی سطح اچانک بڑھنے کے بعد ریسکیو کو کال کی گئی، جس پر امدادی ٹیمیں 20 منٹ بعد، 10 بج کر 5 منٹ پر موقع پر پہنچ گئیں، ریسکیو ٹیموں نے موقع پر موجود 17 پھنسے ہوئے سیاحوں میں سے 4 کو فوری طور پر بچا لیا۔

کمشنر نے بتایا کہ محکمہ موسمیات اور دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے شدید بارش اور ممکنہ سیلاب کے الرٹ پہلے ہی موصول ہو چکے تھے، جنہیں ضلعی اور تحصیل سطح کے اداروں تک پہنچا دیا گیا تھا، اور تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا تھا۔

سانحہ سوات کے حوالے سے انکوائری کمیٹی نے مزید تحقیقات جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے تاکہ ذمہ داری کا تعین اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کمیٹی کے

پڑھیں:

اڑنگ کیل کے جنگل میں ریچھ کا حملہ، 1 شخص شدید زخمی

—فائل فوٹو

آزاد کشمیر کی وادیٔ نیلم کے سیاحتی مقام اڑنگ کیل کے جنگل میں ریچھ نے مقامی شخص پر حملہ کرکے اسے زخمی کر دیا۔

ایس ڈی ایم اے اور ریسکیو 1122 کے مطابق ریچھ نے مقامی شخص پر حملہ اس وقت کیا جب وہ اڑنگ کیل کے جنگل میں موجود تھا۔

قرۃ العین بلوچ پر ریچھ کے حملے کو لا پروائی قرار دینا افسوسناک ہے: سوشل ورکر ایس ٹوڈشے

سوشل ورکر ایس ٹوڈشے نے کہا ہے کہ لوکل اتھارٹیز گلوکارہ قرۃ العین بلوچ پر ریچھ کے حملے کے واقعے کو لاپروائی قرار دے رہی ہیں، اس واقعے کو لا پروائی قرار دینا اور ہرزہ سرائی افسوسناک ہے۔

ریچھ کے حملے میں مقامی شخص شدید زخمی ہوا جس کو فوری طورپر طبی امداد کے لیے ٹی ایچ کیو اسپتال کیل منتقل کیا گیا ہے۔

ریچھ کے حملے کے بعد حفاظتی انتظامات کے تحت وائلڈ لائف ٹیموں کو طلب کر لیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت: اسپتال میں خواتین ڈاکٹرآپس میں گتھم گتھا ہوگئیں
  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • میچ ریفری نے معذرت کرلی، آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی انکوائری کرائے گا، محسن نقوی
  • اڑنگ کیل کے جنگل میں ریچھ کا حملہ، 1 شخص شدید زخمی
  • ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
  • کمشنر کوگداگروں کیخلا ف کارروائی کی رپورٹ پیش
  • ائرپورٹ پرخودکش حملہ کیس کی سماعت 22ستمبرتک ملتوی
  • تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے
  • عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں محمود الرشید کی ضمانت خارج کردی
  • اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط