افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام(30دہشتگردہلاک)
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
حسن خیل میں2 اور 3 جولائی کی رات بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ کی نقل و حرکت ، بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد،آئی ایس پی آر
سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نے ملک کو ممکنہ بڑے سانحے سے محفوظ کرتے ہوئے بڑی تباہی سے بچا لیا،صدر،وزیراعظم،وزیرداخلہ کا کامیاب کارروائی پر خراج تحسین
افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی گئی، 30 دہشت گرد مارے گئے،صدرمملکت آصف علی زرداری ،وزیراعظم شہبازشریف اور وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سکیورٹی فورسز کو دہشگردوں کیخلاف کامیاب کارروائی پر خراج تحسین پیش کیا ہے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب 1 اور 2 جولائی کی درمیانی شب اور پھر 2 اور 3 جولائی کی رات بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد گروہ کی بڑی نقل و حرکت کو سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔یہ دہشتگرد گروہ، جسے بھارت کی مکمل سرپرستی حاصل تھی، پاکستان میں دراندازی کی کوشش کر رہا تھا، جسے موثر جوابی کارروائی کے دوران ہلاک کردیا گیا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق تمام 30 دہشت گردوں کو بروقت کارروائی کرتے ہوئے ہلاک کردیا گیا۔ دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔ سکیورٹی فورسز کی اس بروقت کارروائی نے ملک کو ممکنہ بڑے سانحے سے محفوظ کرتے ہوئے بڑی تباہی سے بچا لیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملکی سرحدوں کا دفاع اور بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم اور تیار ہیں۔ اس حوالے سے افغان حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے غیر ملکی پراکسیزکے استعمال سے روکے اور ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کرے جو پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے کی کوشش کررہے ہیں۔پاک فوج نے کہا کہ وہ ملکی سرحدوں کے دفاع اور بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔دوسری جانب صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے اس حوالے سے سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے پر سکیورٹی فورسز کی بہادری کو بھی سراہا ہے۔صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ دہشت گرد عناصر کے خاتمے اور ملکی دفاع کے لیے ہمارا عزم غیر متزلزل رہے گا۔وزیراعظم شہبازشریف نے دہشتگردوں کیخلاف کامیاب کارروائی پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے ۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی 30دہشت گردوں کی ہلاکت پر سکیورٹی فورسز کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔محسن نقوی نے کہاکہ 30 دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچاکر بہادر سکیورٹی فورسز نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے، دہشتگردوں کا انجام عبرتناک موت ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، وزیر داخلہ محسن نقوی نے سکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز کو سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی محسن نقوی نے پاکستان میں تحسین پیش کرتے ہوئے کی کوشش کے لیے
پڑھیں:
شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
شمالی وزیرستان میں پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی.علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔