Jang News:
2025-07-05@17:53:47 GMT
پشاور، ہزار خوانی میں ندی سے بچی کی لاش ملی ہے، پولیس
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
پشاور کے علاقے ہزار خوانی میں ندی سے بچی کی لاش ملی ہے، پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کردی۔
پولیس حکام کے مطابق بچی کی لاش پوسٹ مارٹم کےلیے اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔ والد نے 3 روز قبل بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
حکومت کی کرپٹو مائننگ کیلئے سستی بجلی کی تجویز آئی ایم ایف نے مسترد کردی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جولائی 2025ء ) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کرپٹو مائننگ کیلئے حکومت کی سستی بجلی کی تجویز آئی ایم ایف نے مسترد کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا جہاں سیکرٹری پاور ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے بتایا کہ ’توانائی کے شعبے کے تمام بڑے اقدامات کو آئی ایم ایف سے کلیئر کیا جانا ہوتا ہے، اگرچہ پاکستان کے پاس اضافی بجلی ہے، خاص طور پر سردیوں کے مہینوں میں ایسا ہوتا ہے، تاہم آئی ایم ایف کسی بھی قیمت کے تعین کے طریقہ کار کے بارے میں محتاط ہے جو مارکیٹ کو بگاڑ سکتا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’نومبر 2024ء میں شیئر کیے گئے ایک منصوبے میں پاور ڈویژن نے توانائی سے بھرپور صنعتوں جیسے کاپر اور ایلومینیم پگھلانے، ڈیٹا سینٹرز اور کرپٹو مائننگ کے لیے یہ ہدفی معمولی لاگت پر مبنی پیکیج تجویز دی کہ اس سے بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوگا اور اضافی چارجز کی صلاحیت میں کمی آئے گی لیکن پھر بھی آئی ایم ایف نے اس تجویز کو مسترد کر دیا، یہ کہتے ہوئے کہ یہ سیکٹر کے لیے مخصوص ٹیکس چھوٹ سے مشابہت رکھتا ہے جس نے تاریخی طور پر عدم توازن پیدا کیا ہے‘۔(جاری ہے)
ڈاکٹر عرفان کا کہنا ہے کہ ’ابھی تک آئی ایم ایف نے اس پر اتفاق نہیں کیا ہے، عالمی مالیاتی ادارہ حکومت کی 3 مرتبہ کوشش کے باوجود بٹ کوائن مائننگ کیلئے سستی بجلی کی فراہمی پر راضی نہ ہوا، تاحال اس منصوبے کا عالمی بینک اور دیگر ترقیاتی شراکت دارے جائزہ لے رہے ہیں، حکومت نے اس تجویز کو واپس نہیں لیا ہے اور اسے بہتر بنانے کے لیے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مشاورت میں مصروف عمل ہے‘۔ اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’بینکوں کو قرضوں کی پیشکش کے لیے بندوق کی نوک پر مجبور کیا گیا اگر میں بینکر ہوتا تو میں انکار کر دیتا‘، جس پر سیکرٹری پاور نے تردید کی اور کہا کہ ’کوئی نئی لیویز نہیں لگائی گئی، رقم کی وصولی کے لیے 3.23 روپے فی کلو واٹ فی گھنٹہ کا موجودہ ڈیبٹ سروسنگ سرچارج (ڈی ایس ایس) اگلے پانچ سے چھ سال تک جاری رہے گا‘۔