صیہونی دشمن کیلئے ابھی بہت سے سرپرائز باقی ہیں، جنرل فدوی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے ڈپٹی کمانڈر نے اعلان کیا ہے کہ اگر دشمن نے کسی نئی حماقت کا ارتکاب کیا تو ایرانی مسلح افواج بہت سے نئے سرپرائزز سے پردہ اٹھائیں گی! اسلام ٹائمز۔ نائب سربراہ ایرانی انقلابی گارڈز نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی مسلح افواج کے پاس قابض صیہونی دشمن کے لئے بہت سے سرپرائز موجود ہیں۔ عرب میڈیا کے ساتھ گفتگو میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل علی فدوی نے تاکید کی کہ اپنے گھناؤنے مقاصد کے حصول کے لئے دشمن نے، ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے فورا بعد سے ہی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف گھات لگا رکھی تھی لیکن اسے نہ صرف ہمیشہ شکست ہوئی ہے بلکہ اسے خاتمے تک ذلت آمیز شکست کا منہ ہی دیکھنا پڑے گا۔ المسیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے جنرل فدوی نے تاکید کی کہ ایرانی مسلح افواج دشمن کی نقل و حرکت پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں اور اگر وہ کسی نئی حماقت کا مرتکب ہوا تو ایرانی مسلح افواج، بہت سے نئے سرپرائزز سے پردہ اٹھائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حق و اسلام کا محاذ، اللہ تعالی کے امر سے، ضرور بالضرور فتح یاب ہوگا اور دشمن کچھ بھی نہ کر پائیں گے!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی مسلح افواج بہت سے
پڑھیں:
ایران میں غیر قانونی طور پر داخل ہونیوالے 10 افغان شہری ایرانی بارڈر گارڈز کی فائرنگ سے ہلاک: افغان حکام کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے کم از کم 10 افغان شہری ایرانی سرحدی محافظوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کے مغربی صوبے فراہ میں سکیورٹی کمان کے ترجمان محمد نسیم بدری نے سرکاری ریڈیو کو بتایا کہ یہ افراد ’روزگار کی تلاش‘ میں ایران جا رہے تھے۔ پیر کی رات جب وہ شیخ ابو نصر فراحی بارڈر پوائنٹ کے ذریعے ایران کی حدود میں داخل ہوئے تو ایرانی گارڈز نے فائرنگ کر دی، جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
ترجمان کے مطابق تمام مقتولین صوبہ فراہ کے رہائشی تھے اور غیر قانونی طور پر سرحد پار کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی گروہ کے دو افراد اب تک لاپتا ہیں جبکہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ایران کی جانب سے اس حادثے پر تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
یہ واقعہ ایسے وقت رونما ہوا ہے جب ایران اور افغانستان کی سرحد پر کشیدگی میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران ایران سینکڑوں افغان مہاجرین کو زبردستی ملک بدر کر چکا ہے۔