ہٹلر کی تعریف اور اسلام کی توہین ‘ سوشل میڈیا ایکس کی سربراہ مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ارب پتی ایلون مسک کے مصنوعی ذہانت چیٹ بوٹ گروک کو یہود مخالف تبصروں، ہٹلر کی تعریف اور اسلام کی توہین کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا،جس کے بعد سوشل میڈیا ایکس کی چیف ایگزیکٹو افسر نے بھی استعفا دے دیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ایکس پلیٹ فارم پر گروک کی جانب سے کی گئی کچھ پوسٹوں میں ترک صدر رجب طیب اردوان کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی گئی، جس پر ترکیہ کی ایک عدالت نے ان مخصوص پیغامات پر پابندی عائد کر دی۔ یہ تنازع گروک سے جڑے کئی حالیہ تنازعات میں سے ایک ہے۔ اس سے پہلے بھی گروک پر نسلی تعصب پر مبنی سازشی نظریات کو فروغ دینے کا الزام لگ چکا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ایکس کی سی ای او لنڈا یاکارینو کے اچانک استعفے اور اس تازہ تنازع کے درمیان کوئی واضح تعلق ظاہر نہیں ہے۔واضح رہے کہ ایکس پر موجود اسکرین شاٹس میں گروک کی جانب سے کی گئی مختلف پوسٹیں دکھائی گئیں جن میں نازی رہنما ہٹلر کی تعریف کی گئی، جو یہودی قوم کے خاتمے کا خواہاں تھا اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ یہودی سفید فاموں سے نفرت کو فروغ دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی گئی
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل پہنچ کر تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سوالات کے جواب دینے پر آمادہ نہیں تھے اور بار بار مشتعل ہوتے رہے۔
عمران خان نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔”
اس پر این سی سی آئی اے ٹیم نے کہا کہ وہ ذاتی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کر رہے ہیں۔
تفتیش کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، را یا موساد چلا رہے ہیں؟ ذرائع کے مطابق یہ سوال سنتے ہی عمران خان شدید مشتعل ہو گئے اور کہا، “جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہو؛ تم اچھی طرح جانتے ہو کون موساد کے ساتھ ہے۔”
جب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کے پیغامات جیل سے باہر کیسے پہنچتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں — جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے پابندِ سلاسل ہیں اور ملاقاتوں کی بھی سخت پابندی ہے، ان کے سیاسی ساتھیوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے فساد کیوں پھیلاتے ہیں، انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فساد پھیلا رہے نہیں، بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات ری پوسٹ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو وہ اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔