بھارت بند 2025: 25 کروڑ مزدور مودی حکومت کی ‘مزدور دشمن’ پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
بھارت میں 25 کروڑ سے زائد مزدوروں اور کسانوں نے نریندر مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں، مزدور قوانین میں ترمیم، بے روزگاری، اور عوامی اثاثوں کی نجکاری کے خلاف ‘بھارت بند’ کے نام سے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا۔
اس ہڑتال نے بھارت میں بینکوں، تعمیراتی کام، صنعتی پیداوار، ڈاک خدمات اور ٹرانسپورٹ جیسے اہم شعبوں کو مکمل طور پر معطل کر دیا۔ لاکھوں افراد نے سڑکوں پر آ کر مرکزی حکومت کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیے: بھارتی معیشت کو بڑاجھٹکا،امریکا کیساتھ تجارت پر 10فیصد ٹیرف عائد ہوگا
یہ احتجاج 10 مرکزی ٹریڈ یونینوں اور کسان تنظیموں کی مدد سے منظم کیا گیا تھا۔ مظاہرین نے حکومت کے نئے لیبر کوڈز کو ‘مزدور دشمن’ قرار دیتے ہوئے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان نئے قوانین کے تحت کام کے اوقات میں اضافہ کیا گیا ہے، ہڑتال کا حق محدود کر دیا گیا ہے، محنت کشوں کو قانونی تحفظ سے محروم کر دیا گیا ہے، اور ایک غیر منصفانہ پنشن نظام نافذ کیا گیا ہے۔
مودی حکومت کے معاشی ایجنڈے کے خلاف بھی سخت آوازیں بلند ہوئیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت ایک منظم طریقے سے ملک کے عوامی اثاثے، جن میں ریلویز، بینک، کوئلہ صنعت، اور دیگر ادارے شامل ہیں، نجی کارپوریشنوں کے حوالے کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کروڑوں نوجوان بے روزگار ہیں، سرکاری نوکریوں کی لاکھوں آسامیاں خالی پڑی ہیں، اور محنت کش مستقل روزگار، منصفانہ اجرت، اور مہنگائی کے خلاف تحفظ کے لیے ترس رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کیخلاف لاکھوں مزدور سڑکوں پر آگئے، بھارت بھر میں ہڑتال
احتجاج کے دوران ایک ہولناک مثال آسام کے ضلع دھوبری سے سامنے آئی، جہاں عدانی گروپ کے 3,500 میگاواٹ پاور پلانٹ کے لیے 2 دو ہزار سے زائد مسلم خاندانوں کے گھر بلڈوز کر دیے گئے۔ مظاہرین نے اسے ‘کارپوریٹ ریاستی جبر’ اور ‘فرقہ وارانہ بے دخلی’ کی ایک افسوسناک مثال قرار دیا۔
‘بھارت بند’ کا سب سے زیادہ اثر کیرالہ، مغربی بنگال، اوڈیشہ اور بہار میں دیکھا گیا۔ ان ریاستوں میں ریل کی پٹریاں بند کر دی گئیں، بازار مکمل طور پر بند رہے، سڑکیں سنسان ہو گئیں اور لاکھوں افراد نے صنعتی و خدماتی اداروں میں کام بند کر دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
baharat band 2025 بھارت بند 2025 حقوق مزدور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت بند 2025 مودی حکومت بھارت بند کے خلاف کر دیا گیا ہے
پڑھیں:
‘یہ پُرامن عزم کی علامت ہے،’ ترکی کیخلاف برسرپیکار کرد تںطیم نے اپنا اسلحہ نذر آتش کردیا
کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے جنگجوؤں نے شمالی عراق میں اپنے ہتھیار نذرِ آتش کر دیے، جو ترکی میں اپنی 4 دہائیوں پر محیط مسلح بغاوت کے خاتمے کا ایک علامتی اظہار تھا۔
یہ تقریب عراق کے صوبہ سلیمانیہ کے قصبے دکان میں منعقد ہوئی جس میں پی کے کے کے تقریباً 30 مسلح جنگجوؤں نے حصہ لیا، جن میں نصف تعداد خواتین کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: ترکیہ کے خلاف سرگرم ’کردستان ورکرز پارٹی‘ کی تحلیل، پاکستان کا خیرمقدم
جنگجوؤں نے اپنی رائفلز، گولہ بارود کی بیلٹیں اور دیگر ہتھیار ایک بڑے دیگ نما برتن میں رکھ کر نذرِ آتش کردیا۔
تقریب کے دوران پی کے کے کی سینیئر کمانڈر بیسے ہوزات نے کہا کہ ہم اپنی مرضی سے اپنے ہتھیار تباہ کر رہے ہیں، یہ خیر سگالی اور پُرامن عزم کی علامت ہے۔
یہ پیش رفت پی کے کے کے قید رہنما عبداللہ اوجلان کی اپنی تنظیم سے اپیل کے بعد سامنے آئی جس میں انہوں نے تنظیم کو تحلیل کرنے اور مسلح جدوجہد ترک کرنے کا حکم دیا تھا۔ بدھ کو نشر ہونے والے ایک وڈیو پیغام میں اوجلان نے کہا کہ مجھے سیاست کی طاقت اور معاشرتی امن پر یقین ہے نہ کہ ہتھیاروں پر۔
یہ بھی پڑھیے: کرد عسکریت پسند تنظیم ’پی کے کے‘ کی تحلیل، اگلا مرحلہ کیا ہوگا؟
پی کے کے نے 1984 میں ترکی کے جنوب مشرقی علاقوں میں ایک آزاد کرد ریاست کے قیام کے مقصد سے مسلح بغاوت شروع کی تھی۔ اس تنازع میں اب تک 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ یہ تنازع ترکی پر بھاری معاشی بوجھ اور سماجی تناؤ کا سبب بھی بنا ہے۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ پی کے کے مکمل طور پر کب اور کس طریقے سے ہتھیار ڈالے گی تاہم ستمبر تک مکمل غیر مسلح ہونے کا عمل متوقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
kurdistan pkk اسلحہ اسلحہ جمع بغاوت کرد کردستان