مریم نواز کا پی ٹی آئی خواتین کو توڑنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ تمام تر ظلم اور بربریت کے باوجود پی ٹی آئی کی خواتین رہنما ڈٹ کر کھڑی ہیں۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مریم نواز کا پی ٹی آئی کی خواتین کو توڑنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز ذاتی بغض میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہیں، وہ اتنا ہی ظلم کریں جتنا وہ کل خود بھی برداشت کرسکیں۔
محمد علی سیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو عام قیدیوں جیسی سہولیات سے بھی محروم رکھا جارہا ہے، مریم نواز کو بشریٰ بی بی سمیت تمام پی ٹی آئی خواتین سے ذاتی عناد ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ پنجاب حکومت 10 کھرب روپے کی مالی بےضابطگیوں کا جواب دینے سے قاصر ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی ہدایات پر بشریٰ بی بی کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے اور ان پر سختیاں مزید بڑھا کر ذہنی اذیت دی جارہی ہے۔ بشریٰ بی بی کو بانی پی ٹی آئی سے وفاداری کی سزا دی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یاسمین راشد قید میں کینسر جیسے موذی مرض سے نبرد آزما ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں آکسیجن جیسی بنیادی سہولت بھی میسر نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیف نے کہا مریم نواز پی ٹی آئی نے کہا کہ
پڑھیں:
بیرسٹر علی ظفر نے 17 سینیٹرز کے استعفے جمع کرادیے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں پارلیمانی لیڈر بیرسٹر علی ظفر نے اپنے 17 سینیٹرز کے استعفے جمع کروا دیے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ مجموعی طور پر 17 سینیٹر کے استعفے جمع کرا رہے ہیں، باقی بعد میں آجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کمیٹیوں کے اجلاس ہمارے بغیر بھی چل سکتے ہیں اور چلیں گے، استعفیٰ بطور احتجاج دے رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نے مزید کہاکہ ان استعفوں کے بعد ہمارے سینیٹرز کمیٹی اجلاسوں کا حصہ نہیں ہوں گے۔
بیرسٹر علی ظفر نے خود سمیت سینیٹر اعظم سواتی، سینیٹر فیصل جاوید، نور الحق قادری، مرزا محمد آفریدی، مشعال یوسفزئی، راجا ناصر عباس، عون عباس، فوزیہ ارشد، محسن عزیز کے استعفے جمع کرائے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سینیٹر ذیشان خانزادہ، دوست محمد، محمد ہمایوں مہمند، زرقہ سہروردی، سیف اللّٰہ خان نیازی، فلک ناز اور روبیا ناز کے استعفے شامل ہیں۔