(غزہ)صہیونی فوج کے حملوں میں 42 مسلمان شہید
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
27 گھنٹوں میں بمباری ، خیمہ بستیوں اور اسکولوں پر نشانہ ،امدادی قطاروں پربھی حملے
رہائشی عمارتوں اور مکانات پر براہ راست نشانہ ،وسطی غزہ میں فضائی حملوں کا سلسلہ جاری
اسرائیلی جارحیت نے غزہ کی پٹی کو ایک بار پھر انسانی لاشوں کا میدان بنا دیا ہے۔ گزشتہ 27گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائیہ اور توپ خانے کی بمباری نے کم از کم42فلسطینیوں کی جان لے لی، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔یہ ہلاکتیں 3 جولائی کی دوپہر سے شروع ہوئیں اور 4جولائی شام 5بجے تک جاری رہیں۔ پہلا خونریز حملہ خان یونس کے جنوبی علاقے میں سہ پہر کے وقت کیا گیا، جہاں ایک رہائشی عمارت کو براہ راست نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد جاں بحق ہوئے۔اسی روز رات گئے دیر البلح اور المغازی کیمپ میں بھی رہائشی گھروں پر حملے کیے گئے، جن میں مزید نو شہری شہید ہوئے۔ شہدا میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔اگلے دن صبح 6بجے کے بعد بمباری کا نیا سلسلہ شروع ہوا۔ رفح کے مشرقی علاقے میں خوراک اور پانی کی تلاش میں نکلنے والے شہریوں پر اچانک میزائل داغے گئے، جس سے کم از کم آٹھ افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔النصیرات کیمپ کے قریب اقوام متحدہ کے ایک اسکول پر بھی بمباری کی گئی، جہاں مقامی مہاجرین نے پناہ لے رکھی تھی۔ حملے میں چھ شہری شہید ہوئے۔ مقامی ذرائع اور اسپتال حکام کے مطابق اسکول میں کوئی مزاحمتی سرگرمی نہیں تھی اور جاں بحق ہونے والے تمام افراد عام شہری تھے۔بیت لاحیا، الشجاعیہ اور وسطی غزہ میں بھی دن بھر وقفے وقفے سے فضائی حملے ہوتے رہے، جن میں مزید 13افراد شہید ہوئے۔ بعض علاقوں میں ملبے تلے پھنسے زخمیوں کو نکالنے کا کام مقامی افراد نے خود کیا، کیوں کہ امدادی عملہ رسائی نہ ہونے کے باعث متاثرہ مقامات تک نہیں پہنچ سکا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
اسرائیلی فضائیہ کا یمن کی بندرگاہ حدیدہ پر حملہ، بارہ بمباریوں کی تصدیق
اسرائیلی فضائیہ نے یمن کی اہم بندرگاہ حدیدہ پر شدید بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ حوثی تحریک کے زیر انتظام ٹی وی چینل ”المسیرہ“ کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے 12 فضائی حملے حدیدہ کی بندرگاہ اور اس کے اطراف کیے گئے۔
عرب خبررساں ادارے خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب اسرائیلی فورسز نے مقامی رہائشیوں کو علاقے سے انخلا کی وارننگ جاری کی تھی۔
پہلے صنعا، پھر الجوف، اب حدیدہ
یہ حملے صنعا اور الجوف پر اسرائیلی حملوں کے چند دن بعد سامنے آئے ہیں۔ یمن کے حوثی عسکری ترجمان یحییٰ سریع کے مطابق، یمنی فضائی دفاع اس وقت اسرائیلی طیاروں کی جارحیت کا مقابلہ کر رہا ہے۔ ان کے بقول، دفاعی نظام حملوں کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
حوثیوں کا ردعمل اور پس منظر
حوثی گروپ، جو یمن کے بڑے حصے پر کنٹرول رکھتا ہے، نے حالیہ مہینوں میں بحیرہ احمر میں کئی بین الاقوامی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں سے یکجہتی کے طور پر پیش کیا گیا۔
یاد رہے کہ حوثی فورسز کی جانب سے اسرائیل کی طرف کئی بیلسٹک میزائل اور ڈرونز داغے گئے تھے، جنہیں اسرائیل نے راستے میں ہی تباہ کر دیا۔ اسرائیل نے ان حملوں کو اپنے خلاف “جارحیت” قرار دیتے ہوئے یمنی علاقوں میں جوابی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، جن میں اب حدیدہ بھی شامل ہو گیا ہے۔
حدیدہ: ایک اہم اسٹریٹیجک مقام
حدیدہ بندرگاہ بحیرہ احمر پر یمن کی سب سے اہم بندرگاہوں میں شمار ہوتی ہے۔ یہاں سے ملک میں انسانی امداد، خوراک، ایندھن اور دیگر ضروری سامان کی ترسیل کی جاتی ہے۔ اس بندرگاہ پر حملے نے نہ صرف یمن میں جاری بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے بلکہ علاقائی کشیدگی میں بھی اضافہ کیا ہے۔