چین کے تجربہ سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، عطا تارڑ: فیک نیوز کیخلاف اشتراک پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی سینٹرل کمیٹی کے پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ کی ڈپٹی ہیڈ، وزیر اور پارٹی سیکرٹری برائے نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن ایڈمنسٹریشن چائنا (این آر ٹی اے) سا شو من کے درمیان جمعرات کو یہاں اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ میڈیا تعاون کو وسعت دینے، مشترکہ پروڈکشنز، فیک نیوز کے تدارک، تربیتی پروگراموں اور ثقافتی تبادلے کے نئے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان میڈیا اور ابلاغ کے میدان میں چین کے تجربات سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ ملاقات میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ فیک نیوز اور ڈس انفارمیشن سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے چین اور پاکستان کے سرکاری نشریاتی اداروں کے درمیان روابط اور مشترکہ نشریاتی منصوبوں کو مزید وسعت دی جائے گی۔ فریقین نے فیک نیوز کے خلاف مشترکہ بیانیہ اور تکنیکی تربیت و ادارہ جاتی اشتراک پر بھی اتفاق کیا۔ ملاقات کے دوران چائنا سینٹرل ٹیلی ویژن (سی سی ٹی وی) اور پاکستان ٹیلی ویژن پی ٹی وی کے درمیان معلوماتی تبادلے اور تعاون کے فروغ کے لئے معاہدے پر بھی گفتگو ہوئی۔ عطاء اللہ تارڑ نے بتایا کہ اس معاہدے کے ذریعے دونوں ادارے خبروں، دستاویزی فلموں، تربیتی مواد اور تکنیکی معاونت میں اشتراک بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا و ثقافت کے میدان میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے مزید امکانات موجود ہیں جنہیں فعال ادارہ جاتی مکینزم کے ذریعے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر چینی عہدیدار سا شو من نے کہا کہ چین پاکستان کو قابل اعتماد شراکت دار سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون دونوں ممالک کے لئے سودمند ہوگا۔ دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ میڈیا، ثقافت اور عوامی روابط کے شعبے پاک چین دوستی کو نئی جہتوں سے روشناس کرا سکتے ہیں اور ان کوششوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت مزید مستحکم کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے درمیان نے کہا کہ فیک نیوز
پڑھیں:
پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
اسلام آباد:پاکستان اور ایران نے صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وفاقی وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان 22 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس تہران میں ہوا، جس میں دونوں ممالک کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر تجارت جام کمال نے کی، جن کے ہمراہ سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم سمیت اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر اربن ڈیولپمنٹ فرزانہ صادق نے کی۔
ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان اہم پروٹوکولز پر دستخط ہوئے، صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق ہوا، دونوں ممالک کے درمیان لیبر کوآپریشن کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی قائم کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ کمیٹی تعمیرات، ٹیکسٹائل اور زراعت جیسے شعبوں میں مزدوروں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے حوالے سے تجاویز دے گی۔
ترجمان اقتصادی امور کے مطابق 23 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس آئندہ سال اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔