شہرقائد میں غیر قانونی زیر تعمیر عمارتوں کو فوری گرانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی(ایس بی سی اے )نے شہر میں غیر قانونی زیر تعمیر عمارتوں کو فوری گرانے کا فیصلہ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے معاملے پر افسران و اہلکاروں کی گرفتاریوں کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی(ایس بی سی اے)نے غیر قانونی عمارتوں کے خلاف بڑا ایکشن لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا شہر بھر میں غیر قانونی زیر تعمیر عمارتوں کو فوری گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔عمارتیں مالکان کے خرچے پر گرائی جائیں گی اور عدم ادائیگی پر ٹیکس کی مدمیں وصولی ہوگی۔انہدامی کارروائی گنجان آباد علاقوں سے شروع ہوگی، جس میں ضلعی انتظامیہ سے معاونت لی جائے گی اور بلڈنگ گرانے کے دوران تمام حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں جائیں گے۔ایس بی سی اے روزانہ کی بنیاد پر حکومت کو اس حوالے سے رپورٹ جمع کروائے گی ، جس کے لئے تمام ایڈیشنل ڈائریکٹرز، ڈسٹرکٹ ، ریجنل اور ڈائریکٹر ڈیمولیشن کو ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا فیصلہ
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔