UrduPoint:
2025-11-03@04:17:37 GMT

غزہ پٹی سے حماس کا خاتمہ ہو گا، نیتن یاہو

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

غزہ پٹی سے حماس کا خاتمہ ہو گا، نیتن یاہو

غزہ پٹی سے حماس کا خاتمہ ہو گا، نیتن یاہو اسرائیل پر دباؤ کے لیے یورپی یونین متحرک
اسرائیل پر دباؤ کے لیے یورپی یونین متحرک

یورپی یونین غزہ پٹی میں امدادی سامان کی فراہمی کے معاہدے کی ناکامی کی صورت میں اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک لائحہ عمل طے کر رہی ہے، جس میں ان ممالک کو شامل کیا جا رہا ہے، جو اسرائیل پر دباؤ ڈال سکتے ہیں۔


یورپی یونین کی جانب سے اسرائیل پر دباؤ کے لیے بنائے جانے والے اس لائحہ عمل میں متعدد دیگر اقدامات بھی تجویز کیے گئے ہیں، جن میں تجارتی مراعات کی معطلی، اسلحے کی برآمد پر پابندی اور اسرائیل کی یورپی یونین کے ’’ہورائزن تحقیقاتی فنڈنگ پروگرام‘‘ تک رسائی روکنا شامل ہیں۔

(جاری ہے)


دیگر ممکنہ اقدامات میں اسرائیلی شہریوں کے لیے یورپی یونین میں داخلے کی شرائط کو سخت کرنا اور ان سیاست دانوں پر پابندیاں عائد کرنا شامل ہیں، جنہیں غزہ پٹی میں تباہ کن انسانی صورتحال کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔


یورپی یونین اور اسرائیل کے درمیان فضائی آمدورفت کے معاہدے پر نظرثانی، جس نے دونوں کے درمیان براہ راست پروازوں کی راہ ہموار کی، بھی ممکنہ دباؤ کے ایک ذریعے کے طور پر زیر غور ہے۔

ادارت: افسر اعوان، مقبول ملک

غزہ پٹی سے حماس کا خاتمہ ہو گا، نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے فلسطینی عسکری تنظیم حماس کو مکمل شکست دینے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ اب بھی 50 یرغمالی غزہ پٹی میں موجود ہیں، جن میں سے 20 زندہ ہیں۔


امریکی نشریاتی ادارے نیوز میکس کو جمعرات کے روز دیے گئے ایک انٹرویو میں نیتن یاہو کا کہنا تھا، ’’ہم ان درندوں کو شکست دیں گے اور اپنے یرغمالیوں کو واپس لائیں گے۔‘‘
اسرائیلی وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ چند دنوں میں باقی ماندہ یرغمالیوں میں سے 10 کو رہا کر دیا جائے گا، جو غزہ پٹی میں اس 60 روزہ جنگ بندی کے تحت ممکن ہو سکتا ہے، جس پر مذاکرات جاری ہیں۔


نیتن یاہو نے نیوز میکس کو بتایا کہ غزہ میں موجود 50 یرغمالیوں میں سے 20 یقینی طور پر زندہ ہیں مگر دیگر اب زندہ نہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت حماس ابتدائی طور پر 10 زندہ یرغمالیوں کو رہا کرے گی اور ہلاک شدگان میں سے تقریباً نصف کی لاشیں بھی اسرائیل کے حوالے کر دے گی۔
نیتن یاہو نے اس عزم کو دہرایا کہ وہ باقی تمام یرغمالیوں کو بھی، خواہ وہ زندہ ہوں یا مردہ، واپس لائیں گے۔


جمعرات کو واشنگٹن کے اپنے تین روزہ دورے کے اختتام پر نیتن یاہو نے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ جنگ کے مستقل خاتمے کے لیے بات چیت ممکنہ 60 روزہ جنگ بندی کے آئندہ آغاز پر شروع ہونے کی توقع ہے۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا، ’’اس مقصد کے حصول کے لیے، ہمیں کم از کم وہ شرائط درکار ہیں جو ہم نے طے کی ہیں۔ حماس ہتھیار ڈالے، غزہ پٹی کو غیر فوجی علاقہ بنایا جائے اور حماس کی کوئی بھی حکومتی یا عسکری صلاحیت باقی نہ رہے۔ یہ ہمارے بنیادی مطالبات ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اگر یہ مطالبات 60 روزہ فائربندی کے دوران مذاکرات کے ذریعے پورے نہ ہوئے، تو اسرائیل دوسرے طریقوں سے یعنی اپنی فوج کے ذریعے یہ مقاصد حاصل کرے گا۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیل پر دباؤ نیتن یاہو نے یورپی یونین غزہ پٹی میں دباؤ کے کے لیے

پڑھیں:

غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے

یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔

دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔

القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔

یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔

تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔

اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔

غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش