Jang News:
2025-07-10@13:29:51 GMT

پشین: 55 سالہ شہری میٹرک کے امتحانات میں پاس

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

پشین: 55 سالہ شہری میٹرک کے امتحانات میں پاس

تصویر بشکریہ جیو نیوز

پشین سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ فیض الحق نے میٹرک کا امتحان پاس کرلیا۔

فیض الحق نے امتحانات میں 600 نمبر لے کر سیکنڈ ڈویژن میں پاس ہوئے ہیں۔ وہ گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول نوآباد میں چپڑاسی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ 

اس موقع پر فیض الحق کے اسکول کے اساتذہ اور عملے نے انہیں پھولوں کے ہار بھی پہنائے۔

فیض الحق کا کہنا ہے کہ گھر کی کفالت کے باعث پڑھنے کا شوق پورا نہیں کرسکا تھا، میٹرک کرنے کی خواہش اسکول کے اساتذہ اور دیگر عملے کی حوصلہ افزائی سے پوری ہوئی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فیض الحق

پڑھیں:

اساتذہ کی بھرتیوں کو یقینی بنایاجائے،اعجاز احمد ایڈووکیٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر(نمائندہ جسارت )سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم کی جانب سے آئی بی اے ٹیسٹ پاس پی ایس ٹی اور جے ای ایس ٹی ویٹنگ امیدواروں کو راؤنڈ تھری فیز فائیو کے تحت آفر آرڈر جاری کرنے کے آخری مرحلے کے حوالے سے، قانون دان ایڈووکیٹ اعجاز احمد سپرا نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ٹی اور جے ای ایس ٹی کی بھرتیوں کے معاملے میں سندھ حکومت نے کسی قانونی اصول کا ذکر نہیں کیا، بلکہ اپنی مرضی سے بھرتیاں کی گئی ہیں۔ بھرتیوں سے متعلق کوئی واضح قانون اور ضابطہ درج نہیں، حتیٰ کہ تعلیمی قابلیت اور اہلیت کا پالیسی میں ذکر بھی موجود نہیں۔ اساتذہ کی بھرتی سے متعلق پالیسی میں کئی سقم ہیں۔ مثال کے طور پر پی ایس ٹی کے لیے تعلیمی قابلیت کتنی ہونی چاہیے اور جے ای ایس ٹی کے لیے کتنی، اس کی وضاحت موجود نہیں۔اسی طرح 40 بچوں پر ایک استاد مقرر کرنے والی ایس ٹی آر (STR) پالیسی کے تحت خالی آسامیوں کی تعداد بھی نوٹیفائی نہیں کی گئی۔ اس کے علاوہ ریٹائرمنٹ یا کسی اور وجہ سے خالی ہونے والی آسامیوں کا بھی کوئی سراغ نہیں ملتا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ضلع خیرپور میں ایس ٹی آر پالیسی کے تحت اب بھی 917 پی ایس ٹی اور جے ای ایس ٹی اساتذہ کی آسامیوں پر بھرتی ہونا باقی ہے۔ویٹنگ پالیسی کی وجہ سے کئی نوجوانوں کی عمر زیادہ ہو چکی ہے اور ان کے پاس سرکاری نوکری کا دوسرا کوئی موقع موجود نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2021ء میں آئی بی اے کی جانب سے لیے گئے ٹیسٹ میں سوالات میں غلطیاں تھیں، جنہیں امیدواروں نے سندھ ہائی کورٹ میں ثابت کیا، جس پر معزز جسٹس صلاح الدین پنور نے 40 نمبر لینے والے امیدواروں سے حلف نامہ لے کر آفر آرڈر جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ مگر افسوس کہ سندھ حکومت نے ان کے پاس امیدواروں کو چار سال تک انتظار کروانے کے بعد آفر آرڈر جاری نہیں کیے اور انہیں بے روزگار کر دیا، جس کے نتیجے میں متاثرہ امیدوار کراچی میں احتجاج پر مجبور ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو باشعور متاثرہ نوجوان بے چینی کے باعث وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرنے سمیت سڑکوں پر نکل سکتے ہیں۔ لہٰذا سندھ حکومت کو چاہیے کہ وہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں متاثرین کو فوری آفر آرڈر جاری کر کے نوجوانوں کو باعزت روزگار فراہم کرے۔

متعلقہ مضامین

  • پشین: 55 سالہ شخص فیض الحق نے میٹرک کا امتحان پاس کر لیا
  • 55 سال کی عمر میں میٹرک کا امتحان پاس کرنے والے شخص نے مثال قائم کردی
  • شکارپور،آئی بی اے پاس امیدواروں کو برطرف کرنے کی سازش
  • کراچی، فائرنگ کے مختلف واقعات میں 3 افراد زخمی، ایک شہری ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شدید زخمی
  • کوئٹہ میٹرک بورڈ نے سالانہ امتحانات 2025 کے نتائج کا اعلان کر دیا
  • بلوچستان بورڈ کے میٹرک کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان
  • میٹرک کے رزلٹ کی تیاری میں مجھے مکمل طور پر لاعلم رکھا گیا: کنٹرولر ایگزامینیشن عابدہ کاکڑ کا انکشاف
  • اساتذہ کی بھرتیوں کو یقینی بنایاجائے،اعجاز احمد ایڈووکیٹ
  • آسٹریلیا؛ چڑیا گھر میں شیر نے خاتون کا بازو چبا ڈالا