پشاور ، مرغی کی قیمت میں غیرمعمولی اضافہ،شہریوں میں تشویش
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
پشاور( نیوز ڈیسک) پشاور میں مہنگائی کا جن قابو میں نہیں آرہا ہے، زندہ مرغی کی قیمت میں پانچ دن میں 90 روپے فی کلو کا اضافہ ہوگیا ہے، جس کے بعد مرغ منڈی میں نرخ 450 روپے تک پہنچ گئے۔
پشاور میں مہنگائی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی، مرغی کی قیمتوں کا گراف دوبارہ اوپر جانے لگا، پانچ دنوں میں زندہ مرغی کی قیمت 90 روپے اضافے سے 450 روپے اور گوشت 575 سے بڑھ کر 720 روپے کلو ہوگیا۔
ڈیلرز کا کہنا ہے کہ قیمتیں بڑھنے کی وجہ پنجاب کے پولٹری فارم میں مرغیوں کی کمی ہے جبکہ فی دن کا چوزہ بھی مہنگا ملنا مرغی کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔
ڈیلرز کے مطابق مرغی کے ریٹ پنجاب میں کھلتے ہیں اور ضلعی انتظامیہ ٹرانسپورٹریشن اور دیگر اخراجات لگا کر ہر روز نرخ مقرر کرتی ہے۔
مزید پڑھیں :حمیرا اصغر کی آخری گفتگو اور کرایہ؟فلیٹ مالک کا بڑاانکشاف
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مرغی کی قیمت
پڑھیں:
سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
لاہور:سیکریٹری ماحولیات پنجاب صلوت سعید کی ہدایات پر سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ترجمان ادارہ ماحولیات پنجاب ساجد بشیر کے مطابق گزشتہ آٹھ ماہ میں ای بائیکس کی تعداد 1248 تک پہنچ گئی، صرف اگست 2025 میں 755 نئی ای بائیکس رجسٹرڈ ہوئیں۔
ترجمان نے بتایا کہ ای بائیکس کے استعمال سے شور، دھوئیں اور ٹریفک دباؤ میں نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے۔ اسکیم کے تحت شہریوں کو 5 گرین کریڈٹ کی سہولت حاصل ہے، جس کے تحت ای بائیک کی خریداری اور پروگرام کے ساتھ رجسٹر کروانے پر 50 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔ یہ رقم براہ راست شہری کے بینک اکاؤنٹ یا موبائل والٹ میں منتقل کی جاتی ہے۔
مزید کہا گیا کہ دوسری قسط کے 50 ہزار روپے کے اجرا کے لیے 6 ماہ میں 6 ہزار کلومیٹر چلانا لازمی ہے، جس کا ریکارڈ گرین کریڈٹ ایپ پر اپ لوڈ کرنا ہوگا۔ اس طرح مجموعی طور پر ایک لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔
ساجد بشیر کے مطابق ای بائیکس ماحول دوست اور کم اخراج والی ٹرانسپورٹ کا مستقبل ہیں، جبکہ پروگرام کے ذریعے سالانہ ہزاروں ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی متوقع ہے۔ پنجاب حکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک صوبے کی 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک پر منتقل کیا جائے۔