ایرانی فوج سے منسلک عمارت میں زوردار دھماکہ،ایک اور نامور ایرانی جنرل مبینہ طور پر جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
تہران (اوصاف نیوز)ایرانی شہرتہران کے مغربی علاقے چِتگَر جھیل کے قریب واقع بلند و بالا رہائشی عمارت، جسے جوڈیشری ٹاور کہا جاتا ہے میں زوردار دھماکہ ، دھماکے سے قریبی عمارتیں بھی لرزگئیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق دھماکے کے باعث عمارت کے ایک اپارٹمنٹ کو شدید نقصان پہنچا جو کہ ایرانی مسلح افواج سے منسلک بتایا جارہا ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رپورٹس کے مطابق یہ رہائشی کمپلیکس ایرانی مسلح افواج سے منسلک ہے، غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں ایرانی مسلح افواج کے ایک اہم جنرل کے جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی وجہ مبینہ طور پر ڈرون حملہ ہو سکتی ہے تاہم ایرانی حکام نے تاحال اس کی باضابطہ تصدیق یا تردید نہیں کی۔ مقامی میڈیا کی بعض رپورٹس میں اسے گیس لیکیج کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
مون سون طوفانی بارشیں، فضائی آپریشن متاثر، کئی پروازیں منسوخ، درجنوں تاخیر کا شکار
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم یہ مذاکرات اسی صورت میں ممکن ہوں گے جب ایران کے حقِ یورینیم افزودگی کا احترام کیا جائے۔ عراقچی کے مطابق ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام پر بات چیت کا خواہاں ہے لیکن ملکی دفاعی نظام اور میزائل پروگرام کسی صورت مذاکرات کا حصہ نہیں بنائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کے عمل سے دستبردار نہیں ہوگا اور امریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی شرائط ناقابلِ قبول ہیں۔ ان کے بقول ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا خواہاں ہے جو اس کے قومی مفادات کے مطابق ہو۔
ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل–ایران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جوہری سرگرمیوں سے متعلق دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایران نے اس کے باوجود زور دیا ہے کہ وہ پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے لیے پرعزم ہے اور سفارتی راستے سے تمام تنازعات کے حل پر یقین رکھتا ہے۔
(ماخذ: تسنیم نیوز، اشراق الاوسط)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں