(سندھ بلڈنگ ) گلشن اقبال بلاک 5 میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
کھوڑو سسٹم کی سرپرستی میں اے ڈی آصف شیخ اور انسپکٹر عابد شاہ غیرقانونی امور کے سرپرست
پلاٹ نمبر A161اورA184 کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن تعمیر کے عوض خطیر رقم کی وصولی
سندھ بلڈنگ کھوڑو سسٹم گلشن اقبال می جاری ناجائز تعمیرات پر ڈی جی کی دانستہ چشم پوشی برقراراے ڈی آصف شیخ بلڈنگ انسپکٹر عابد شاہ کی انہدام سے محفوظ رکھنے کی اضافی وصولیاںبلاک 5 پلاٹ نمبر A161 اور A184 کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات علاقے کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل ۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج کھوڑو سسٹم کے تحت کراچی کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہیاور خطیر رقوم بٹورنے کے بعد رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن یونٹ اور دکانوں کی تعمیر کی چھوٹ دی جا رہی ہے جرآت سروے کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہشہر بھر میں جاری غیر قانونی تعمیرات سے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں گلشن اقبال کے بلاک 5 میں رہائشی پلاٹوں A161 اور A184 پر کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ بلڈنگ انسپکٹر عابد شاہ کے حفاظتی پیکج میں جاری ہیں ۔ ناجائز تعمیرات کو انہدام سے محفوظ رکھنے کے لئے اضافی وصولیاں کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ خلاف ضابطہ تعمیرات پر ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو نے دانستہ چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے جرآت سروے ٹیم کی جاری خلاف ضابطہ تعمیرات پر ڈی جی اسحاق کھوڑو سے موقف لینے کے لئے رابطے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ نہ ہو سکا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پر کمرشل پورشن
پڑھیں:
سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ
ویب ڈیسک:سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ کر دیا گیا۔
محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول سندھ نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کی تاریخ میں توسیع کے حوالے سے باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
نئے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نئی جدید سکیورٹی فیچرڈ نمبر پلیٹس کی آخری تاریخ اب 31 دسمبر 2025 ہے۔
واضح رہے کہ سندھ میں اجرک والی نمبر پلیٹس کی ڈیڈ لائن 31 اکتوبر کو ختم ہو چکی ہے۔
پنجاب بار کونسل کی 75 نشستوں کیلئے پولنگ جاری
دوسری جانب محکمہ ایکسائز کا بتانا ہے کہ سندھ بھر میں تقریباً 65 لاکھ موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں، صرف کراچی میں یہ تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
بیشتر شہری موٹر سائیکلیں خرید تو لیتے ہیں لیکن انہیں اپنے نام رجسٹرڈ نہیں کرواتے، بلکہ اوپن لیٹر پر ہی استعمال کرتے ہیں جو قانوناً جرم ہے۔