Jasarat News:
2025-09-17@23:48:02 GMT

بچوں میں بڑھتا ہوا شوگر کا مرض

اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان میں صحت کے شعبے کو درپیش مسائل میں اب ایک اور خطرناک پہلو شدت اختیار کر رہا ہے، جو کہ محض نوجوانوں یا بڑوں تک محدود نہیں بلکہ اب کمسن بچوں کو بھی لپیٹ میں لے رہا ہے، اور وہ ہے ’’ذیابیطس‘‘ یعنی شوگر کا مرض۔ حالیہ رپورٹوں اور مشاہدات سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان میں بچوں میں ذیابیطس کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ ایک ایسا رجحان ہے جو نہ صرف والدین کے لیے بلکہ پورے معاشرے کے لیے تشویشناک ہے۔ شوگر کے مریض کی خبریں محض اب گھر گھر کی ہے۔ ہزاروں گھروں کی ہے، لیکن جہاں والدین اب اس پریشانی سے دوچار ہیں کہ اْن کے چھوٹے بچے بھی انسولین ڈپنڈنٹ ذیابیطس (ٹائپ 1) یا غیر صحت مند طرزِ زندگی کے باعث ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر پاکستان اس وقت ذیابیطس کے مریضوں کی شرح کے حوالے سے بدترین مقام یعنی پہلا نمبر حاصل کر چکا ہے۔ یہ حقیقت محض اعداد و شمار نہیں بلکہ ایک قومی المیہ ہے کہ بحیثیت قوم ہم کس طرف جدید دنیا کی دلکشی سے متاثر ہوکر جارہے ہیں، شوگر کا مرض ایک دائمی بیماری ہے جو صرف جسمانی صحت ہی نہیں بلکہ معاشی اور نفسیاتی زندگی کو بھی متاثر کرتی ہے۔ اور جب یہ مرض بچوں کو اپنی لپیٹ میں لیتا ہے تو ایک مکمل خاندان متاثر ہوتا ہے۔ اس بڑھتے ہوئے بحران کی بڑی وجوہات میں غیر متوازن خوراک، جسمانی سرگرمیوں کی کمی، مسلسل اسکرین ٹائم، فاسٹ فوڈ کا بڑھتا رجحان، اور نیند کے غیر متوازن اوقات شامل ہیں۔ اگرچہ جینیاتی عوامل بھی اثرانداز ہو سکتے ہیں، لیکن زیادہ تر کیسز میں مسئلہ طرزِ زندگی کی خرابی کا ہے۔ آج کے بچے کھیل کے میدان سے زیادہ موبائل اسکرین کے ساتھ وقت گزارتے ہیں۔ ناشتے میں پروسیسڈ اشیاء، لنچ میں فاسٹ فوڈ اور رات کو سونے سے قبل چاکلیٹ اور کولڈ ڈرنکس، یہ سب کچھ ایک ’شوگر بم‘ ہے جو آہستہ آہستہ پھٹتا ہے اور جسم کو اندر سے تباہ کر دیتا ہے۔ اس لیے وقت آ چکا ہے کہ ہم بحیثیت قوم ایک بڑی اور سنجیدہ تبدیلی کی طرف بڑھیں۔ ہمیں اپنے اور اپنے بچوں کے طرزِ زندگی پر نظرثانی کرنی ہوگی۔ والدین کو چاہیے کہ بچوں کے معمولات میں جسمانی سرگرمی کو شامل کریں، صحت بخش خوراک کو ترجیح دیں، اور میٹھے مشروبات و جنک فوڈ سے بچوں کو دور رکھیں۔ اسکولوں میں بھی صحت سے متعلق تعلیم کو نصاب کا حصہ بنایا جانا چاہیے تاکہ بچے خود بھی اپنے جسم کی ضروریات کو سمجھ سکیں۔ حکومت اور طبّی اداروں کو چاہیے کہ وہ بچوں میں ذیابیطس کے بارے میں آگاہی مہمات شروع کریں، اور والدین کے لیے آسان ٹیسٹنگ اور مشورہ سازی کی سہولتیں فراہم کریں۔ ہمیں صرف مرض کے علاج پر نہیں بلکہ اس کی روک تھام پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ بچوں میں شوگر کا بڑھتا ہوا مرض ایک الارم ہے، اگر ہم نے بروقت اقدام نہ کیا تو یہ خاموش قاتل ہماری آنے والی نسلوں کو گھائل کر دے گا۔ ابھی بھی وقت ہے، طرزِ زندگی بدلیے، آگہی پیدا کیجیے اور صحت مند کل کی طرف قدم بڑھائیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نہیں بلکہ بچوں میں شوگر کا

پڑھیں:

پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم حیدر پنجوتھا نے اعتراف کیاہے کہ جو لوگ پی ٹی آئی رہنما عمران خان کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ نہیں کرتے وہ خود جوابدہ ہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں مسلم لیگ ن کے رہنما کوثر کاظمی نے عمران خان کے ٹویٹ کا ذکر کیا اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی پارٹی کی قیادت سے استدعا کی ہے کہ میرے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا کریں،  جو پی ٹی آئی کی قیادت عمران خان کو ری ٹویٹ نہیں کر رہی وہ جانتی ہے کہ عمران خان کی زبان جنرل عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے خلاف ہے۔

جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس، عمران خان ویڈیو لنک پر پیش ہونگے

اس پر اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے جب پی ٹی آئی کاموقف جاننا چاہا تو  نعیم حیدر پنجوتھا نے جواب دیا کہ  جو پی ٹی آئی کے لوگ عمران خان کو ری ٹویٹ نہیں کرتے وہ خود جوابدہ ہیں، بہرحال یہ حقیقت ہے کہ عمران خان کو یہ کہنا پڑا ہے۔؎

مزید :

متعلقہ مضامین

  • شوگر کے مریضوں کے لیے مورنگا (سہانجنا) کے 6 حیرت انگیز فوائد
  • اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے: خواجہ آصف
  • سیگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے، تحقیق
  • پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 
  • انقلاب – مشن نور
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • پنجاب حکومت نے ہڑپہ میوزیم میں چار نئی گیلریوں کا افتتاح کر دیا
  • بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی
  •  اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
  • پھل کھائیں یا جوس پئیں؟ ماہرین نے فائدے اور نقصانات بتا دیے