Juraat:
2025-07-05@17:26:16 GMT

(غزہ)صہیونی فوج کے حملوں میں 42 مسلمان شہید

اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT

(غزہ)صہیونی فوج کے حملوں میں 42 مسلمان شہید

27 گھنٹوں میں بمباری ، خیمہ بستیوں اور اسکولوں پر نشانہ ،امدادی قطاروں پربھی حملے
رہائشی عمارتوں اور مکانات پر براہ راست نشانہ ،وسطی غزہ میں فضائی حملوں کا سلسلہ جاری

اسرائیلی جارحیت نے غزہ کی پٹی کو ایک بار پھر انسانی لاشوں کا میدان بنا دیا ہے۔ گزشتہ 27گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائیہ اور توپ خانے کی بمباری نے کم از کم42فلسطینیوں کی جان لے لی، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔یہ ہلاکتیں 3 جولائی کی دوپہر سے شروع ہوئیں اور 4جولائی شام 5بجے تک جاری رہیں۔ پہلا خونریز حملہ خان یونس کے جنوبی علاقے میں سہ پہر کے وقت کیا گیا، جہاں ایک رہائشی عمارت کو براہ راست نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد جاں بحق ہوئے۔اسی روز رات گئے دیر البلح اور المغازی کیمپ میں بھی رہائشی گھروں پر حملے کیے گئے، جن میں مزید نو شہری شہید ہوئے۔ شہدا میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔اگلے دن صبح 6بجے کے بعد بمباری کا نیا سلسلہ شروع ہوا۔ رفح کے مشرقی علاقے میں خوراک اور پانی کی تلاش میں نکلنے والے شہریوں پر اچانک میزائل داغے گئے، جس سے کم از کم آٹھ افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔النصیرات کیمپ کے قریب اقوام متحدہ کے ایک اسکول پر بھی بمباری کی گئی، جہاں مقامی مہاجرین نے پناہ لے رکھی تھی۔ حملے میں چھ شہری شہید ہوئے۔ مقامی ذرائع اور اسپتال حکام کے مطابق اسکول میں کوئی مزاحمتی سرگرمی نہیں تھی اور جاں بحق ہونے والے تمام افراد عام شہری تھے۔بیت لاحیا، الشجاعیہ اور وسطی غزہ میں بھی دن بھر وقفے وقفے سے فضائی حملے ہوتے رہے، جن میں مزید 13افراد شہید ہوئے۔ بعض علاقوں میں ملبے تلے پھنسے زخمیوں کو نکالنے کا کام مقامی افراد نے خود کیا، کیوں کہ امدادی عملہ رسائی نہ ہونے کے باعث متاثرہ مقامات تک نہیں پہنچ سکا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

ایران کا ایٹمی پروگرام ختم نہیں ہوا، امریکی حملوں پر پینٹاگون کی نئی رپورٹ آ گئی

امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے اعتراف کیا ہے کہ حالیہ امریکی فضائی حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو صرف 1 سے 2 سال تک پیچھے دھکیلا ہے۔

یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کے برعکس ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکی حملوں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو "کئی دہائیوں" تک روک دیا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا: ’’ہم نے کم از کم ایک سے دو سال تک ان کے پروگرام کو بڑھنے سے روکا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہماری انٹیلی جنس کے مطابق ایران کی کئی تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔‘‘

22 جون کو امریکہ نے بی ٹو بمبار طیاروں کے ذریعے ایران کی تین بڑی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے۔ ان حملوں میں بنکر بسٹر بم اور 20 سے زائد ٹام ہاک کروز میزائل استعمال کیے گئے۔

اس کے باوجود امریکی خفیہ ادارے کی ابتدائی رپورٹس کے مطابق یہ حملے پروگرام کو صرف چند مہینوں یا ایک سے دو سال پیچھے لے گئے ہیں۔

دوسری جانب امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگزیتھ کا کہنا ہے کہ فی الحال ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ ایران نے افزودہ یورینیم کو ان حملوں سے قبل کسی اور مقام پر منتقل کیا ہو۔

صدر ٹرمپ بدستور اپنے مؤقف پر قائم ہیں کہ: ’’یہ حملے تباہ کن تھے، ایران کا ایٹمی ڈھانچہ مکمل تباہ ہوچکا ہے۔‘‘


 

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری، اسکول سمیت مختلف حملوں میں 14 فلسطینی شہید
  • حماس جنگ بندی مذاکرات پر تیار، غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 18 افراد شہید
  • غزہ میں وحشت زدہ یہودی فوج کی درندگی (175 مسلم شہید)
  • غزہ، اسرائیلی حملے میں فلسطینی فٹبالر مہند اللیلی شہید
  • غزہ کے مسلمانوں پر اسرائیلی فوج کی درندگی برقرار(114 شہید)
  • غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں اور فائرنگ سے 82 فلسطینی ہلاک
  • ایران کا ایٹمی پروگرام ختم نہیں ہوا، امریکی حملوں پر پینٹاگون کی نئی رپورٹ آ گئی
  • اسرائیل کا فضائی حملہ، انڈونیشن ہسپتال کے ڈائریکٹر مروان سلطان اہلیہ بچوں سمیت 67 افراد شہید
  • خیبر پختونخوا: رواں سال دہشتگردی کے واقعات میں 860 افراد شہید و زخمی ہوئے