سوشل میڈیا کی خبروں پر دھیان نہ دیا جائے؛ محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
سٹی 42 : وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ سیاست سے 2 دن پرہیز کریں، سوشل میڈیا کی خبروں پر دھیان نہ دیا جائے ۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے روہڑی میں صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام میں امن و امان کا کریڈٹ قانون نافذ کرنےوالے اداروں کوجاتا ہے ۔
محسن نقوی نے کہا کہ سوشل میڈیا کی خبروں پر دھیان نہ دیا جائے ۔
شمالی علاقہ جات میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن
دوسری جانب پنجاب پولیس محرم الحرام کو پرامن اور محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہے، سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کےخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے ۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض و نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کرنے کے 25 واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 20 مقدمات درج، 15 قانون شکن گرفتار کر لئے گئے۔ اسکے علاوہ فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 14 واقعات رپورٹ ہوئے۔
سکھر ؛ موبائل سروس بند
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ وٹس ایپ کے 02، جبکہ 09 واقعات دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ ہوئے۔
علاوہ ازیں گذشتہ 6 روز کے دوران سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 121 مقدمات درج، 134 افراد گرفتار ہو چکے ہیں ۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت، اشتعال انگیزی، فرقہ واریت کے مرتکب عناصر کسی رعائت کے مستحق نہیں، پنجاب پولیس سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی، قابل اعتراض مواد کی تشہیر کے مرتکب عناصر کی سرکوبی یقینی بنا رہی ہے۔
صوبہ پنجاب کے دس اضلاع میں واسا ایجنسیوں کا قیام؛ڈسٹرکٹ ٹرانزیشن کمیٹیاں تشکیل
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پر قابل اعتراض مواد پنجاب پولیس محسن نقوی
پڑھیں:
بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء) بیوروکریٹس اور پولیس افسران کی جانب سے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔(جاری ہے)
اس معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس احمد ندیم ارشد نے چیف سیکرٹری پنجاب کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا اور پنجاب حکومت سے اس بابت تحریری وضاحت بھی طلب کر لی گئی ہے۔دائر درخواست میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پولیس افسران اور بیوروکریٹس ذاتی تشہیر کرتے ہیں۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ پولیس اور بیوروکریٹس پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کا حکم جاری کیا جائے۔