افغانستان سے در اندازی کی کوشش ، بھارتی حمایت یافتہ 30 دہشت گرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی، شمالی وزیرستان (آن لائن) سیکورٹی فورسز نے افغانستان سے در اندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ 30 دہشت گرد ہلاک کردیے،سیکورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں مشکوک نقل و حرکت کوبر وقت شناخت کیا،ہلاک شدگان سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا،فتنہ الہندوستان کے عزائم ناکام بنانے پر صدر اور وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قوم کو سیکورٹی فورسز پر فخر ہے، دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت دہشتگردی میں ملوث اور دہشتگرد افغانستان کے اندر موجود ہیں۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بنیادی مسئلہ ہی دہشت گردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں ایک سے 3 جولائی 2025 کی شب سیکورٹی فورسز نے بھارت کی پشت پناہی سے کام کرنے والے گروہ فتنہ الخوارج کے ایک بڑے جتھے کی مشکوک نقل و حرکت کو بروقت شناخت کیا، جو پاکستان میں دراندازی کی کوشش کر رہا تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی دستوں نے فوری اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا۔ مہارت سے بھرپور آپریشن کے نتیجے میں تمام 30 بھارتی سرپرستی یافتہ فتنہ الخوارج جہنم واصل۔ ہلاک شدگان سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا۔آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں افغان عبوری حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو غیر ملکی پراکسی عناصر کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشتگرد سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملکی سرحدوں کے تحفظ اور بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم اور ہر دم مستعد ہیں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد جماعت فتنہ الخوارج کی جانب سے دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے پر سیکورٹی فورسز کی شاندار کارکردگی کو سراہا ہے۔وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ 30 خوارجی دہشتگردوں کو ہلاک کرکے ایک بڑے خطرے کو بروقت ناکام بنانے والی سیکورٹی فورسز نے وطن کے دفاع میں غیرمعمولی جرات اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کی حفاظت کے لیے پاکستان کی بہادر افواج سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہیں۔ پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے جذبہ قربانی اور فرض شناسی کو سلام پیش کرتی ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے فتنہ الخوارج کے 30 دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔صدر مملکت نے کہا کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کامیاب کارروائیاں خوش آئند ہیں، دہشت گرد عناصر کے خاتمے، ملکی دفاع کے لیے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی 30 دہشت گردوں کی ہلاکت پر سیکورٹی فورسز کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کے 30 دہشت گردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر بہادر سیکورٹی فورسز نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے، فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کا انجام عبرتناک موت ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بھارتی حمایت یافتہ سیکورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج کی کوشش کہا کہ نے کہا کے لیے
پڑھیں:
کیچ میں دھماکہ ‘ کیپٹن سمیت 5اہلکار شہید ‘ 5دہشت گرد ہلاک : خیبر پی کے ‘ 31فتنہ خوارج مارے گئے
اسلام آباد‘راولپنڈی‘ پشاور (نامہ نگار+خبر نگار خصوصی +آئی این پی) خیبر پی کے میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے انٹیلی جنس بنیادوں پر2 مختلف کارروائیوں میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 31 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق13 اور 14 ستمبر کو سکیورٹی فورسز نے خیبر پی کے میں2 مختلف کارروائیاں کیں۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے ضلع لکی مروت میں انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کیا گیا جس میں سکیورٹی فورسز نے خوراج کے ٹھکانوں کو موثر انداز میں نشانہ بنایا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا لکی مروت میں دہشت گردوں سے شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد14 بھارتی پراکسی یافتہ خوارج کو ہلاک کیا گیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق سکیورٹی فورسز کی جانب سے دوسری کارروائی ضلع بنوں میں کی گئی، جہاں سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں مزید 17 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ آئی سی پی آر کا مزید کہنا تھا کسی بھی بھارتی سرپرست خوارج کے خاتمے کیلئے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ ملک سے بھارتی سرپرستی میں دہشتگردی کی لعنت کو مکمل طور پر ختم کیا جائے گا۔ خیبر پی کے میں ایک ہزار 351 خطرنک اور انتہائی مطلوب دہشتگردوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جن کے سروں کی قیمت مجموعی طور پر4 ارب 14 کروڑ 10 لاکھ روپے مقرر کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبر پی کے میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی ) نے ایک ہزار351 خطرناک اور انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست محکمہ داخلہ کو ارسال کر دی۔ ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ تمام انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمتیں مقرر کی گئی ہیں، دہشت گردوں کے سروں کی مجموعی قیمت4 ارب14 کروڑ10 لاکھ مقرر کی گئی ہے۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے ارسال کی گئی فہرست کے مطابق پشاور میں انتہائی مطلوب دہشتگردوں کی تعداد 185 اور ضلع بنوں میں 117 ہیں۔ فہرست کے مطابق شمالی وزیرستان میں 129 دہشت گرد، ڈی آئی خان میں 111، سوات میں 107، مردان میں 51، ضلع کرک میں 72 ،کوہاٹ میں 65 اور باجوڑ میں42 دہشتگرد انتہائی مطلوب ہیں۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ دہشت گردوں کی فہرست میں کوئی خاتون دہشتگرد شامل نہیں ہے۔ اس سے قبل، فروری میں حکومت خیبر پختونخوا نے کرم میں فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی تھی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کرم میں14 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی ہے، سب سے زیادہ دہشت گرد کاظم کے سر کی قیمت تین کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔ لکی مروت اور بنوں میں انٹیلی جنس اطلاعات پر سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں اور 31 خوارج کو ہلاک کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف نے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
راولپنڈی(نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان کے ضلع کیچ میں آئی ای ڈی دھماکے میں کیپٹن سمیت پانچ جوان شہید جبکہ کلیئرنس آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے پانچ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق کیچ کے علاقے شیر بندی میںسکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ شہدا میں کیپٹن وقار احمد ، نائیک اسمت اللہ، لانس نائیک جنید احمد، خان محمد اور سپاہی محمد ظہور شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران بھارتی پراکسی نیٹ ورک ’’فتنہ الہندستان‘‘ کے 5 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا جبکہ علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرست دہشت گرد کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔