کراچی:

پی ایس ایل فرنچائزز نے سینٹرل پول شیئر میں اضافے پر اعتراض مسترد کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں پبلک اکائونٹس کمیٹی میں آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پر یہ کہا گیا تھا کہ  چند برس قبل کرکٹ بورڈ نے فرنچائزز کا سینٹرل پول شیئر 95 فیصد کیا جس سے اسے اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق بدھ کو لاہور میں منعقدہ پی ایس ایل کی میٹنگ میں سی ای او سلمان نصیر نے فرنچائزز کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کی، دلچسپ بات یہ ہے کہ جس وقت یہ معاہدہ ہوا تب سلمان ہی بورڈ کی قانونی معاملات دیکھ رہے تھے، وہ ان دنوں سی او او پی سی بی بھی تھے۔

 ٹیم اونرز کا استدلال ہے کہ سب کچھ قانون کے مطابق ہوا، شیئر میں اضافے میں کوئی خلاف ضابطہ عمل شامل نہیں تھا، موجودہ انتظامیہ نے اس حوالے سے تحقیقات کا ابھی فیصلہ نہیں کیا۔

 یاد رہے کہ پی سی بی نے 2016 میں 10 سال کیلیے 5 پی ایس ایل فرنچائزز کے مالکانہ حقوق فروخت کیے تھے، اس میں پھر ملتان سلطانز کا اضافہ ہوا، مالی مسائل کی وجہ سے بعد میں اس کے اونرز تبدیل بھی ہوئے، یہ معاہدے 2025 تک برقرار رہے، اب 11 ویں ایڈیشن سے قبل ویلیویشن کے بعد فیس میں اضافہ ہوگا۔

فرنچائزز کا شروع سے موقف تھا کہ انہیں مالی نقصان کا سامنا ہے لہذا فنانشل ماڈل تبدیل کیا جائے، 2020 میں معاملہ عدالت بھی پہنچ گیا بعد میں دونوں پارٹیز نے خود ہی بات چیت سے تنازع حل کرنے پر اتفاق کیا۔

سابق چیئرمین احسان مانی اور سی ای او وسیم خان نے مذاکرات شروع کیے، کئی ماڈلز پر کافی عرصے بحث کے بعد ایک پر کافی حد تک اتفاق ہو گیا، البتہ احسان مانی نے حکومت کی تبدیلی کی صورت میں قانونی پیچیدگیوں میں پڑنے کا جواز دے کر اسے خود منظوری نہیں دی، اسے اسمبلی میں پیش کرنے کی تجویز بھی مسترد ہو گئی۔

 پھر یہ معاملہ جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کے سپرد کیا گیا، انہوں نے رپورٹ بنا کر پی سی بی کو پیش کر دی لیکن اسے فرنچائزز کے ساتھ شیئر نہیں کیا گیا، احسان مانی کے جانے پر نئے چیئرمین رمیز راجہ نے ٹیم مالکان و آفیشلز سے ملاقاتیں کیں اور اپنے ساتھیوں کی مشاورت سے ایک نیا ماڈل فرنچائزز کو بھیجا جسے بعدازاں قبول کر لیا گیا۔

 نئے ریونیو ماڈل میں فرنچائزز کواخراجات منہا کرنے کے بعد سینٹرل پول سے 95 فیصد حصہ دینے پر اتفاق ہوا جبکہ فیس کے لیے ڈالر کا ریٹ فکسڈ ہوگیا، البتہ اب آڈٹ رپورٹ میں اس پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سینٹرل پول پی ایس ایل

پڑھیں:

سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن 

سٹی 42 : پنجاب پولیس محرم الحرام کو پرامن اور محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہے، سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کےخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے ۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض و نفرت انگیز مواد اپ لوڈ  کرنے کے 25 واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ سوشل میڈیا پر قابل اعتراض  مواد شیئر کرنے پر 20 مقدمات درج، 15 قانون شکن گرفتار کر لئے گئے۔ اسکے علاوہ فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 14 واقعات رپورٹ ہوئے۔ 

شمالی علاقہ جات میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری

ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ وٹس ایپ کے 02، جبکہ 09 واقعات دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ ہوئے۔ 

علاوہ ازیں گذشتہ 6 روز کے دوران سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 121 مقدمات درج، 134 افراد گرفتار ہو چکے ہیں ۔ 

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت، اشتعال انگیزی، فرقہ واریت کے مرتکب عناصر کسی رعائت کے مستحق نہیں، پنجاب پولیس سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی، قابل اعتراض مواد کی تشہیر کے مرتکب عناصر کی سرکوبی یقینی بنا رہی ہے۔ 

سکھر ؛ موبائل سروس بند

متعلقہ مضامین

  • سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن 
  • سوشل میڈیا کی خبروں پر دھیان نہ دیا جائے؛ محسن نقوی
  • سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا
  • بھارت نے دہشتگرد حملے کے بعد شواہد اپنے لوگوں کیساتھ بھی شیئر نہیں کیے، بلاول بھٹو
  • سبیل امام حسینؑ، مجلس عزاء اور جلوس عزاء پر اعتراض ناقابل قبول ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن  نے ایف بی آر آرٹیکل 37 اے اور 37 بی کے کالے قانون کو مسترد کردیا
  • وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان سے رشین وزیر ٹرانسپورٹ کی ملاقات، گرم پانیوں تک رسائی، سینٹرل ایشیا اور روس تک پاکستان سے ریل وروڈ نیٹ ورک پر اتفاق
  • ثاقب سمیر نے اپنی زندگی کا سب سے خوفناک واقعہ شیئر کردیا
  • پی ایس ایل کی مالی بے ضابطگی سے پی سی بی کو اربوں روپے کا نقصان