سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
سٹی 42 : پنجاب پولیس محرم الحرام کو پرامن اور محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہے، سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کےخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے ۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض و نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کرنے کے 25 واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 20 مقدمات درج، 15 قانون شکن گرفتار کر لئے گئے۔ اسکے علاوہ فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 14 واقعات رپورٹ ہوئے۔
شمالی علاقہ جات میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ وٹس ایپ کے 02، جبکہ 09 واقعات دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ ہوئے۔
علاوہ ازیں گذشتہ 6 روز کے دوران سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 121 مقدمات درج، 134 افراد گرفتار ہو چکے ہیں ۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت، اشتعال انگیزی، فرقہ واریت کے مرتکب عناصر کسی رعائت کے مستحق نہیں، پنجاب پولیس سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی، قابل اعتراض مواد کی تشہیر کے مرتکب عناصر کی سرکوبی یقینی بنا رہی ہے۔
سکھر ؛ موبائل سروس بند
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پر قابل اعتراض مواد پنجاب پولیس
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی وضاحت: مساجد کے ائمہ کی رجسٹریشن سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
پنجاب حکومت نے صوبے میں مساجد کے ائمہ کی رجسٹریشن سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح تردید جاری کر دی ہے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق، سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ پنجاب میں ائمہ کرام کی رجسٹریشن اور خطبہ جمعہ کے لیے اجازت نامے کا کوئی نیا قانون یا ضابطہ متعارف کرایا گیا ہے، لیکن حقیقت میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ حکومت پنجاب نے ائمہ کرام یا علمائے دین کی رجسٹریشن سے متعلق کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے چلنے والی تمام خبریں جھوٹے پروپیگنڈے کا حصہ ہیں۔
حکومت نے عوام اور علما سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کی گمراہ کن اطلاعات پر کان نہ دھریں اور صرف سرکاری ذرائع سے تصدیق شدہ معلومات پر یقین کریں۔