افغان گمشدہ بچوں کو والدین سے ملانے میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی بڑی پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
لاہور:
چائلڈ پروٹیکشن بیورو پنجاب کی فیملی ٹریسنگ ٹیم نے افغانستان سے بھاگ کر پاکستان آنے والے دو بچوں کے والدین کو تلاش کرلیا، جس کے بعد دونوں بچوں کو قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد افغان رفیوجی سینٹر اسلام آباد کے حوالے کردیا گیا۔
چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کے سیشن جج امجد نذیر چوہدری نے بچوں کی حوالگی کے احکامات جاری کیے۔
رحمت اللہ نامی بچہ قندھار سے ایک ٹرک کے ذریعے پاکستان داخل ہوا، پشاور سے ہوتا ہوا چشتیاں پہنچا جہاں سے بہاولپور چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے اسے تحویل میں لے کر لاہور منتقل کیا۔ اس وقت اس کی عمر تقریباً 12 سال ہے۔ جبکہ حمزہ ولد شمس کو تھانہ سول لائنز لاہور کی حدود سے 31 اکتوبر 2024 کو ریسکیو کیا گیا تھا۔
چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو، سارہ احمد کے مطابق افغان بچوں رحمت اللہ اور حمزہ شمس کے والدین کو افغان ایمبیسی کے تعاون سے افغانستان کے شہروں جلال آباد اور قندھار میں تلاش کیا گیا۔ بچوں کو افغان رفیوجی سینٹر اسلام آباد کے ڈائریکٹر آصف زدران کے حوالے کیا گیا ہے، جو انہیں واپس افغانستان منتقل کرنے کے انتظامات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ گمشدہ اور بے سہارا بچوں کو ان کے خاندانوں تک پہنچانا ادارے کی اولین ترجیح ہے، اور اس مشن میں نہ صرف پنجاب بلکہ دیگر صوبوں اور افغانستان میں بھی کام کیا جارہا ہے۔
چیئرپرسن کے مطابق گزشتہ تین سال کے دوران چائلڈ پروٹیکشن بیورو تقریباً 100 افغان بچوں کو ان کے والدین اور رشتے داروں سے ملا چکا ہے، جن میں سے بیشتر بچے یا تو گھر سے بھاگے ہوئے تھے یا انسانی اسمگلنگ کا شکار بننے کے خطرے میں تھے۔
سارہ احمد کا کہنا تھا کہ بچوں کی بازیابی اور انہیں والدین تک پہنچانے کے لیے چائلڈپروٹیکشن بیورو، افغان حکومت، سفارتی مشنز اور مختلف صوبائی اداروں سے قریبی رابطے میں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چائلڈ پروٹیکشن بیورو بچوں کو
پڑھیں:
ایشیا کپ تنازع: دبئی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی آج ہونے والی پریس کانفرنس ملتوی
یو اے ای میں جاری ایشیا کپ میں بھارتی کھلاڑیوں کے ہاتھ نہ ملانے کا معاملہ سنگین تنازع کی شکل اختیار کر گیا، پی سی بی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی آج دبئی میں ہونے والی پریس کانفرنس ملتوی کردی۔
دبئی میں کھیلے گئے پاک بھارت میچ کے بعد بھارتی کھلاڑیوں کی جانب سے پاکستانی کرکٹرز سے ہاتھ نہ ملانے کے واقعے نے نئی کشیدگی پیدا کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر پاکستان نے ایشیا کپ کا بائیکاٹ کیا تو ایونٹ کو مالی طور پر کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اس واقعے پر سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے زمبابوے کے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو بقیہ ٹورنامنٹ سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا تھا۔
پی سی بی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اگر ریفری کو نہیں ہٹایا گیا تو قومی ٹیم ٹورنامنٹ سے دستبردار ہو سکتی ہے، تاہم حتمی فیصلہ حکومت سے مشاورت کے بعد ہوگا۔
اس سلسلے میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی وزیراعظم شہباز شریف سے اہم ملاقات ملاقات متوقع ہے، جس میں پاکستان کی آئندہ حکمت عملی طے کی جائے گی۔
ادھر بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی سی سی نے پی سی بی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے اینڈی پائی کرافٹ کو پورے ایشیا کپ سے ہٹانے کے بجائے صرف پاکستان کے میچز میں ویسٹ انڈیز کے رچی رچرڈسن کو ریفری مقرر کرنے کی تجویز دی ہے۔
واضح رہے کہ 14 ستمبر کو دبئی میں ہونے والے پاک بھارت میچ کے دوران بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے ٹاس کے وقت اور میچ کے بعد پاکستانی کپتان سلمان آغا سمیت کسی کھلاڑی سے مصافحہ نہیں کیا۔
بعد ازاں پاکستان ٹیم کے منیجر نوید اکرم چیمہ نے انکشاف کیا کہ یہ سب کچھ میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کی ہدایت پر کیا گیا تھا، جس نے مبینہ طور پر بھارتی بورڈ کے کہنے پر کھلاڑیوں کو ہاتھ ملانے سے روکا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے
بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے بھی پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ انہیں اپنی حکومت اور بورڈ کی ہدایت پر پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے روکا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں کھیلنے آئے ہیں، نہ کہ کسی سے ہاتھ ملانے کے لیے، اس لیے ہم نے وہی کیا جس کی ہدایت تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایشیا کپ تنازع پاک بھارت میچ پاکستان بھارت پی سی بی سنگین نوعیت محسن نقوی ہاتھ نہ ملاناے کا تنازع وی نیوز